وزارت خزانہ

نومبر 2023 میں جی ایس ٹی  ریونیو کی وصولی 167929 لاکھ کروڑ روپے ہوئی، جس میں سالانہ بنیاد پر 15 فیصد کا سب سے زیادہ اضافہ درج کیا گیا


جی ایس ٹی کی کل وصولی مالی سال 24-2023 میں چھٹویں بار 1.60 لاکھ کروڑ روپے کے پار پہنچی

جی ایس ٹی کی وصولی مالی سال 24-2023 میں نومبر، 2023 تک سالانہ بنیاد پر 11.9 فیصد بڑھی

Posted On: 01 DEC 2023 6:30PM by PIB Delhi

نومبر، 2023 میں کل جی ایس ٹی رقم کی وصولی 167929 کروڑ روپے رہی ہے، جس میں سی جی ایس ٹی 30420 کروڑ روپے ہے، ایس جی ایس ٹی 38226 کروڑ روپے ہے، آئی جی ایس ٹی 87009 کروڑ روپے (اشیاء کی برآمدات پر جمع کیے گئے 39198 کروڑ روپے سمیت) ہے اور سیس 12274 کروڑ روپے (اشیاء کی درآمد پر جمع کیے گئے 1036 کروڑ روپے سمیت) ہے۔

سرکار نے آئی جی ایس ٹی سے سی جی ایس ٹی کو 37878 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کو 31557 کروڑ روپے کا نمٹارہ کیا ہے۔ باضابطہ نمٹارہ کے بعد نومبر 2023 میں مرکز اور ریاستوں کی کل مالیت سی جی ایس ٹی کے لیے 68297 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 69783 کروڑ روپے ہے۔

نومبر، 2023 میں مالیت پچھلے سال کے اسی مہینہ کی جی ایس ٹی مالیت سے 15 فیصد زیادہ ہے اور 24-2023 کے دوران نومبر 2023 تک سالانہ بنیاد پر کسی بھی مہینے کے لیے سب سے زیادہ ہے۔ نومبر مہینہ کے دوران گھریلو لین دین (سروسز کی درآمد سمیت) سے حاصل مالیت پچھلے سال کے اسی مہینہ کے دوران ان ذرائع سے حاصل مالیت سے 20 فیصد زیادہ ہے۔ یہ چھٹویں بار ہے کہ مالی سال 24-2023 میں  جی ایس ٹی  کی کل وصولی 1.60 لاکھ کروڑ روپے کو پار کر گئی ہے۔ نومبر، 2023 میں ختم مالی سال 24-2023 میں جی ایس ٹی کی کل وصولی [1332440 کروڑ روپے، اوسطاً 1.66 لاکھ کروڑ روپے ماہانہ] نومبر، 2022 میں ختم مالی  سال 23-2022 کی کل جی ایس ٹی وصولی [1190920 کروڑ روپے، اوسطاً 1.49 لاکھ کروڑ روپے ماہانہ] سے 11.9 فیصد زیادہ ہے۔

نیچے دیے گئے چارٹ میں رواں سال کے دوران ماہانہ  مجموعی جی ایس ٹی وصولی کے رجحان کو دکھایا گیا ہے۔ جدول-1 میں نومبر 2022 کے مقابلے نومبر 2023 کے دوران ہر ایک ریاست میں  جمع کی گئی جی ایس ٹی مالیت کے اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔ جدول-2 میں نومبر 2023 تک ہر ایک ریاست کے نمٹارہ کے بعد جی ایس ٹی مالیت کے ریاست وار اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔

چارٹ: کل جی ایس ٹی وصولی (کروڑ روپے میں)

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XTAX.png

 

نومبر، 2023 کے دوران جی ایس ٹی مالیت میں ریاست وار اضافہ

(کروڑ روپے میں)

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

نومبر-22

نومبر-23

اضافہ (فیصد)

جموں و کشمیر

430

469

9%

ہماچل پردیش

672

802

19%

پنجاب

1,669

2,265

36%

چنڈی گڑھ

175

210

20%

اتراکھنڈ

1,280

1,601

25%

ہریانہ

6,769

9,732

44%

دہلی

4,566

5,347

17%

راجستھان

3,618

4,682

29%

اتر پردیش

7,254

8,973

24%

بہار

1,317

1,388

5%

سکم

209

234

12%

اروناچل پردیش

62

92

48%

ناگالینڈ

34

67

99%

منی پور

50

40

-21%

میزورم

24

33

37%

تریپورہ

60

83

39%

میگھالیہ

162

163

1%

آسام

1,080

1,232

14%

مغربی بنگال

4,371

4,915

12%

جھارکھنڈ

2,551

2,633

3%

اوڈیشہ

4,162

4,295

3%

چھتیس گڑھ

2,448

2,936

20%

مدھیہ پردیش

2,890

3,646

26%

گجرات

9,333

10,853

16%

دادر اور نگر حویلی اور دمن و دیپ

305

333

9%

مہاراشٹر

21,611

25,585

18%

کرناٹک

10,238

11,970

17%

گوا

447

503

12%

لکشدیپ

0

0

-15%

کیرالہ

2,094

2,515

20%

تمل ناڈو

8,551

10,255

20%

پڈوچیری

209

228

9%

انڈمان و نکوبار جزائر

23

31

37%

تلنگانہ

4,228

4,986

18%

آندھرا پردیش

3,134

4,093

31%

لداخ

50

62

25%

دیگر خطے

184

222

21%

مرکز کا دائرہ اختیار

154

223

45%

کل میزان

1,06,416

1,27,695

20%

 

 

جدول-2: آئی جی ایس ٹی کا ایس جی ایس ٹی اور ایس جی ایس ٹی حصہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دیا گیا

اپریل-نومبر (کروڑ روپے میں)

 

نمٹارہ سے قبل ایس جی ایس ٹی

نمٹارہ کے بعد ایس جی ایس ٹی

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

2022-23

2023-24

اضافہ

2022-23

2023-24

اضافہ

جموں و کشمیر

1,513

1,960

30%

4,892

5,367

10%

ہماچل پردیش

1,547

1,731

12%

3,838

3,701

-4%

پنجاب

5,102

5,612

10%

12,906

14,734

14%

چنڈی گڑھ

401

439

9%

1,414

1,505

6%

اتراکھنڈ

3,193

3,625

14%

5,157

5,586

8%

ہریانہ

12,052

13,415

11%

20,761

23,134

11%

دہلی

9,127

10,340

13%

19,202

21,037

10%

راجستھان

10,146

11,348

12%

22,853

25,699

12%

اتر پردیش

17,924

21,624

21%

43,951

49,282

12%

بہار

4,715

5,377

14%

15,672

16,991

8%

سکم

202

321

59%

558

677

21%

اروناچل پردیش

311

418

34%

1,059

1,276

21%

ناگالینڈ

138

206

49%

635

701

10%

منی پور

190

229

20%

924

730

-21%

میزورم

117

182

56%

557

634

14%

تریپورہ

272

335

23%

955

1,037

9%

میگھالیہ

298

394

32%

961

1,103

15%

آسام

3,379

3,885

15%

8,236

9,553

16%

مغربی بنگال

14,298

15,600

9%

25,878

28,042

8%

جھارکھنڈ

4,947

5,866

19%

7,374

8,116

10%

اوڈیشہ

9,279

10,626

15%

12,486

15,515

24%

چھتیس گڑھ

4,838

5,398

12%

7,366

8,831

20%

مدھیہ پردیش

6,979

8,496

22%

17,772

20,673

16%

گجرات

24,753

27,671

12%

37,497

41,545

11%

دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو

427

426

0%

792

699

-12%

مہاراشٹر

55,650

65,983

19%

84,633

96,551

14%

کرناٹک

23,026

26,713

16%

43,152

48,766

13%

گوا

1,272

1,487

17%

2,325

2,616

13%

لکشدیپ

6

16

157%

20

69

239%

کیرالہ

8,005

9,171

15%

19,657

20,623

5%

تمل ناڈو

23,802

27,046

14%

38,849

42,472

9%

پڈوچیری

308

330

7%

793

933

18%

انڈمان و نکوبار جزائر

123

140

14%

322

347

8%

تلنگانہ

10,926

12,994

19%

24,460

26,691

9%

آندھرا پردیش

8,325

9,291

12%

18,742

20,952

12%

لداخ

111

155

40%

378

457

21%

دیگر خطے

114

156

37%

329

702

113%

کل میزان

2,67,818

3,09,003

15%

5,07,355

5,67,464

12%

 

*****

ش ح – ق ت

U: 1676



(Release ID: 1981821) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Telugu