وزارت دفاع
دفاعی خریداری کونسل میں مسلح افواج کی کارروائی کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کی خاطر 2.23 لاکھ کروڑ کی کیپٹل خریداری کی تجاویز کو منظوری دی
دفاع میں ‘آتم نر بھرتا’ میں تیزی لانے کی خاطر 98 فیصد گھریلو صنعتوں سے خریداری کی جائے گی
ہلکے جنگی ہیلی کاپٹروں اور ہلکے جنگی طیارے - ایم کے 1 اے کی ایچ اے ایل سے خریداری کو منظوری ملی
بھارتی بحریہ کے سطح کے پلیٹ فارم کے لئے اوسط دوری والے جہاز شکن میزائلوں کی خریداری کو منظوری دی گئی
بھارتی فیلڈ گن کی جگہ ٹوئڈ گن سسٹم کی خریداری کو منظوری ملی
Posted On:
30 NOV 2023 4:13PM by PIB Delhi
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں 30 نومبر 2023 کو دفاعی خریداری کونسل (ڈی اے سی) نے 2.23 لاکھ کروڑ روپے کی مختلف کیپٹل خریداری کی تجاویز کے لئے ‘ضرورت کی قبولیت’ (اے او این ) کو منظوری دی ہے، جس میں 2.20 لاکھ کروڑ روپے ( اے او این کا 98 فیصد ) کی خریداری گھریلو صنعتوں سے کی جائے گی۔ اس سے بھارت کی دفاعی صنعت کو ‘آتم نر بھرتا’ کا ہدف حاصل کرنے کی جانب تیز تر پیش رفت حاصل ہوگی۔
ڈی اے سی نے دو قسم کے ٹینک شکن حربوں یعنی ایریا ڈینائل میونیشن (اے ڈی ایم) ٹائپ – 2 اور ٹائپ -3 کی خریداری کو منظوری دی ہے، جو ٹینکوں اور فوجیوں کو لے جانے والی بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کرسکتے ہیں۔ انڈین فیلڈ گن (آئی ایف جی) کو تبدیل کر کے ، جس نے اپنی سروس کی مدت مکمل کرلی ہے، جدید ٹوئڈ گن سسٹم (ٹی ڈی ایس) کی خریداری کو منظوری دی گئی ہے، جس سے بھارتی فوج کے توپ خانے کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ 155 ایم ایم کی توپوں میں استعمال ہونے والے 155 ایم ایم نیوب لیس پروجیکٹائل کو بھی اے او این دیا گیا ہے، جس سے پروجیکٹائل کی ہلاکت خیزی اور تحفظ میں اضافہ ہوگا، بھارتی فوج کا اس تمام سازو سامان کی ‘بائی (انڈین – آئی ڈی ڈی ایم)’ کے زمرے میں خریداری کی جائے گی۔
بائی انڈین زمرے کے تحت ٹی - 90 ٹینکوں کے لئے آٹو میٹک ٹارگو ٹریکر (اے ٹی ٹی) اور ڈیجیٹل بیسالٹک کمپیوٹر (ڈی ڈی سی) کی خریداری کے لئے بھی اے او این دیا گیا ہے، جس سے دشمنوں کے پلیٹ فارم کے خلاف ٹی – 90 ٹینکوں کی جنگی برتری کو برقرا ر رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ بائی انڈین آئی ڈی ڈی ایم کے زمرے کے تحت بھارتی بحریہ کے لئے سرفیس پلیٹ فارم کے لئے اوسط دوری والے جہاز شکن میزائل (ایم آر اے ایس ایچ ایم) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ ایم آر اے ایس ایچ ایم سطح سے سطح پر مار کرنے والا کم وزن والا ایک مزائل ہے، جو بھارتی بحریہ کے جہازوں پر بنیادی حربے کے طور پر نصب کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ ڈی اے سی نے بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) اور بھارتی فوج کے لئے ہلکے جنگی ہیلی کاپٹر (ایل سی ایچ) اور ہلکے جنگی طیارے (ایل سی اے) کی بائی انڈین آئی ڈی ڈی ایم زمرے کے تحت ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) سے خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ ڈی اے سی نے ایچ اے ایل سے ایس یو – 30 - ایم کے 1 ، جسے ایچ اے ایل نے تیار کیا ہے، خریداری کے لئے اے او این دیا گیا ہے۔ ان ہتھیاروں اور سازو سامان کی خریداری سے ایک طرف جہاں آئی اے ایف کو زبردست قوت حاصل ہوگی، وہیں گھریلو دفاعی صنعتیں بھی نئی اونچائیوں تک پہنچیں گی۔ اس سے بیرونی ملکوں سے ان سازو سامان کے اصل مینو فیکچررس (او ای ایم) پر انحصار میں بھی کمی آئے گی۔
اس کے علاوہ دیسی صنعت میں اضافہ کرنے کی خاطر ڈی اے سی نے دفاعی خریداری کے طریقہ کار (ڈی اے پی) 2020 میں بڑی ترمیم کو بھی منظوری دی ہے۔ اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب سے خریداری کے لئے تمام زمروں میں کم از کم 50 فیصد سامان بھارت میں تیار کردہ ہونا چاہئے۔ دیسی ساز وسامان کی تحسیب کے مقصد سے سالانہ دیکھ بھال کے کنٹریکٹ (اے ایم سی) / جامع دیکھ بھال کے کنٹریکٹ (سی ایم سی) / فروخت کے بعد سروس کی لاگت کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ ڈی اے سی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ دفاعی ماحولیاتی نظام میں اسٹارٹ اپس / ایم ایس ایم ایز کی مزید حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ 300 کروڑ روپے تک کی لاگت والی خریداری کے لئے اے او این کے معاملات میں اندراج شدہ ایم ایس ایم ایز اور تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس پر ، مالی پیما نوں کو عائد کئے بغیر ، جنہیں الگ الگ معاملات کی بنیاد پر 500 کروڑ روپے تک کی لاگت کے اے او این کے لئے دفاعی خریداری بورڈ (ڈی پی بی) سے رعایتی منظوری دی جاسکتی ہے، تجاویز کے لئے ریکوسٹ (آر ایف پی) کے لئے غور کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- وا - ق ر)
U-1603
(Release ID: 1981178)
Visitor Counter : 157