وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے جی ایس ٹی بھون، تروپتی کی بھومی پوجا اور سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے ورچوئل طور پر خطاب کیا


مرکزی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ تروپتی کمشنریٹ نے جی ایس ٹی نظام کے آغاز کے بعد محصولات کی وصولی میں تقریباً 300 فیصد کا زبردست اضافہ کیا ہے

ریونیو سکریٹری جناب سنجے ملہوترا نے سی بی آئی سی افسران کو ٹیکس دہندگان کے لیے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کرنے کی تاکید کی

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دفاتر کی تعمیر کے لیے 54 تجاویز، 2200 کروڑ منظور: سی بی آئی سی چیئرمین

سی جی ایس ٹی تروپتی کمشنریٹ کو مالی سال 18-2017 کے لیے 2815 کروڑ روپے ملے تھے، جو  23-2022 کے دوران بڑھ کر 8275 کروڑ روپے ہو چکے ہیں: ژونل ممبر سی بی آئی سی

Posted On: 16 NOV 2023 5:40PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتارامن نے آج تروپتی سی جی ایس ٹی کمشنریٹ کے جی ایس ٹی بھون کی بھومی پوجا اور سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر ورچوئل  طریقے سے خطاب کیا۔ نیا جی ایس ٹی بھون ٹیکس انتظامیہ میں بنیادی ڈھانچے اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

محکمہ محصولات کے سکریٹری جناب سنجے ملہوترا نے بھی ورچوئل طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر جناب سنجے کمار اگروال، چیئرمین، سنٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکس اور کسٹمز (سی بی آئی سی)؛ جناب وویک رنجن، ژونل ممبر، سی بی آئی سی؛ جناب سنجے پنت، چیف کمشنر سی جی ایس ٹی اور کسٹمز، وشاکھاپٹنم خطہ؛ جناب ششیر بنسل، اے ڈی جی، سی پی ڈبلیو ڈی حیدرآباد علاقہ، اور محکمہ، ریاستی حکومت اور تجارت اور صنعت کے سینئر مینجمنٹ کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے سی جی ایس ٹی اور کسٹمز وزاگ خطہ کو بھومی پوجا اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے مبارکباد دی اور اس خطہ کو محصولات حاصل کرنے میں مثبت رجحانات کو جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ مرکزی وزیر خزانہ نے ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور اعلان کیا کہ ریاست آندھرا پردیش کے لیے جی ایس ٹی سیوا کیندروں کے ذریعے بائیو میٹرک پر مبنی آدھار کی تصدیق کی منظوری دے دی گئی ہے۔ تروپتی کمشنریٹ نے پچھلے سال 8264 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی ریونیو اکٹھا کیا تھا اور اس سال ستمبر 2023 تک 5019 کروڑ روپے اکٹھا کیا ہے۔کمشنریٹ نے حالیہ کچھ سالوں میں جی ایس ٹی کے نظام میں تقریباً 300 فیصد کے زبردست اضافہ کے ساتھ کافی ترقی دیکھی ہے۔ اس حیرت انگیز ترقی میں سب سے بڑا حصہ مسافر گاڑیوں، سیمنٹ اور آٹوموٹو بیٹریوں کی تعمیر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KABP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EJWL.jpg

بھومی پوجا اور سنگ بنیاد کی تختی کی نقاب کشائی سی بی آئی سی کے چیئرمین نے کی

اپنے ورچوئل خطاب کے دوران، جناب ملہوترا نے تروپتی کمشنریٹ کی بھومی پوجا کی ستائش کرتے ہوئے اور سی بی آئی سی کی طرف سے شروع کیے جانے والے بنیادی ڈھانچے سے متعلق مختلف پروجیکٹوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آمدنی میں اضافہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے اور تمام معاملات کو حل کرنا چاہیے، استغاثہ سے متعلق کام کو تیز کیا جائے اور بروقت منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ جناب ملہوترا نے تمام افسران کو ٹیکس دہندگان کے لیے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کرنے کی تلقین کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PW60.jpg

