وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی پروروی کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا منگل کو احمد آباد میں گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا 2023 کا افتتاح کریں گے


کانفرنس میں پائیدار ماہی پروری کے لیے بین الاقوامی شراکت داری، اختراعات، اسٹارٹ اپ کے فروغ پر توجہ مرکوز کی جائے گی

گجرات کی اِن لینڈ ریزروائر لیزنگ پالیسی شروع کی جائے گی

دس سے زیادہ ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے؛ 50 سے زیادہ دیگر غیر ملکی سفارت کاروں کے ورچوئل طریقے سے اجلاس میں شامل ہونے کی توقع ہے

Posted On: 18 NOV 2023 6:46PM by PIB Delhi

ماہی پروری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا منگل کو احمد آباد میں گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا 2023 کا افتتاح کریں گے۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل، وزرائے مملکت ڈاکٹر ایل مروگن اور ڈاکٹر سنجیو کے بالیان، ریاستی ماہی پروری کے وزراء، مرکزی ماہی پروری کے سکریٹری سمیت کئی معززین بھی وہاں موجود ہوں گے۔

احمد آباد گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا 2023 کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے، یہ ایک دو روزہ میگا ایونٹ ہے، جو 21 اور 22 نومبر کو ماہی پروری کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہوگا، جس میں مختلف معززین اور اسٹیک ہولڈرز بشمول ریاستی ماہی پروری کے وزراء، مختلف ممالک کے سفیر، عالمی ماہی پروری کے سائنسداں، پالیسی ساز، ماہی گیر برادری اور سرمایہ کار بینکرز شامل ہوں گے۔ اس کانفرنس کا اہتمام محکمہ ماہی پروری، وزارت ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری، حکومت ہند نے کیا ہے۔ یہ قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے اور ہندوستان کے ماہی پروری کے شعبے کی پائیدار ترقی کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ ’سیلیبریٹنگ فشریز اینڈ ایکوا کلچر ویلتھ‘ کے تھیم کے تحت، کانفرنس کا مقصد اہم اسٹیک ہولڈرز کو نتیجہ خیز بات چیت، مارکیٹ کی بصیرت اور نیٹ ورکنگ کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے۔

بین الاقوامی شراکت داری

مرکزی حکومت اس عالمی ایونٹ کو ایک اسٹریٹجک پلیٹ فارم کے طور پر فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد برآمدات کو فروغ دینا، ماہی گیروں اور آبی کسانوں کی سماجی و اقتصادی بہبود کو بڑھانا، اور شعبہ کے ویلیو چین میں اسٹارٹ اپ اور کاروباری اقدامات کو فروغ دینا ہے۔

مرکزی وزیر کی قیادت میں بین الاقوامی گول میز

کانفرنس کی اہم جھلکیوں میں ماہی پروری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کی قیادت میں بین الاقوامی گول میز اجلاس شامل ہیں۔ یہ اعلیٰ سطحی مکالمہ، جس میں مختلف ممالک کے سفیر اور مختلف بین الاقوامی ایجنسیوں کے نمائندے شرکت کریں گے، اس شعبے کو برقرار رکھنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پر مبنی کوششوں پر توجہ مرکوز کرے گا، جن میں ماحولیاتی بحران بھی شامل ہے۔

دس سے زائد ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے اور وہ جسمانی طور پر کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ فرانس کی نمائندگی محترمہ مونیک ٹران کریں گی جو کونسلر برائے زرعی امور، کرسٹیان روڈریگو ویلڈیس کارٹر اور محترمہ آرتی بھاٹیہ کمار ناروے کی نمائندگی کریں گی؛ ڈاکٹر رچرڈ نیال، آسٹریلوی ہائی کمیشن کے فرسٹ سکریٹری (زراعت)؛ روس سے مراتوف سرگئی، اڈیاتولین الیاس اور شگوشینا انا؛ ویگنر اینٹونس، برازیل کے سفارت خانے کے تجارتی فروغ کے شعبے کے سربراہ؛ جناب دیمتریوس آئیونو، وزیر اور سفیر، یونان؛ بورجا ویلاسکو ٹوڈوری، کونسلر، اسپین؛ میلانیا فلپس، کونسلر (زراعت)، نیوزی لینڈ؛ اور پیٹر ہوبوانی، نائب سفیر، زمبابوے نے پہلے ہی اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے۔ اس کے علاوہ، 50 سے زیادہ دیگر غیر ملکی سفارت کاروں کے ورچوئل طور پر اس میٹنگ میں شامل ہونے کی توقع ہے۔

