صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
ہندوستان کی صدر جمہوریہ نے ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کے الوداعی اجلاس(ویلیڈیکٹری سیشن) میں شرکت کی
ہمیں ان غذاؤں سے دور رہنے کے لیے ہوش مندی سے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے میں اضافہ کرتے ہیں: صدر مرمو
Posted On:
05 NOV 2023 9:46AM by PIB Delhi
ہندوستان کی صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے آج (5 نومبر 2023) نئی دہلی میں ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے ورلڈ فوڈ انڈیا کے دوسرے ایڈیشن کے انعقاد کے لیے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایف آئی گراں مایہ ہندوستانی فوڈ کلچر کو دنیا کے سامنے مزید روشناس کرانے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔ یہ اس شعبے میں بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے بڑے ملکی اور عالمی ماہرین کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ ہونے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ورلڈ فوڈ انڈیا( ڈبلیو ایف آئی) میں ہندوستان کو ایسے ملک کے طور پر پیش کرنے کی صلاحیت ہے جو ہر طرح کے کھانے تیار کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔یہ تقریب ہندوستان کو زرعی اور غذائی اجناس کے حصول کے مرکز کے طور پر پیش کرنے کا ایک مثالی پلیٹ فارم بھی ہے۔ انہوں نے اس حوالے سےاعتماد کا اظہار کیا کہ سرمایہ کار برادری کو ہمارے فوڈ پروسیسنگ اور اس سے منسلک شعبوں میں بے پناہ مواقع ملے ہوں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ خوراک انسانیت کی ایک فطری شناخت متعین کرنے والی خصوصیت ہے۔ چارے سے زراعت کی طرف اور کچے کھانے سے پکے کھانے کی طرف تبدیلی تہذیب کا آغاز تھا۔ کھانا ہمیشہ کسی بھی ثقافت کا سنگ بنیاد ہوتا ہے۔ مزید برآں، جس طرح کھانا اجنبیوں کے درمیان تعلقات قائم کرنے میں مدد کرتا ہے، اسی طرح یہ کھانا ہی ہے جو تاریخی طور پر مختلف ثقافتوں کو قریب لایا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ خوراک ہر انسان کی زندگی کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ہے۔ یہ جان کر واقعی تکلیف ہوتی ہے کہ دنیا کے کئی حصوں میں انسانوں کی ایک بڑی تعداد خالی پیٹ پر بستر پر جاتی ہے۔ یہ صورت حال انسانیت کی عظیم اقتصادی اور تکنیکی ترقی پر ایک بوجھ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھوکمری کا بڑے پیمانے پر پھیلاؤ پیداوار کی کمی کی بنیاد پر نہیں بلکہ تقسیم کے سلسلے میں اختیار کئے جانے والے غلط طور طریقوں کی بنا پر ہے۔
ہم جو کچھ خوراک کے طور پر لیتے ہیں اس کے ماحولیاتی نظام پر پڑنے والے اثرات اور نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں اپنی خوراک کے استعمال میں اس طرح کااقدامات کا انتخاب کرنا ہوگا کہ جن کی بنا پر فطرت کے نظام کو کسی بھی قسم کے نقصان سے محفوظ رکھا جاسکے۔ انہوں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہمیں ان غذاؤں کے استعمال سے اپنے آپ کو دور رکھنے کے لیے شعوری طور پر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں اور ان غذاؤں کے استعمال کی طرف اپنی توجہ منتقل کرنے کی ضرورت ہے جو نہ صرف ہماری صحت کے لئے بلکہ مجموعی طور پر پورے کرہ ارض کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔
*******
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.705
(Release ID: 1974953)
Visitor Counter : 79