کامرس اور صنعت کی وزارتہ

مصنوعی ذہانت غربت سے لڑنے، دور دراز علاقوں تک سامان اور خدمات کی فراہمی اور مستقبل کے لیے افرادی قوت کو دوبارہ ہنر مند بنانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے: کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل


ہندوستان مصنوعی ذہانت میں عالمی رہنما بنے گا اور بین الاقوامی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں پہچانا جائے گا: جناب گوئل

ہندوستان کا مستقبل اقتصادی ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے کے لیے اختراع اور دوبارہ ہنر مندی کے عزم میں مضمر ہے: جناب گوئل

تحقیق کی روح اور بہتری کی مسلسل جستجو نے ہندوستان کی اسٹارٹ اپ تحریک اور کاروباری سوچ کو ہوا دی ہے: جناب گوئل

Posted On: 04 NOV 2023 7:41PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ مصنوعی ذہانت(اے آئی)مستقبل میں غربت سے لڑنے، دور دراز علاقوں تک سامان اور خدمات پہنچانے اور افرادی قوت کو دوبارہ ہنر مند بنانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ وزیرموصوف  نے آج نئی دہلی میں منعقدہ ’سلش ڈی کے افتتاحی ایڈیشن‘ میں دیے گئے متاثر کن خطاب میں یہ بات کہی۔

جناب گوئل نے خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجی بالخصوص اے آئی کو اپنانے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا اور حقیقی دنیا کے مسائل کو حل کرنے اور زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیےاے آئی  کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کی۔ وزیر موصوف نے اے آئی میں ایک عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کے کردار کو تسلیم کیا اور بین الاقوامی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں ملک کی بڑھتی ہوئی شناخت کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی طاقت اس کی بڑی، نوجوان آبادی، وسیع ڈیٹا وسائل، اور کاروباری ثقافت میں پنہاں ہے۔

وزیرموصوف نے ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرجوش ہوں، اختراع کا خیرمقدم کریں اور آنے والے چیلنجوں سے نمٹیں۔ انہوں نے بتایا کہ حالانکہ ہندوستان کے پاس کچھ کرنے کو ہے، لیکن اے آئی کے لیے ملک کا جوش و جذبہ کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا مستقبل اقتصادی ترقی کے لیے اے آئی سے فائدہ اٹھانے کے لیے جدت طرازی اور ری اسکلنگ کے عزم میں مضمر ہے۔

انہوں نے اس تنوع پر روشنی ڈالی جو ہندوستان کی خصوصیت میں شامل ہے۔ انہوں نے "دلیل کے ساتھ بحث کرنے والا ہندوستانی" کا حوالہ دیا  جو متنوع شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ہندوستان کی طاقت میں اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔ جناب پیوش گوئل نے کھلی بحث، مکالمے اور مباحثے کی اہمیت پر زور دیا، جو ہندوستانی ثقافت میں گہرائی سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے اس جذبے اور بہتری کی مسلسل جستجو نے ہندوستان کی اسٹارٹ اپ تحریک اور کاروباری سوچ کو ہوا دی ہے، جو صدیوں سے موجود ہے۔

جناب پیوش گوئل نے ہندوستان کے اسٹارٹ اپ سفر اور اس کی متاثر کن ترقی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہ ہندوستان نے سات سال کے اندر 115,000 اسٹارٹ اپس رجسٹر کیے ہیں، جبکہ سات سال پہلے تقریباً 450 اسٹارٹ اپس تھے۔ انہوں نے اس ترقی کا سہرا نوجوان کاروباریوں کو فراہم کردہ چھوٹے سرمائے اور ہندوستان میں ڈیٹا کی کثرت سے فائدہ اٹھانے کی ان کی صلاحیت کو دیا، جس سے اختراعی خیالات کو حقیقت میں تبدیل کیا گیا۔

وزیر موصوف نے بہت سے اسٹارٹ اپس کو درپیش چیلنجوں اور ناکامیوں کو تسلیم کیا لیکن کوشش جاری رکھنے کے لیے ان کی لچک اور عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے ہندوستان کے نوجوانوں کی تبدیلی کی طاقت اور ملک کے بہت سے مسائل کا حل تلاش کرنے کی ان کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

جناب گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ہندوستانی سٹارٹ اپ اب روایتی کاروباری راستوں  میں محدود نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے اسٹارٹ اپ کی خصوصیات ان کی جدت طرازی، ڈیٹا کا استعمال اور موجودہ اصولوں سے ہٹ کر سوچنا ہے۔

جناب پیوش گوئل نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان کا فروغ پزیر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم آخرکار دنیا کا سب سے بڑا بن جائے گا، بشرطیکہ نوجوان بڑے، بہادر اہداف پر یقین رکھیں۔ انہوں نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان کا کاروباری جذبہ  ملک کو ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن کرے گا، جس میں اختراع، تخلیقی صلاحیت اور خوشحالی شامل ہے۔

وزیر موصوف نے نتیجہ خیز گفتگو میں حصہ لینے اور اختراعی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے منتظمین اور شرکاء کو مبارکباد دی۔ اس تقریب نے ہندوستان کے بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کے متحرک اور متنوع شرکاء کو  جمع کیاہے ۔ جناب گوئل نے نوجوان ہندوستانی ہنرمندوں کو اپنے خیالات کو نئے عزائم اور مشن میں تبدیل کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا۔ انہوں نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے لئے عمل انگیز کے طور پر  اے آئی  کی اہمیت اور ہندوستان کی فروخت کا منفرد  بنانیہ بننے کی صلاحیت پر زور دیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

689



(Release ID: 1974763) Visitor Counter : 82