زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
لہسن کی پیداوار
Posted On:
01 AUG 2023 5:29PM by PIB Delhi
ملک میں سال 2021-22 اور 2022-23 کے لیے لہسن کی پیداوار (پہلا پیشگی تخمینہ) ذیل میں دی گئی ہے:
سال
|
پیداوار (ٹن میں)
|
22-2021
|
3523
|
2022-23 (پہلا پیشگی تخمینہ)
|
3369
|
ہندوستان میں مختلف موسموں اور زرعی موسمی حالات میں کاشت کے لیے موزوں اقسام کی شناخت کے لیے لہسن کی جینیاتی بہتری پر منصوبہ بند تحقیق پنے کے پیاز اور لہسن کی تحقیق کے آئی سی اے آر -ڈائریکٹوریٹ اور ناسک کے نیشنل ہارٹیکلچر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، ملک کے مختلف مقامات پر پونے کے پیاز اور لہسن سے متعلق آئی سی اے آر - آل انڈیا نیٹ ورک ریسرچ پروجیکٹ (آئی سی اے آر-اے آئی این آر پی او آن اینڈ جی) ذریعے مخصوص مقام پر اپنانے سے متعلق آزمائشیں کی جارہی ہیں۔
آئی سی اے آر- اے آئی این آر پی کے ذریعے او اینڈ جی چھ مقامات (مہاراشٹر، کرناٹک اور تمل ناڈو (اوٹی) پر خریف کے دوران کاشت کے لیے موزوں اقسام کی شناخت کے لیے تین سال تک کھیتوں میں تجربے کیے گئے۔ دو اقسام بھیما پرپل اور جی-282 نے تین مقامات پر مہاراشٹر، کرناٹک اور تمل ناڈو (اوٹی) میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جن سے ۔ 30.0-40.0 کوئنٹل فی ہیکٹئر پیداوار حاصل ہوئی۔ تاہم خریف سیزن میں پیداوار ربیع کے سیزن کے مقابلے میں کافی کم تھی۔ کرناٹک سے تعلق رکھنے والی زمینی نسل گدگ مقامی ہے، جس کی کا شت کسان موسم کے دوران کر رہے ہیں اور کرناٹک میں یہ بہتر پیداوار دے رہی ہے۔
اس کے علاوہ، جی-389 نام کی لہسن کی ایک قسم مہاراشٹر، گجرات اور مدھیہ پردیش میں خریف نیز ربیع کے لیے موزوں پائی گئی ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
ش ح۔ ف ا ۔ ج
UNO-975
(Release ID: 1976612)
Visitor Counter : 78