سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ہندوستان میں ہوائی سفر اب اشرافیہ کے عیش و آرام کا ذریعہ نہیں رہا: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ایروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا (اے ای ایس آئی) کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اڑان (اڑے دیش کا عام شہری)، ہوائی اڈوں کی تعداد کو دوگنا کرنے ، سستی ہوائی کرایہ وغیرہ جیسی وژنری اسکیموں کے ذریعہ ہوائی سفر کو عام آدمی کے سفر ذریعہ بنانے کا سہرا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو جاتا ہے
پوری طرح انسانی عملے پر مشتمل 2025 میں مشن گگن یان کے آغاز کے بعد، ایک ہندوستانی 2030 میں چاند پر اترے گا اور 2035 تک ہندوستان کا اپنا خلائی اسٹیشن ہوگا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "2047 میں ایرو اسپیس اور ایوی ایشن" کے موضوع پر یہ بین الاقوامی کانفرنس مع نمائش، علم کے اشتراک اور تعاون کے لیے ہماری لگن کا ثبوت ہے
Posted On:
18 NOV 2023 3:00PM by PIB Delhi
سائنس و ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان میں ہوائی سفر اب اشرافیہ کے عیش و آرام کا ذریعہ نہیں رہا۔
ایروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا (اے ای ایس آئی) کے 75 شاندار سال مکمل ہونے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ اڑان (اڑے دیش کا عام شہری)، ہوائی اڈوں کی تعداد کو دوگنا کرنے، سستی ہوائی کرایہ وغیرہ جیسی اسکیموں کے ذریعہ ہوائی سفر کو عام آدمی کے سفر کا ذریعہ بنانے کا سہرا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہوائی اڈوں پر "ہوائی" چپل پہنے لوگوں کو "ہوائی جہاز" (ہوائی پرواز) میں سوار ہوتے دیکھنا ایک عام سی بات ہے۔
وزیرموصوف نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف سستی ہوائی کرایہ کی وجہ سے ممکن ہوا ہے بلکہ گزشتہ 9 سالوں میں ہوائی اڈوں کی تعداد 2014 میں 75 سے بڑھ کر آج 150 سے زیادہ ہو گئی ہے۔
ایروناٹیکل اور خلائی شعبوں پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ 2025 میں ہندوستان کے مکمل طور پر دیسی انسانوں کے مشن گگن یان کے بعد، ایک ہندوستانی 2030 میں چاند پر اترے گا اور 2035 تک ہندوستان کا اپنا خلائی اسٹیشن ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں کہا کہ ایروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا (اے ای ایس آئی) ہمارے ملک میں ایرو اسپیس انڈسٹری کی ترقی کے لیے اختراعات، تعاون کے لیے ایک حوصلہ افزا پلیٹ فارم رہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سائنس اور ٹکنالوجی میں ہندوستان کی ترقی، خاص طور پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ10-9 سالوں میں ہوا بازی اور ایرو اسپیس میں، جو ممکن ہے اس کی حدود کو آگے بڑھانے کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا، 2020 میں خلائی شعبہ کو کھولنے کے بعد، 2014 میں محض 5-4سے اب اس شعبے میں تقریباً 150 ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپ کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جیسا کہ ہم مستقبل کو دیکھتے ہیں، ہندوستان ایرو اسپیس ٹکنالوجی میں مزید بلندیوں کو چھونے کے لیے تیار ہے، کیونکہ حکومت سائنسی برادری کے لیے اپنی حمایت میں ثابت قدم ہے، ہمیں مزید آگے بڑھانے کے لیے ضروری وسائل اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حال ہی میں شروع کی گئی "میک ان انڈیا" پہل نے پہلے ہی ہمارے ایرو اسپیس کے منظر نامے کو تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے، جس سے مقامی پیداوار اور اختراع کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ ہندوستانی ایرو اسپیس سیکٹر نے نمایاں طور پر ترقی کی ہے، اور ہم خود کو بے مثال کامیابیوں کے عروج پر پاتے ہیں۔ وزیرموصوف نے بتایا کہ کامیاب چندریان-3، مارس آربیٹر مشن، آدتیہ ایل 1 اور اسرو کے گگن یان جیسے آنے والے مشن ، مقامی طور پر تیار کردہ ہلکے جنگی طیارہ تیجس اور ڈی آر ڈی او کے جدید ترین میزائل سسٹم اور پبلک سیکٹرز/ نجی صنعتوں اور اسٹارٹ اپس کے دیگر متعلقہ ٹیکنالوجی کے ذریعہ ، ہمارے سائنس دانوں اور انجینئروں نے عالمی سطح پر ہندوستان کی قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑھ کر عالمی سطح کے تمام مشن "پورے سائنس "، "پوری حکومت" اور "پوری سوسائٹی" کے نقطہ نظر کی مثالیں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "2047 میں ایرو اسپیس اور ایوی ایشن" کے موضوع پر یہ بین الاقوامی کانفرنس مع نمائش، علم کے اشتراک اور تعاون کے لیے ہماری لگن کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا ، آئیے، اے ای ایس آئی کی وراثت اور ہندوستان کی ترقی کا جشن مناتے ہوئے ، ہم خود کو سائنس اور ٹکنالوجی میں عمدگی کے حصول کے لیے وقف کریں اور ہم بڑے خواب دیکھتے رہیں، ہمت سے اختراع کریں، اور ہندوستان کو ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں ایک رہنما بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔
آخر میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کانفرنس کی کامیابی اور ایروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا کی مسلسل کامیابی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وزیرموصوف نے مزید کہا کہ کیا ہم نئی بلندیوں کو چھو سکتے ہیں، نامعلوم خطوں کو تلاش کر سکتے ہیں اور اپنی عظیم قوم کی سائنسی میراث میں اپنا تعاون پیش کر سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ت ع (
1134
(Release ID: 1977849)
Visitor Counter : 98