عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے شہریوں پر مرکوز حکمرانی کے لیے ٹیکنالوجی کا کامیابی سے استعمال کیا ہے


پچھلے تقریباً دس سالوں میں اس کا مجموعی اثر ایک نئے ورک کلچر کے ابھرنے کے طور پر سامنے آیا ہے جو بدعنوانی پر قابو پانے، شفافیت بڑھانے، شکایات کو فوری طور پر حل کرنے اور بالآخر شہریوں کو بنیادی حیثیت دینے کے لیے مصنوعی ذہانت سمیت جدید ترین ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتا ہے

وزیر اعظم مودی کی طرف سے متعارف کرائی گئی حکمرانی کی اصلاحات صرف حکمرانی تک ہی محدود نہیں ہیں، ان کا بہت بڑا سماجی اقتصادی اثر بھی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ’نیشنل کانفرنس آن پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ سٹیزن سینٹرک گورننس‘ سے خطاب کیا

Posted On: 23 NOV 2023 6:24PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شہریوں پر مرکوز حکمرانی کے لیے ٹیکنالوجی کا کامیابی سے استعمال کیا ہے۔ انھوں نے کہا، پچھلے تقریباً دس سالوں میں اس کا مجموعی اثر ایک نئے ورک کلچر کے ابھرنے کے طور پر سامنے آیا ہے جو بدعنوانی پر قابو پانے، شفافیت بڑھانے، شکایات کو فوری طور پر حل کرنے اور بالآخر شہریوں کو بنیادی حیثیت دینے کے لیے مصنوعی ذہانت سمیت جدید ترین ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتا ہے۔

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے مرکزی وزیر مملکت، نئی دہلی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے زیر اہتمام ’پبلک ایڈمنسٹریشن اور سٹیزن سینٹرک گورننس: ترجیحات، پالیسیاں اور حکمت عملی‘ پر قومی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم مودی کی ’زیادہ سے زیادہ حکمرانی – کم سے کم حکومت‘ کی پالیسی شہریوں کو ڈیجیٹل طور سے با اختیار بنانے کے ذریعے حقیقت میں بدل گئی ہے۔

انہوں نے کہا، ”اگر ٹیکنالوجی اب وزیر اعظم مودی کے تحت گزشتہ 9 سے 10 سالوں میں پورے حکمرانی کے عمل کی پہچان ہے، تو گڈ گورننس کے ان اجزا میں سے ہر ایک کو ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ بہتر کام کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔“

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان پہلا ملک تھا جس نے ٹیکنالوجی کی مدد سے دلالوں سے چھٹکارا پانے اور چوری کو روکنے کے لیے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کا استعمال کیا۔ ڈی بی ٹی نے یہ بھی یقینی بنایا کہ کسانوں اور غریب لوگوں کو کووڈ عالمی وبا کے عروج کے دوران بھی سماجی بہبود کی اسکیموں کے فوائد سے محروم نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا، ”وزیر اعظم مودی کی طرف سے متعارف کرائی گئی حکمرانی کی اصلاحات صرف حکمرانی تک ہی محدود نہیں ہیں، ان کا سماجی و اقتصادی طور پر بھی بہت بڑا اثر ہے۔“

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم مودی نے اپنے دور اقتدار کے پہلے سال کے اندر نچلے عہدوں پر بھرتی کے لیے انٹرویو کو ختم کر دیا، جس حد تک ممکن ہو سکے انسانی اور انتظامی انٹرفیس کو ختم کر دیا۔ اسی طرح گزیٹڈ افسران سے دستاویزات کی تصدیق کا رواج بھی ختم کر دیا گیا۔

”اس کے علاوہ، تقریباً 2000 فرسودہ قوانین کو ختم کر دیا گیا ہے جو شہریوں کی سہولت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہے تھے،“ انہوں نے کہا۔

بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 1988 کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت نے 30 سال بعد 2018 میں اس میں ترمیم کی جس کا مقصد پہلی بار رشوت دینے والوں کو سزا دینا تھا۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ٹیکنالوجی سروسز کو بہتر بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے جیسا کہ انٹیگریٹڈ CPGRAMS پورٹل میں لاگو کیا گیا ہے اور پنشن اور پنشنرز کی بہبود کے محکمے کے ذریعے چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی متعارف کروائی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آئی آئی پی اے ایک محرک ہو گا، جو آج کے نوجوانوں کو امرت کال کے دوران معمار بننے کے لیے تیار کرے گا تاکہ ہندوستان کو 2047 میں وکست بھارت میں تبدیل کیا جا سکے۔

ای گورننس پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس کی وجہ سے حکومت میں آسان، اقتصادی اور ماحول دوست کام ہوا ہے۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کرم یوگی پرارمبھ ماڈیول کو صلاحیت سازی کے پروگرام کے حصے کے طور پر تمام سرکاری ملازمین کی انڈکشن ٹریننگ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آج کے نوجوانوں کو وکست بھارت@2047 کے شہری ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔

**************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 1337


(Release ID: 1979235)
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi