وزارت اطلاعات ونشریات
چوّن ویں آئی ایف ایف آئی میں بات چیت کے اجلاس کے دوران ’ہندوستانی سنیما میں خواتین کی طاقت‘ پر غور کیا گیا
فلم کے فیصلہ ساز اداروں میں مزید خواتین کی ضرورت ہے: فلم ہدایت کار اشونی ایئر تیواری
خواتین کی آنکھیں اسکرپٹ سے اسکرین تک ترجمہ میں کھو جانے والی باریکیوں کو پکڑتی ہیں: فلم ہدایت کار شویتا وینکٹ میتھیو
وقت گزرنے کے ساتھ ہندوستانی سنیما میں خواتین کا کردار کافی حد تک بدل گیا ہے۔ پہلے وہ صرف اداکاری کرتی تھیں، لیکن اب وہ ہدایت کار، پروڈیوسر، ایڈیٹر، اسکرپٹ رائٹر اور ٹیکنیشن تک کا رول ادا کرنے لگی ہیں۔ لیکن اس 21ویں صدی میں بھی، کیا ہمارے ملک کی فلم انڈسٹری صنفی مساوات کے حوالے سے سب کو برابر کا موقع فراہم کرتی ہے؟
آج آئی ایف ایف آئی میں ’ہندوستانی سنیما میں خواتین کی طاقت‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک گفتگو کے سیشن میں اس پُرجوش سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی گئی۔ آرٹسٹ، فلمساز اور مصنف اشونی ایئر تیواری اور فلم ایڈیٹر شویتا وینکٹ میتھیو نے نشریاتی صحافی اور سابق ایڈیٹر، این ڈی ٹی وی پوجا تلوار کے ذریعہ نظامت کی جانے والی گفتگو میں شمولیت اختیار کی۔
فلم میں خواتین سے متعلق بدلتے ہوئے بیانیے پر زور دیتے ہوئے، اشونی ایئر تیواری نے کہا، ’’شروع میں، ’خاتون فلم ہدایت کار‘ یا ’خاتون فلم ایڈیٹر‘ کے ٹیگز کو نمایاں کرنا ضروری ہوا کرتا تھا، لیکن اب چونکہ خواتین سب سے آگے ہیں، اس لیے ان لیبلز کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔‘‘
صنعت کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے نوجوان فلم ساز نے کہا کہ فلم سازی، ایڈیٹنگ اور اسکرپٹ رائٹنگ سکھانے والے اسکولوں کی آمد سے فلموں میں خواتین کی شرکت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ فلم انڈسٹری کے فیصلہ ساز اداروں میں مزید خواتین کی ضرورت ہے۔ ہمیں مزید مردوں کی ضرورت ہے جو فلمی فیصلہ سازی کے پلیٹ فارموں میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کریں۔
بات چیت کے اجلاس میں نشریاتی صحافی پوجا تلوار، فلم ساز اشونی ایئر تیواری اور فلم ایڈیٹر شویتا وینکٹ میتھیو
او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے ذریعے خواتین کے لیے کھلے مواقع پر گفتگو کرتے ہوئے، اشونی نے امید ظاہر کی کہ تھیٹر اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم دونوں ایک ساتھ رہیں گے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ فلم ’12ویں فیل‘ کی حالیہ کامیابی یہ ظاہر کرتی ہے کہ کہانی اگر بہترین ہو تو پلیٹ فارم سے قطع نظر یہ ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہے۔
فلم انڈسٹری میں قسمت آزمائی کرنے والی خواتین کو مشورہ دیتے ہوئے، کثیر جہتی ہدایت کار نے انہیں اپنے کرداروں کے بارے میں زیادہ نہ سوچنے کی ترغیب دی، اور فلم سازی میں باہمی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے متنوع سماجی ڈھانچے کے ساتھ چلنے اور ان میں مشغول ہوکر حقیقی زندگی کی کہانیوں کو سمجھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
تجربہ کار فلم ایڈیٹر شویتا وینکٹ میتھیو نے کہانی سنانے کے لیے خواتین کے منفرد تناظر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے صنعت میں خواتین کی بڑھتی ہوئی نمائندگی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، ’’خواتین کی نظریں اسکرپٹ سے اسکرین تک ترجمہ میں کھو جانے والی باریکیوں کو پکڑتی ہیں۔‘‘
اشونی ایئر تیواری
شویتا نے زور دے کر کہا کہ کسی کو صنفی بنیادوں پر غور کرنے کی بجائے کام کے معیار پر توجہ دینی چاہیے۔ او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے اثرات کے بارے میں، انہوں نے جنس اور عمر سے قطع نظر، او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے ذریعہ تکنیکی ماہرین کو فراہم کیے جانے والے زیادہ مواقع کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔
شویتا وینکٹ میتھیو
تنخواہوں میں فرق کے مسئلے کو حل کرتے ہوئے، دونوں خواتین تکنیکی ماہرین نے مختلف نقطہ نظر کا اظہار کیا۔ اشونی نے اپنے پروڈیوسرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں غیر مساوی تنخواہ کے مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا، شویتا وینکٹ میتھیو نے کہا کہ انہیں اور ان کے مرد ہم منصبوں کو جو پیشکش کی جا رہی ہے اس میں انہیں واضح فرق محسوس ہوا۔ اشونی نے مزید کہا کہ خواتین فلم پروفیشنلز عموماً اپنی صلاحیتوں کو تسلیم نہیں کرتیں۔ انہیں اپنی شراکت کی بنیاد پر منصفانہ معاوضے کے لیے بہتر گفت و شنید کرنے کی ضرورت ہے۔ بصیرت انگیز گفتگو نے ہندوستانی فلمی صنعت میں خواتین کو درپیش پیشرفت اور چیلنجوں پر روشنی ڈالی اور مسلسل تعاون، نمائندگی اور منصفانہ پہچان کی ضرورت پر زور دیا۔
*****
ش ح – ق ت – م ر
U: 1467
(Release ID: 1980236)
Visitor Counter : 94