امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سائبر دھوکہ دہی سے متعلق  ہیلپ لائن

Posted On: 05 DEC 2023 3:14PM by PIB Delhi

امور داخلہ کے وزیر مملکت  اجے کمار مشرا نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ    ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’امن عامہ‘ ریاستی مضامین ہیں۔ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے سائبر کرائم سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور مقدمہ چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اقدامات کو ان کے ایل ای اے کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشورے اور مالی امداد کے ذریعے فراہم کرتی ہے۔

وزارت داخلہ نے 30 اگست 2019 کو نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل کو فعال کیا ہے تاکہ خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے تمام قسم کے سائبر جرائم کے واقعات کی آن لائن رپورٹنگ کے لیے شہریوں کو ایک مرکزی طریقہ کار فراہم کیا جا سکے۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے واقعات، ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے ذریعے سنبھالا جاتا ہے۔

سٹیزن فنانشل سائبر فراڈز رپورٹنگ اور مینجمنٹ سسٹم کو ’’نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل‘‘ کے ایک حصے کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ یہ ماڈیول ایک مربوط پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جہاں تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں، تمام بڑے بینک اور مالیاتی ثالث، ادائیگی والے بٹوے، کرپٹو ایکسچینجز اور ای کامرس کمپنیاں مل کر کام کرتی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ فوری، فیصلہ کن اور نظام پر مبنی متاثرہ کے اکاؤنٹ سے سائبر فراڈ کرنے والے کے اکاؤنٹ میں رقم کے بہاؤ کو روکنے کے لیے موثر کارروائی کی جاسکے۔ اس طرح ضبط کی گئی رقم قانونی عمل کے بعد متاثرہ کو واپس کر دی جاتی ہے۔ یہ پلیٹ فارم ان مختلف مالیاتی چینلز کی شناخت کے قابل بناتا ہے جن کا دھوکہ دہی کرنے والوں کے ذریعے دھوکہ دہی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو روٹ کرنے کے لیے غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر ’1930‘ کو فعال کیا گیا ہے۔ سٹیزن فائننشیل سائبر فراڈ رپورٹنگ اور مینجمنٹ سسٹم کے آغاز سے لے کر، 15 نومبر 2023 تک 12.77 لاکھ سے زیادہ شکایات درج کی جا چکی ہیں۔ اب تک 930 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی رقم  3.80 لاکھ سے شکایات سےزیادہ میں بچائی  گئی ہے۔

امور داخلہ کی وزارت  ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرتی ہے اور انہیں سائبر کرائم کے رپورٹ  شدہ  واقعات کو تیزی سے نمٹانے کا مشورہ دیتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا ک ۔ن ا۔

U-1823

                          


(Release ID: 1982830) Visitor Counter : 287
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Assamese