اسی طرح 10 کے قریب معروف بین الاقوامی ادارے بھی عالمی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ جناب چنگنم جنگ، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے قدرتی وسائل اور زراعت کے ماہر؛ تاکایوکی ہاگی وارا، اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے ہندوستان کے سربراہ؛ گیز سے پرتاپ سنہا، سندیپ نائک، راجدیوتی مہاپاترا اور دھرمیندر بھوئی؛ خلیج بنگال کے بین الحکومتی پروگرام (بی او بی پی-آئی جی او) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پی کرشنن اور میرین اسٹیورڈشپ کونسل (ایم ایس سی) کے انڈیا کنسلٹنٹ رنجیت سوسیلن کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

اسٹیک ہولڈرز کے لیے منفرد موقع

کانفرنس اسٹارٹ اپس، ایکسپورٹرز، فشریز ایسوسی ایشنز اور پروسیسنگ انڈسٹریز سمیت 210 سے زیادہ قومی اور بین الاقوامی نمائش کنندگان کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ ان کی مصنوعات، کامیابی کی کہانیاں، اور اختراعی حل پیش کرے گی۔ یہ انٹرپرائزز، اسٹارٹ اپس، ایسوسی ایشنز، کوآپریٹیو، سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) اور چھوٹے درمیانے ماہی گیری کے اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے اور ماہی پروری میں اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گی۔

یہ تقریب متعدد دلچسپ اجلاس پر مشتمل ہوگی، جس میں متسیہ منتھن، جس کے دوران قومی اور بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ تکنیکی بات چیت؛ صنعت کے اسٹیک ہولڈرز اور پالیسی سازوں کے درمیان بات چیت کے لیے صنعت کا رابطہ؛ حکومت سے حکومت (جی 2 جی)، تجارت سے حکومت (ٹی 2 جی) اور تجارت سے تجارت (بی 2 بی) دو طرفہ ملاقاتیں؛ ماہی گیری اور آبی زراعت کی جدید ٹیکنالوجیز کی نمائش شامل ہے۔ ماہی پروروی کے شعبے میں 10 تبدیلی کے اقدامات کو خصوصی طور پر دکھانے کے لیے ایک خصوصی پویلین قائم کیا جائے گا۔

صنعت سے رابطہ اور تجارت کے مواقع

گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا 2023 کے دوران، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو دیگر کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے انڈسٹری کنیکٹ کا اہتمام کیا جائے گا جس میں پالیسی سازوں سمیت دیگر مسائل جیسے کہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم، فشریز سیکٹر میں شراکت داری اور تعاون، ٹیکنالوجی اور علم کی منتقلی، تحقیق و ترقی، صلاحیت کی تعمیر، توسیع، بہترین طریقہ کار، ماہی گیری کی قدر کی زنجیر میں خواتین کی شمولیت، حفاظتی معیارات، بازار کے روابط، اور کاروباری مواقع وغیرہ جیسے امور پر بات چیت کی جائے گی۔  اس اجلاس میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) اور فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکّی) اور ماہی پروری کی صنعت کی دیگر ممتاز انجمنیں جیسی تنظیموں کے نمایاں نمائندے شرکت کریں گے۔

اس تقریب میں کل 5000 مہمانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی توقع ہے، جن میں ماہی گیر، فش فارمرز، مچھلی فروش، فشریز کوآپریٹیو کے نمائندے، مقامی کمیونٹیز، غیر ملکی مندوبین اور سرمایہ کار، اور فشریز اسٹارٹ اپ شامل ہیں۔ دو روزہ میگا ایونٹ میں بین الاقوامی رہنما، ٹیکنالوجی کے سرمایہ کار، تحقیق اور ترقی کے ادارے، سازوسامان کے مینوفیکچررز، ایکسپورٹ کونسلز، فشریز ایسوسی ایشنز، مالیاتی ادارے، ماہی پروری کی صنعت کی بین الاقوامی تنظیمیں، اور ایکوا کلچر فارماسیوٹیکل اور نیوٹراسیوٹیکلز بھی شرکت کریں گے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 1038


(Release ID: 1977924) Visitor Counter : 129