الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’آج، ہندوستان کے نوجوان اسٹارٹ اپس ہندوستانی مارکیٹ اور دنیا کے لیے ڈیوائسز، آئی پی پروڈکٹس، حل اور پلیٹ فارم تیار کررہے ہیں‘‘: وزیر مملکت  راجیو چندر شیکھر


’’آج ہم جن مستقبل کے ڈیزائن ڈی ایل آئی اسٹارٹ اپس کی حمایت کر رہے ہیں وہ مستقبل کے یونیکارن  بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘‘:وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

’’ہم سمجھتے ہیں کہ مصنوعی ذہانت، جب صحیح طریقے سے استعمال کی جائے تو، صحت کی دیکھ ریکھ، زراعت، حکمرانی اور زبان کے ترجمہ کو تبدیل کر سکتی ہے‘‘:وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

’’دنیا اب ہندوستان کے اس نظریے کے ساتھ ہم آہنگ ہو رہی ہے کہ ہمیں انٹرنیٹ کے لیے حفاظت اور بھروسے کی چوکیوں کی ضرورت ہے‘‘:وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

’’2014 سے پہلے، ہندوستان کی سیمی کنڈکٹر کی کہانی گم شدہ مواقع کا  ایک سلسلہ  تھی‘‘:وزیر مملکت چندر شیکھر

وزیر راجیو چندر شیکھر نے جمعرات کو بنگلورو ٹیک سمٹ کے 26ویں ایڈیشن میں شرکت کی

Posted On: 01 DEC 2023 5:05PM by PIB Delhi

ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر، جمعرات کو بنگلورو ٹیک سمٹ کے 26 ویں ایڈیشن میں، کنٹری ہیڈ، سلیکون ڈیزائن انجینئرنگ، اے ایم ڈی انڈیا کی سینئر نائب صدر، محترمہ جیا جگدیش کے ساتھ نتیجہ خیز گفتگو  میں مصروف ہوئے۔  وزیر موصوف  نے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی میں اسٹارٹ اپس کے اہم رول کے بارے میں اپنی بصیرت کا اشتراک کیا۔

سیمیکون انڈیا 2023 سمٹ کو یاد کرتے ہوئے، وزیر راجیو چندر شیکھر نے  وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بیان کردہ ہندوستان کے بیانیے کی متحرک تبدیلی پر روشنی ڈالی۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا ’’ہم نے گاندھی نگر میں 2023 کے سیمیکون انڈیا سربراہی اجلاس میں بیانیے میں تبدیلی دیکھی، جہاں لوگ’’کیوں ہندوستان‘‘پوچھنے سے، ’اب ہم  اس کو ہم ہندوستان میں یہ کب کرنے جا رہے ہیں اور ہم  ہندوستان میں کیوں ہیں؟‘ کے سوال کی طرف تبدیل ہورہے ہیں۔  اس تبدیلی کی بہت سی بنیادی وجوہات ہیں، تاہم، سب سے اہم عنصر، جغرافیائی سیاست کے علاوہ، ماحولیاتی نظام کا بڑھتا ہوا اعتماد اور صلاحیتیں ہیں جو پچھلے چند سالوں میں تیار ہوا ہے۔ پچھلے پانچ سے سات سالوں میں، ہماری ٹیک اکانومی دنیا بھر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے تقریباً ہر پہلو کی نمائندگی کرتی ہے۔ چاہے وہ اے آئی ہو، سیمی کنڈکٹرز، الیکٹرانکس، ویب 3، سپر کمپیوٹنگ، اعلیٰ کارکردگی والی کمپیوٹنگ ہو۔

ڈیزائن میں میراث کی کمی کے باوجود سیمی کنڈکٹر کے میدان میں ہندوستان کی تیز رفتار ترقی پر زور دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ ہم کئی دہائیوں تک مواقع گنوانے کے بعد اس حیثیت پر پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بہت سے طریقوں سے، ہم تقریباً ایک نسل کو چھوڑ رہے ہیں اور اگلی دہائی کے مواقع تلاش کر رہے ہیں جو بالکل نئے اور موجودہ منفرد مواقع ہیں۔ آج دنیا کے لیے آلات ڈیزائن کرنا ایک ایسی چیز ہے جس کی ہندوستان میں کوئی وراثت نہیں ہے۔ لہذا، مجھے یقین ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں، ہم نے ٹیلنٹ، ڈیزائن، پیکیجنگ، اور تحقیق میں زبردست ترقی کی ہے۔ ایک سیمی کنڈکٹر ملک بننے کی طرف ہندوستان کا سفر اور اس کے نتیجے میں، عالمی سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام میں ایک قابل بھروسہ کھلاڑی ہونا تسلیم شدہ ہے۔ معاملہ صرف اتنا ہے کہ ہم  کتنی جلدی لاگو کر سکتے ہیں۔‘‘

