دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صنف پر مبنی تشدد  کے خلاف ایم او آر ڈی کی قومی مہم ’نئی چیتنا-2.0‘ کی حمایت  کے لیے 9 وزارتیں اکٹھاہوئیں


’نئی چیتنا- 2.0 ‘  کا آغاز خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن یعنی 25 نومبر کو کیا جائے گا

اس مہم کو 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 23 دستمبر 2023 تک منایا جائے گا

مہم کی سرگرمیاں سیلف ہیلپ گروپ کے اراکین کے درمیان صنفی بنیاد پر تشدد کے بارے میں بیداری میں اضافہ کریں گی اور جی بی وی رپورٹنگ کی حوصلہ افزائی کریں گی

Posted On: 11 NOV 2023 4:12PM by PIB Delhi

ایک بین وزارتی میٹنگ کے دوران جس میں 9 متعلقہ وزارتوں نے حصہ لیا، ڈی اے وائی  این آر ایل ایم (دین دیال انتودیہ یوجنا  قومی دیلی روزی روٹی مشن)، دیہی ترقیات کی وزارت نے  صنف پر مبنی تشدد کے خلاف اپنی قومی مہم  نئی چیتنا 2.0 کے دوسرے برس کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا۔گذشتہ روز منعقدہ میٹنگ کی صدارت ایم او آر ڈی کے ایڈشنل سکریٹری  چرنجیت سنگھ نے کی۔ رورَل لائیولی ہوڈ کی جوائنٹ سکریٹری اسمرتی شرن نے جمع ہوئے مندوبین کے سامنے اس مہم کا تعارف پیش کیا۔ یہ میٹنگ اجتماعی طور پر جی بی وی کے پسماندگان کے ازالے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے لیے ہم آہنگی کو فروغ دینے کے مقصد سے بلائی گئی تھی۔

یہ مہم 25 نومبر کو شروع کی جائے گی جو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا عالمی دن ہے۔ یہ 34 بھارتی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 23 دسمبر تک منائی جائے گی۔ سالانہ مہم کی قیادت ڈے اے وائی  این آر ایل ایم کے سیلف ہیلپ گروپس کے نیٹ ورک کے ذریعہ کی جائے گی جس میں 9.8 کروڑ سے زائد دیہی خواتین ارکان جن آندولن یا عوامی تحریک کے جذبے کے ساتھ شامل ہیں۔

این ایف ایچ ایس -5 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 77 فیصد سے زائد خواتین اب بھی اپنے تشدد کے تجربے کے بارے میں رپورٹ نہیں کرتی ہیں۔ اس طرح کے نتائج کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں خواتین ایس ایچ جی ارکان کے تشدد کے تجربات نے اس قدم کی حوصلہ افزائی کی ہے۔نئی چیتنا مہم کا مقصد خواتین اور صنفی متنوع افراد کے حقوق کو آگے بڑھانا، اور صنفی بنیاد پر امتیاز اور تشدد کے بغیر بلاخوف و خطر زندگی گزارنا  ہے۔

بات چیت کے ذریعہ مختلف وزارتوں نے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا اور مدد کے مخصوص شعبوں پر روشنی ڈالی جو فراہم کی جا سکتی ہیں۔ ایک اہم سرگرمی خدمت فراہم کنندگان کو صنفی بنیاد پر تشدد سے بچ جانے والوں کی مدد میں ان کے کردار کے بارے میں حساس بنانے سے متعلق ہوگی۔ یہ زندہ بچ جانے والوں کے لیے بات کرنے اور مدد اور انصاف کے حصول کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے دور رَس اثرات کی حامل ثابت ہوگی۔ حصہ لینے والی وزارتوں میں پنچایتی راج، خواتین اور بچوں کی ترقی، امور داخلہ، قانون و انصاف، اطلاعات و نشریات، نوجوانوں کے امور اور کھیل، تعلیم اور خواندگی، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے ساتھ ساتھ صحت و کنبہ بہبود کی وزارت بھی شامل تھیں۔

یہ مہم جی بی وی سے نمٹنے کے لیے ڈی اے وائی  این آر ایل ایم کی جاری کوششوں کو تعاون فراہم کرے گی۔ خواتین کی فیصلہ سازی اور ایجنسی کو بڑھانے والی متعدد ہدف بند سرگرمیوں کے علاوہ ڈی اے وائی  این آر ایل ایم بلاک کی سطح پر صنفی وسائل کے مراکز (جی آر سی) قائم کر رہی ہے۔ ان کا مقصد کمیونٹی کے زیر انتظام پلیٹ فارم مہیا کرانا ہے جہاں سے صنفی بنیاد پر عدم مساوات اور امتیازی سلوک پر احتجاج کیا جا سکتا ہے، اور جہاں بچ جانے والے افراد ان مسائل پر کام کرنے والے دیگر محکموں اور ایجنسیوں کی مدد کے ذریعہ ازالے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اب تک ملک بھر میں 3000 سے زیادہ جی آر سی قائم ہو چکے ہیں، اور مزید کے قیام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

یہ مہم صنفی بنیاد پر تشدد کے حوالے سے سماجی سطح پر تبدیلی کو فروغ دینے کے لیے تمام تر اقدامات کو اکٹھا کرنے اور تحریک دینے کی ایک کوشش ہے۔

***

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:926


(Release ID: 1976396) Visitor Counter : 127