کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اسٹیل بہت ضروری ہے: مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل


حکومت ای یو  اور ڈبلیو ٹی  او کے ساتھ سی بی اے ایم کا مسئلہ اٹھا رہا ہے: جناب گوئل

جناب گوئل نے ترقی یافتہ ممالک میں اسٹیل کی صنعت کے لیے آزاد تجارتی معاہدے تک بہتر رسائی حاصل کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی

جناب گوئل نے  کوالٹی معیارات کے تئیں اسٹیل کی صنعت کے عزم کی ستائش کی اور صارفین کے لیے اعلیٰ معیار کی اسٹیل مصنوعات کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کو بڑھانے کی ضرورت  کی تعریف کی

Posted On: 07 NOV 2023 3:01PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ آج نئی دہلی میں منعقدہ ’آئی ایس اے اسٹیل کانکلیو 2023‘ کے چوتھے ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے، وزیرموصوف  نے تسلیم کیا کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اسٹیل بہت ضروری ہے، جس کی خواہش ہے کہ 2030 تک سالانہ 300 ملین ٹن  اسٹیل تیار کیا جائے۔

کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (سی بی اے ایم) کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے، جناب گوئل نے یقین دلایا کہ حکومت ہند نے اس مسئلے کو یورپی یونین اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے ساتھ اٹھایا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی پروڈیوسروں اور برآمد کنندگان کے ساتھ منصفانہ سلوک کی اہمیت پر زور دیا اور اسٹیل کی صنعت کو نقصان پہنچانے والے غیر منصفانہ ٹیکسوں یا لیویز کی مخالفت کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر موصوف نے ترقی یافتہ ممالک میں اسٹیل کی صنعت کے لیے آزاد تجارتی معاہدے تک رسائی کو بہتر بنانے کی کوششوں کو مزید اجاگر کیا اور تجارتی معاہدوں میں دانش ورانہ املاک اور ویلیو ایڈیشن کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کے لیے صنعت کی حمایت کو بھی تسلیم کیا اور اس شعبے کے لیے مسلسل وابستگی پر زور دیا۔

وزیر موصوف نے تعمیراتی شعبے میں اسٹیل کی صنعت کے کردار، ہندوستان کی ترقی اور ملک کو خود کفیل بنانے میں اس کے اثر و رسوخ پر روشنی ڈالی۔ جناب گوئل نے کوالٹی معیارات کے تئیں صنعت کی وابستگی اور صارفین کے لیے اعلیٰ معیار کی اسٹیل مصنوعات کو یقینی بنانے کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کو بڑھانے کی ضرورت کی تعریف کی۔ مزید برآں، وزیر نے حفاظتی ڈیوٹی اور اسٹیل کی صنعت کو متاثر کرنے والے دیگر بین الاقوامی تجارتی معاہدوں سے متعلق خدشات کو دور کرنے کا وعدہ کیا۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان میں اسٹیل کی صنعت اس وقت تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے، جس سے قومی جی ڈی پی میں کافی تعاون ہوتا ہے۔ وزیر موصوف نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ اسٹیل کی صنعت نمایاں طور پر خود انحصاری کو بڑھا سکتی ہے کیونکہ ہندوستان اس شعبے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ صنعت کی ترقی اور کارکردگی حالیہ برسوں میں قابل ذکر رہی ہے، جناب گوئل نے اسٹیل کے بڑے پروڈیوسروں سے صلاحیت میں توسیع اور پائیدار مینوفیکچرنگ کے طریقوں کے بارے میں ان کے منصوبوں کے بارے میں رائے حاصل کی۔

جناب گوئل نے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چو نکہ  ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف بڑھ رہا ہے، اسٹیل کی صنعت ملک کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں کہا کہ اسٹیل انڈسٹری کی اہمیت کا یہ اعتراف اچھی طرح سے ہے، خاص طور پر جب ہندوستان بنیادی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے لیے تیار ہورہا  ہے۔ ہندوستان کی فی کس اسٹیل کی کھپت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے کیونکہ یہ ملک اپنے اربوں سے زیادہ شہریوں کے خوابوں کو پورا کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔

وزیر  موصوف نے کہا کہ ہندوستان اسٹیل کے خالص درآمد کنندہ سے خالص برآمد کنندہ میں تبدیل ہونے کی خواہش رکھتا ہے اوراپنے ‘‘ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل’’ تھیم کی حمایت کرتا ہے۔ خاص اسٹیل کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اس سمت میں اٹھائے گئے اقدامات میں سے ایک ہے، جو اعلیٰ معیار کے اسٹیل کی تیاری کو فروغ دیتا ہے اور بین الاقوامی منڈی میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے سڑک اور شاہراہ کی تعمیر میں ویسٹ اسٹریم سلیگ کے موثر استعمال پر زور دیتے ہوئے اسٹیل سلیگ روڈ ٹیکنالوجی جیسے اہم اقدامات کو یاد کیا۔ یہ عمل مدور معیشت کے اصولوں کے مطابق ہے۔