اس موقع پر اپنے خطاب کے دوران، جناب سنجے کمار اگروال نے محکمہ کے افسران کی طرف سے کی جا رہی محنت کی تعریف کی اور سی بی آئی سی کی طرف سے افسران کے فائدے کے لیے بنیادی ڈھانچے کے اثاثے بنانے کے لیے کی جا رہی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ حکومت کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے سی بی آئی سی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے جناب اگروال نے کہا کہ جی ایس ٹی اور کسٹمز کی شاندار آمدنی ٹیکسوں کی چوری کو روکنے اور ریونیو میں ہونے والے رساؤ کو روکنے کے لیے، خاص طور پر جعلی آئی ٹی سی کا پتہ لگا کر، ان کے عزم کا ثبوت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004B8E3.jpg

سی بی آئی سی کے ذریعہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے بارے میں، جناب اگروال نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں دفاتر کی تعمیر سے متعلق 54 تجاویز  کے لیے 2200 کروڑ روپے کی منظور دی گئی ہے اور رہائشی کوارٹرز کی تعمیر یا مرمت سے متعلق 9 تجاویز کے لیے 640 کروڑ کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ بڑی تعداد ہے اور سی بی آئی سی ان پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کے لیے قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00537I2.jpg

اپنے خطاب میں، ایک نئے جی ایس ٹی بھون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، ژونل ممبر جناب وویک رنجن نے کہا کہ سی جی ایس ٹی تروپتی کمشنریٹ کا ریوینو مالی سال 18-2017 میں 2815 کروڑ روپے تھا، جو 23-2022 کے دوران بڑھ کر 8275 کروڑ روپے ہو گیا ہے، جو تقریباً 3 گنا  کے شاندار اضافہ اور 19.7 فیصد کے سی اے جی آر کی عکاسی کرتا ہے۔ اسی طرح، ان چھ سالوں کے دوران ٹیکس دہندگان کی تعداد 22400 (31.10.2017 کو) سے بڑھ کر 57481 (30.10.2023 تک) تک ہو چکی ہے، جس میں 2.5 گنا اضافہ یا 17 فیصد کا شاندار سی اے جی آر درج کیا گیا ہے۔

جناب رنجن نے کہا کہ ژونل ریونیو کی وصولی میں کمشنریٹ کا حصہ ان چھ سالوں کے دوران 26 فیصد سے بڑھ کر 36 فیصد ہو گیا ہے۔ اسی طرح تروپتی کمشنریٹ کے ٹیکس دہندگان کی بنیاد ژونل بنیاد کے فیصد کے طور پر ان چھ سالوں میں 29 فیصد سے بڑھ کر 33 فیصد ہو گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006CEMC.jpg

تروپتی سنٹرل جی ایس ٹی کمشنریٹ، تروپتی اور اس کے آس پاس کے علاقوں کا احاطہ کرتا ہے، اقتصادی سرگرمیوں کو آسان بنانے اور تعمیل کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ دفتر کی نئی عمارت نہ صرف افسران کے لیے ایک جدید ترین کام کی جگہ فراہم کرے گی بلکہ ٹیکس دہندگان کے مجموعی تجربے کو بھی بہتر بنائے گی۔ تروپتی سی جی ایس ٹی کمشنریٹ کے دفتر کی عمارت کی تعمیر پر 36.11 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے سی پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے کام شروع کیا جائے گا اور اسے 18 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ تہہ خانے، گراؤنڈ پلس پانچ منزلوں پر مشتمل اس عمارت میں تعمیر کی تکمیل کے بعد تروپتی سی جی ایس ٹی کمشنریٹ آفس، تروپتی سی جی ایس ٹی ڈویژنل آفس کے ساتھ مقامی رینجز، تروپتی آڈٹ سرکل، کسٹمز پریوینٹو ڈویژن، اور پی اے او آفس کے ساتھ محکمہ کے افسران کا مہمان خانہ بھی شامل ہوگا۔

چیف کمشنر جناب سنجے پنت نے ژون کی آمدنی میں اضافے اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرنے پر بھی روشنی ڈالی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007D78Z.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008T446.jpg

تقریب کے دوران سی بی آئی سی کے چیئرمین اور دیگر معززین نے مرکزی وزیر خزانہ کی جانب سے اسکولی طلباء کو چندرائن کے ماڈل پیش کیے

 

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 1083



(Release ID: 1977503) Visitor Counter : 92


Read this release in: English , Hindi , Bengali-TR , Tamil