کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے سلیکون ویلی کے صنعت کاروں اور وینچر کیپٹلسٹ سے ملاقات کی
امریکی یونیورسٹیوں کے ممتاز ماہرین تعلیم کے ساتھ گول میز تبادلہ خیال کیا اور آئی سی اے آئی کے اراکین کے ساتھ بات چیت کی
مائیکرون ٹیکنالوجی اور یوٹیوب کے سی ای اوز سے بھی ملاقات کی
Posted On:
16 NOV 2023 1:26PM by PIB Delhi
تجارت اور صنعت، صارفین کے امور ، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اپنے امریکی دورے کے تیسرے دن سلیکون ویلی کے ہندوستانی نژاد کاروباریوں، صنعت کاروں اور وینچر کیپٹلسٹ (وی سیز) سے بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران، مرکزی وزیر نے شرکاء کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے خیالات کو ساجھا کریں، تاکہ ہندوستان کو دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کا ایک بہتر مقام بنایا جا سکے۔ وزیر موصوف نے ہندوستانی اسٹارٹ اپ ایکو نظام کے بارے میں اپنے ویژن سے بھی مطلع کیا اور وہاں موجود کاروباریوں ، صنعت کاروں اور وی سیز پر زور دیا کہ وہ مصنوعی ذہانت جیسے اہم اور ابھرتے ہوئے تکنیکی شعبوں میں کام کرنے والے ہندوستان کے نوجوان باصلاحیت افراد کے ساتھ تعاون کریں اور ان کی مدد کریں۔
اس کے بعد، جناب گوئل نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں ممتاز ماہرین تعلیم کے ساتھ گول میز مباحثے میں حصہ لیا، جہاں اسٹینفورڈ، یو سی برکلے، فریسنو اسٹیٹ، یو سی سانتا کروز، یو سی ڈیوس اور یونیورسٹی آف سلیکون آندھرا سمیت مختلف یونیورسٹیوں کے اراکین نے مختلف اہمیت کے حامل عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ گول میز مباحثے کے دوران اس بارے میں خیالات کا ایک فعال تبادلہ دیکھا گیا کہ ہندوستان کس طرح اسٹینفورڈ جیسی غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ تال میل قائم کر سکتا ہے اور مشترکہ - کیمپس قائم کر سکتا ہے۔
انہوں نے "چارٹنگ نیو ہورائزنز: سی ایز ،ایز کٹیلسٹ ان دی یو ایس - انڈیا پارٹنر شپ" تقریب میں بھی شرکت کی، جس کی میزبانی انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) کے سان فرانسسکو چیپٹر نے کی تھی۔ یہ تقریب آئی سی اے آئی کے اراکین کے ساتھ ایک بات چیت پر مبنی سیشن پر مشتمل تھی جہاں وزیر موصوف نے اس کردار پر زور دیا جو اسی ایز ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کو بڑھانے میں ادا کر سکتے ہیں۔
دن کے آخری حصے میں، جناب گوئل نے ، مائیکرون ٹیکنالوجی کے سی ای او جناب سنجے مہروترا اور یو ٹیوب انکارپوریشن کے سی ای او جناب نیل موہن کے ساتھ بالمشافہ ملاقاتیں کیں۔ ان دو طرفہ ملاقاتوں کے ایک حصے کے طور پر، وزیرموصوف نے ان کی ہندوستان میں موجودگی کے حوالے سے ان کمپنیوں کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ اور ہندوستانی منڈیوں میں ان کی توسیع کے سلسلے میں اپنا تعاون پیش کیا۔ مائیکرون کے ساتھ اپنی بات چیت میں، وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان کا بڑھتا ہوا سیمی کنڈکٹر ایکو نظام کمپنیوں کے لیے اپنے کاروبار میں تعاون اور توسیع کے وسیع مواقع پیش کرتا ہے۔ جناب نیل موہن کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ہندوستان کی صلاحیت اس کے فروغ پزیر اور پھلتے پھولتے ڈیجیٹل ایکو نظام، مواد کی بڑھتی ہوئی گنجائش ، اور نوجوان اور متنوع آبادی میں مضمر ہے۔
دن کی مصروفیات کو ختم کرتے ہوئے ، مرکزی وزیر نے ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) یعنی ایشیاء – بحرالکاہل اقتصادی تعاون میں اے پی ای سی کے رہنماؤں اور ہندوستان سمیت مہمان معیشتوں کے استقبالیہ میں شرکت کی۔ استقبالیہ کی میزبانی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نے کی۔اے پی ای سی کے رکن ممالک میں آسٹریلیا؛ برونائی دارالسلام؛ کینیڈا؛ چلی عوامی جمہوریہ چین؛ ہانگ کانگ، چین؛ انڈونیشیا؛ جاپان؛ جمہوریہ کوریا؛ ملائیشیا؛ میکسیکو؛ نیوزی لینڈ ؛ پاپوا نیو گنی؛ پیرو، فلپائن؛ روسی فیڈریشن؛ سنگاپور؛ چینی تائپے؛ تھائی لینڈ؛ ریاستہائے متحدہ امریکہ؛ اور ویتنام شامل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ع م - ق ر)
(16-11-2023)
U-1062
(Release ID: 1977379)
Visitor Counter : 112