وزیر موصوف نے ہندوستانی اسٹیل کی صنعت کو ملک کی ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی فعالیت کی تعریف کی۔ انہوں نے جمشید پور کے پہلے اسٹیل ٹاؤن میں واپس آتے ہوئے، اس کے آغاز سے ہی صنعت کے ترقی کے سفر کی عکاسی کی۔ اسٹیل کی صنعت سے ذاتی تعلق کا اشتراک کرتے ہوئے، جناب گوئل نے اپنے فخر کے احساس کا اظہار کیا کیونکہ ہندوستان اب جاپان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی سطح پر اسٹیل کے دوسرے سب سے بڑے پروڈیوسر کے طور پر کھڑا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل اسٹیل پالیسی 2017 اور صنعت کی حالیہ سرمایہ کاری کے ساتھ لوہے کے وافر وسائل اور بڑھتی ہوئی گھریلو اور بین الاقوامی مانگ کے ساتھ، ہندوستان 300 ملین ٹن اسٹیل کی پیداوار کے ہدف تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔

اس تقریب میں ‘اسٹیل پائیدار مستقبل کی تشکیل کررہا ہے’ کے موضوع پر بات چیت  ہوئی  جس میں ہندوستان کی نمو اور ترقی میں اسٹیل کی صنعت کے کثیر جہتی کردار کو اجاگر کیا گیا۔ جناب  پیوش گوئل نے زیادہ پائیدار مستقبل کی تعمیر میں اسٹیل کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے اس  تھیم کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح سٹیل، تعمیراتی اور مینوفیکچرنگ میں ایک ضروری مواد کے طور پر، روایتی، آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کو تبدیل کرنے میں نمایاں طور پر تعاون پیش کرسکتا ہے۔ ماحولیاتی خدشات کے بڑھتے ہوئے دور میں، وزیر نے پائیدار طریقوں کی اہمیت پر زور دیا، بشمول ذمہ دار تعمیراتی طریقے جو آلودگی کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سال جی 20 کی صدارت میں ہندوستان کی قیادت نے ‘‘ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل’’ کے موضوع کو ایک موزوں پس منظر فراہم کیا۔ جناب  گوئل نے پائیدار طریقوں پر مزید بات چیت کی حوصلہ افزائی کی اور  اس بات پر زور دیا کہ کس طرح اسٹیل ہماری روزمرہ کی زندگیوں کے لیے لازم و ملزوم رہتا ہے اور  ہمارے بنیادی ڈھانچے اور معیشت کو تقویت دیتا ہے۔

وزیر موصوف  نے کوکنگ کول کی دستیابی اور لاگت کے چیلنج کو تسلیم کیا اور صنعت کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے متبادل ٹیکنالوجیز تلاش کرنے کی ترغیب دی۔ تحقیق اور ترقی اسٹیل کی صنعت کی پائیداری اور مستقبل کے لیے ضروری ہے جس سے سبز اور کم کاربن اسٹیل کی پیداوار کو فروغ ملے۔ انہوں نے حال ہی میں فروغ دی گئی آٹوموبائل اسکریپنگ پالیسی اور توانائی کی بچت والی  برقی گاڑیوں کی مانگ کو بڑھاتے ہوئے آلودگی اور خام تیل کی درآمدات کو کم کرنے کے امکانات کا حوالہ دیتے ہوئے، اسٹیل کے اسکریپ کو ری سائیکل کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

جناب پیوش گوئل نے حکومت، صنعت اور صارفین کے درمیان باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان میں فی کس اسٹیل کی کھپت کے لیے امنگ سے پُر  ہدف کی ضرورت پر زور دیا اور صنعت کے کھلاڑیوں کو اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اختراعی اور پائیدار طریقوں میں مصروف  ہونے کی ترغیب دی۔

جناب پیوش گوئل نے ‘برانڈ انڈیا پروجیکٹ’ کے لیے اسٹیل صنعت کی حمایت کو تسلیم کیا اور صنعت پر زور دیا کہ وہ اپنی طاقت کو ظاہر کرنے کے لیے آنے والی نمائشوں میں فعال طور پر حصہ لیں۔ انہوں نے صنعت کی صلاحیت پر اپنے یقین کا اعادہ کیا کہ وہ ہندوستان کی نمو اور ترقی کا سنگ بنیاد ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ک۔ن ا۔

U-770



(Release ID: 1975378) Visitor Counter : 96