وزیر موصوف  جناب راجیو چندر شیکھر نے اے آئی سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت کے نقطہ نظر پر زور دیا اور صحت کی دیکھ ریکھ، زراعت اور حکمرانی  میں اس کے اطلاق کی تاکیدکی۔ اے آئی کی طرف سے پیش کیے گئے وسیع مواقع کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے ممکنہ برے عوامل کی موجودگی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے حفاظت اور اعتماد کے لیے قانون سازی کے چوکیوں کی ضرورت پر زور دیا۔

اے آئی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر  موصوف نے کہا ’’ہمارا یقین ہے  کہ اے آئی ، جب صحیح طریقے سے استعمال کی جائے تو، صحت کی دیکھ ریکھ، زراعت، حکمرانی اور زبان کے ترجمہ کو تبدیل کر سکتی ہے۔ ہماری توجہ اے آئی کے حصول ، صلاحیت اور ڈیٹا سیٹس کی تعمیر، اور ایسے ماڈلز بنانے کے لیے اے آئی کمپیوٹ اور تربیت کی صلاحیتوں کو بڑھانے پر ہے جو زندگی کو بہتر بنانے کے ہندوستان کے اہداف میں حصہ ڈالیں گے۔ اے آئی  ایک ٹریلین ڈالر  ڈیجیٹل اکانومی کے ہدف کے لیے ایک متحرک عنصر ہے جسے ہم نے بحیثیت قوم اپنے لیے مقرر کیا ہے۔ تاہم، جیسا کہ حالیہ بات چیت سے ظاہر ہوا ہے، دنیا اب ہندوستان کے اس نظریے کے ساتھ ہم آہنگ ہو رہی ہے کہ ہمیں حفاظت اور بھروسے کی چوکیو ں کی ضرورت ہے۔ لہذا، اگرچہ اے آئی بہت مفید  ہے، ہمیں حفاظت اور اعتماد کے قانونی چوکیوں  کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اے آئی کا غلط استعمال نہ ہو اور نہ ہی اسے نقصان پہنچانے کے لیے برے  عناصر  استعمال کر سکیں۔‘‘

سال 2014 کے بعد سے ہندوستان کی معیشت میں اسٹارٹ اپس کے اہم رول کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر  موصوف نے کہا ’’ہمارے پاس 102 یونیکورنز ہیں، 65 بلین ڈالر  ایف ڈی آئی  ہےجو اسٹارٹ اپس میں آئی ہے۔ لہذا سٹارٹ اپ نہ صرف ہماری معیشت، ٹیکنالوجی، وژن کا ایک اہم حصہ ہیں بلکہ مجموعی اقتصادی وژن کا بھی جز ہیں۔ آج، مستقبل کے ڈیزائن ڈی ایل آئی ا سٹارٹ اپ جن کی ہم حمایت کر رہے ہیں، میں ان میں سے بہت سے لوگوں میں مستقبل کے ایک یونیکارن بننے کی صلاحیت دیکھ رہا ہوں۔ اسٹارٹ اپس ہمارے سماجی اور معاشی تانے بانے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور ہماری ڈیجیٹل معیشت کا دل اور روح ہیں، جو  ایک ٹریلین ڈالر  کی ڈیجیٹل معیشت کو حاصل کرنے کے ہدف میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہم  اے آئی، سیمی کنڈکٹرز، الیکٹرانک سسٹمز کی اگلی نسل میں دائرہ کار اور منصوبے کو آگے بڑھا رہے ہیں ، مزید اسٹارٹ اپ ابھریں گے جو قابل قدر ہیں اور اہم آئی پی  رکھتے ہیں۔‘‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا ک ۔ن ا۔

U- 1658


(Release ID: 1981655) Visitor Counter : 150