صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خرافات بمقابلہ حقائق


مغربی بنگال نے این ایچ ایم  کے نفاذ  کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ دستخط کیے گئے مفاہمت نامے کی دفعات اور محکمہ اخراجات کی طرف سے جاری کردہ دیگر رہنما خطوط پر عمل نہیں کیا ہے

محکمہ اخراجات کی ہدایات کے مطابق، ریاستوں کو فنڈ کا اجرا ءلازمی شرائط کی تکمیل سے مشروط ہے

متعدد میٹنگوں اور یاد دہانیوں کے باوجود اے بی-ایچ ڈبلیو سی برانڈنگ رہنما خطوط کی تعمیل نہیں ہوئی

Posted On: 03 DEC 2023 12:24PM by PIB Delhi

میڈیا کے ایک حصے نے یہ اطلاع دی ہے کہ مرکز نے مغربی بنگال کے لیے قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت فنڈ کی ریلیز روک دی ہے اور مغربی بنگال  کی وزیر اعلی نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر ان کی مداخلت کی درخواست کی ہے۔

آیوشمان بھارت کی برانڈنگ کے رہنما خطوط صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز (اے بی-ایچ ڈبلیو سی) کو خط نمبر ڈی .او.نمبر.زید-15015 /11 / 2017-این ایچ ایم-I مورخہ 30 مئی 2018 کے ذریعہ جاری کیا گیا ہے۔ تاہم، ریاست مغربی بنگال میں صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کی عمارت کے رنگ اور ریاست میں استعمال ہونے والے عنوان کی زبان نیلے اور سفید ہیں۔ اے بی-ایچ ڈبلیو سی کا عنوان علاقائی زبان میں انگریزی میں ’’ہیلتھ اینڈ ویلینس سینٹر‘‘کے ساتھ ساتھ  ’’ سوستھیا کیندر ‘‘ لکھا گیا ہے۔

قومی صحت مشن کے نفاذ کے لیے حکومت ہند اور مغربی بنگال کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت نامے کی دفعات کے مطابق، ریاست اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مشن کے تحت تصور کیے گئے پروگرام/سرگرمیوں کا نفاذ این ایچ ایم کے نفاذ کے فریم ورک اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی طرف سے وقتاً فوقتاً  فراہم کردہ دیگر رہنما خطوط [شق 10.3]کے مطابق ہو۔  اس کے علاوہ، ریاستی حکومت این ایچ ایم کے نفاذ کے سلسلے میں جاری کردہ تمام موجودہ دستور العمل، رہنما خطوط، ہدایات اور سرکلر کی پابندی کرے گی، جو اس مفاہمت نامے [شق 10.10] کی دفعات کے خلاف نہیں ہیں۔ مزید برآں، محکمہ اخراجات (ڈی او ای) کے رہنما خطوط کے مطابق، ریاستوں کو کیپٹل انویسٹمنٹ 24-2023 کے لیے ریاستوں کو خصوصی امداد کے لیے اسکیم کے رہنما خطوط پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جس میں پیرا (4) میں درج لازمی شرائط میں سے ایک ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط  حسب ذیل ہیں:

'تمام مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں (سی ایس ایس) کے سرکاری نام کے ساتھ مکمل تعمیل [مقامی زبان میں درست ترجمہ جائز ہے] اور تمام وزارتوں کی تمام اسکیموں میں سی ایس ایس کی برانڈنگ کے بارے میں حکومت ہند کی طرف سے جاری کردہ کوئی رہنما خطوط/ہدایات۔

سکریٹری صحت کی صدارت میں 31 مارچ 3023 اور 11 مئی 2023 کو تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ برانڈنگ کے رہنما خطوط کی تعمیل کے معاملے پر متعدد میٹنگیں منعقد کی گئیں۔ 12 جنوری 2023، 8 فروری 2023، 3 مارچ 2023 اور 24 اپریل 2023 کو جوائنٹ سکریٹری (پالیسی) کی طرف سے بھی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔28 فروری 2023 تک تمام ایچ ڈبلیو سی  میں برانڈنگ کو یقینی بنانے کے لیےاے ایس اینڈ ایم ڈی (این ایچ ایم) کا ایک ڈی او لیٹر تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیجا گیا تھا۔ سکریٹری (ایچ ایف ڈبلیو) کا ایک اورڈی او لیٹر تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو بھیجا گیا تھا کہ وہ 31 مارچ 2023 تک تمام ایچ ڈبلیو سی میں برانڈنگ کی تعمیل کریں۔

