سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پارلیمنٹ کے سوالات، پارلیمنٹ کے قوانین اور حکومت  ہندکے گزٹ نوٹیفیکیشن اور کابینہ نوٹ سمیت حقیقی وقت، فوری اور موثر پارلیمنٹ کے کاروبار کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سافٹ ویئر ایپلی کیشن ’’ڈیش بورڈ‘‘ پورٹل کا آغاز کیا


نیز’’ٹیکنالوجی بھون‘‘ جو کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ (ڈی ایس ٹی) کا صدر دفتر ہے ،کے احاطے میں نئے آڈیٹوریم اورگیسٹ ہاؤس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈی ایس ٹی کے عہدیداروں سے مختلف پیرامیٹرز پر پارلیمنٹ کے سوالات کا تجزیہ کرنے کے لیے اے آئی سے چلنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کا مطالبہ کیا

’’انوسندھان این آر ایف  اور نئی تعلیمی پالیسی -2020 وزیر اعظم  مودی کے وکست بھارت@2047 کے وژن کو پورا کرنے کے لیے صحیح ماحولیاتی نظام تشکیل دیں گے‘‘

Posted On: 14 NOV 2023 5:30PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج پارلیمنٹ کے سوالات، پارلیمنٹ کے قوانین اور حکومت  ہندکے گزٹ نوٹیفیکیشن اور کابینہ نوٹ سمیت حقیقی وقت، فوری اور موثر پارلیمنٹ کے کاروبار کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سافٹ ویئر ایپلی کیشن ’’ڈیش بورڈ‘‘ پورٹل کا آغاز کیا۔

قبل ازیں، وزیر موصوف نے ’’ٹیکنالوجی بھون‘‘ جو کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ (ڈی ایس ٹی) کا صدر دفتر ہے ،کے احاطے میں نئے آڈیٹوریم اورگیسٹ ہاؤس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا۔انہوں نے اس مقام پر تختی کی نقاب کشائی کی اور بھومی پوجن میں بھی حصہ لیا۔

نیا 500 سیٹوں والا جدید ترین آڈیٹوریم بلاک (5000 مربع میٹر) ٹیکنالوجی بھون کمپلیکس میں بنایا جا رہا ہے جس میں ڈبل بیسمنٹ کار پارکنگ (9000 مربع میٹر) ہے۔ آڈیٹوریم بلاک کو 24 ماہ میں مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔آئی آر سی او این  آئی ایس ایل اس پروجیکٹ کے لیے پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈی ایس ٹی سے متعلق پارلیمنٹ کے سوالات، کابینہ کے نوٹس، پارلیمنٹ کے ایکٹ اور حکومت کے گزٹ نوٹیفیکیشن کے لیے ڈی ایس ٹی کا سافٹ ویئر ایپلی کیشن پورٹل بھی لانچ کیا۔

سافٹ ویئر ایپلی کیشن ’’ڈیش بورڈ‘‘ کو لانچ کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، نئے پورٹل کو ڈی ایس ٹی کی تمام سرگرمیوں کے لیے ڈیش بورڈ کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے ڈی ایس ٹی کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے چلنے والی ٹکنالوجی کا استعمال کریں تاکہ ممبر کے پروفائل سمیت مختلف پیرامیٹرز پر پارلیمنٹ کے سوالات کا تجزیہ کیا جاسکے۔

سائنس دانوں اور ڈی ایس ٹی کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے فوائد لوگوں تک پہنچانے کے طریقوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اکیلے ڈی ایس ٹی نے ملک میں تقریباً 12,000 یا ایک لاکھ سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو فنڈ فراہم کیا ہے۔ ڈی ایس ٹی کے سکریٹری ڈاکٹر ابھے کرندیکر نے نشاندہی کی کہ ڈی ایس ٹی فنڈ سے چلنے والے کچھ اسٹارٹ اپ آج بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور ان میں سے، آئیڈیافورج ٹیکنالوجی لمیٹڈ، جو ملک میں ڈرون ٹیکنالوجیز میں ایک سرکردہ کھلاڑی ہے، بی ایس ای پر درج ہے اور اس سال جون میں اپنے آئی پی او کے ساتھ سامنے آیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ملک میں جس رفتار سے اسٹارٹ اپ  فروغ پا رہا ہے چند سالوں میں اسٹارٹ اپ کی جگہ بہت زیادہ ہونے والی ہے۔ ایک قابل ذکر خصوصیت یہ ہے کہ ملک کے طول و عرض میں، خاص طور پرمضافاتی شہروں میں 5جی انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ کے پھیلاؤ کی بدولت اسٹارٹ اپس کے ذریعے بہت سے ترقی یافتہ پورٹلز شروع کیے گئے ہیں ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کی پیشرفت کو آگے بڑھانے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان کی تعداد 1.25 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے جس میں 100 سے زیادہ یونیکورنز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا طریقہ کار ان اسٹارٹ اپس کی ترقی کی  قریب متابعت  سے دیکھے گا اور یہ دیکھے گاکہ انہیں کس طرح برقرار رکھا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ضائع نہ ہوں، خاص طور پر وہ اسٹارٹ اپ جنہیں حکومت سے تکنیکی اور مالی مدد ملی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان جلد ہی دنیا کے اسٹارٹ اپ کیپٹل کے طور پر ابھرے گا جس میں زراعت، ڈیری، مویشی پروری، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، دوا سازی، لاجسٹکس اور’ویسٹ ٹو ویلتھ‘ جیسے شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’ٹیکنالوجی کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں کو آسان بناتے ہوئے، اسٹارٹ اپ نہ صرف ٹائر -3 اور -4 مارکیٹوں میں ترقی کر رہے ہیں بلکہ یہ دیہی لوگوں اور صارفین کی زندگیوں پر بھی اثر ڈال رہے ہیں، اس کے علاوہ روزگار کے بڑے مواقع بھی پیدا کر رہے ہیں‘‘۔

وزیرموصوف نے کہا کہ دیہی ہندوستان کو جدید حل اور خدمات سے جوڑتے ہوئے یہ اسٹارٹ اپ ڈیجیٹل انڈیا مہم کے لیے اختراعی اور تیز کرنے والے پروگرام کے طور پر ابھر رہے ہیں۔

سائنس، ریسرچ، اکیڈمیا، اسٹارٹ اپس اور صنعت  کی ہم آہنگی کی وکالت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان حد بندی کو ختم کرے گا اور انضمام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ این آر ایف اور نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی-2020) وزیر اعظم مودی کے وکست بھارت @2047 کے وژن کو پورا کرنے کے لیے صحیح ماحولیاتی نظام تشکیل دیں گے۔

*************

ش ح۔ا ک ۔ را

U-1005



(Release ID: 1976950) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi , Marathi