اس معاملے پر مغربی بنگال کو بھی کئی مکالمے بھیجے گئے ہیں۔ ڈی او مورخہ 11 اپریل 2023 کو   وزارت صحت و خاندانی بہبود کے  جوائنٹ سکریٹری کی طرف سے ریاست مغربی بنگال کو بھیجا گیا جس میں بتایا گیا کہ ریاست نے حکومت کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر عمل کیا ہے۔ ہندوستان کا این ایچ ایم فریم ورک کے مطابق جو این ایچ ایم کے تحت جاری کردہ رہنما خطوط کی تعمیل کو لازمی قرار دیتا ہے۔ اے بی ایچ ڈبلیو سی کے آپریشنلائزیشن کے جائزہ کے دورے کے دوران مشاہدات کے مطابق، ریاست نے دیہی اور شہری علاقوں میں ایس سی-ایچ ڈبلیو سی اور پی ایچ سی-ایچ ڈبلیو سی کے معاملے میں برانڈنگ کی ضروریات کی تعمیل نہیں کی تھی۔ مزید برآں، 3 نومبر 2023 کا خط بھی ریاست کو بھیجا گیا جس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ریاست نےحکومت ہند کے اصولوں کے مطابق برانڈنگ کے رہنما خطوط کی تعمیل نہیں کی ہے اور یہ ذکر کیا گیا ہے کہ ڈی او ای کی ہدایات کے مطابق، این ایچ ایم کے تحت ریاست کو مزید فنڈ کا اجرا  شرائط کی تکمیل سے مشروط ہو گی۔ مزید برآں، محکمہ اخراجات نے اپنے 19.09.23 کے خط کے ذریعے ریاست کو مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں بشمول اے بی-ایچ ڈبلیو سی میں برانڈنگ کی عدم تعمیل کے بارے میں بھی مطلع کیا تھا۔ حال ہی میں 8 نومبر 2023 کو منعقدہ این ایچ ایم کے تحت مغربی بنگال کے پروگرام  کے نفاذ کے پلان (پی آئی پی) پر غور کرنے کے لیے منعقدہ نیشنل پروگرام کوآرڈینیشن کمیٹی (این پی سی سی) کی میٹنگ میں برانڈنگ کے رہنما خطوط کی عدم تعمیل کے معاملے کا اعادہ کیا گیا۔

ریاست نے حکومت ہند کی دیگر مشاورتوں اور پروگراموں میں بھی حصہ نہیں لیا ہے۔ سینٹرل کونسل آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر  (سی سی ایچ ایف ڈبلیو) ایک اعلیٰ مشاورتی ادارہ ہے جو آئین کے آرٹیکل 263 کے تحت حکومت کو پالیسی کی تشکیل میں مدد اور مشورہ فراہم کرنے اور صحت سے متعلق معاملات کے سلسلے میں پالیسی کے وسیع خطوط پر غور کرنے اور تجویز کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ تمام ریاستوں کے وزیر صحت اور طبی تعلیم اس  ادارے کے رکن ہیں۔ مغربی بنگال واحد ریاست تھی جس نے مئی 2022 میں گجرات میں منعقدہ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی کونسل کی 14ویں میٹنگ میں کوئی نمائندہ نہیں بھیجا تھا۔ جولائی 2023 میں اتراکھنڈ میں منعقدہ سی سی ایچ ایف ڈبلیو کی 15ویں میٹنگ میں بھی سینئر سطح کی کوئی شرکت نہیں تھی۔ ریاست نے وکست بھارت سنکلپ یاترا میں بھی حصہ نہیں لیا جو کہ حکومت ہند کا پروگرام ہے۔ اس نے جزوی طور پر حکومت ہند کی آیوشمان بھو مہم کی چند سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے جس کا آغاز صدر جمہوریہ ہند نے کیا تھا اور اس نے صحت کیمپوں کا انعقاد نہیں کیا جیسا کہ مہم کے تحت تصور کیا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

1712


(Release ID: 1982103) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu