نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

نیتی آیوگ کے ذریعہ جی 20 ورکشاپ سیریز – ایس ڈی جی پر پیشرفت کو تیز کرنے کی خاطر ترقی کے لیے ڈیٹا کا استعمال

Posted On: 04 NOV 2023 6:17PM by PIB Delhi

 نئی دہلی رہنما اعلامیے 2023 (این ڈی ایل ڈی 2023) سے نکلنے والے اہم تھنک ٹینکس، ماہرین تعلیم اور کثیر ملکی تنظیمیں نئی دہلی میں  اسی ڈی جیز  پر پیشرفت کو تیز کرنے کے لیے ڈیٹا کے استعمال کے موضوع پر ایک کامیاب مباحثہ کے لیے اکٹھا ہوئے۔ اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ فار ڈیولپمنٹ ریسرچ (آئی جی آئی ڈی آر) اس ورکشاپ کے لیے نیتی آیوگ کے ساتھ شراکت داری کرنے والی اینکرنگ ایجنسی ہے۔ یہ ورکشاپ این ڈی ایل ڈی 2023 میں ایکشن آئٹمز کی طرف نیتی آیوگ کے ذریعہ چلائی جانے والی موضوعاتی ورکشاپوں کی سیریز کا حصہ تھی۔ دیگر ورکشاپس میں سیاحت، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، ایس ڈی جیز، انڈین ڈیولپمنٹ ماڈل اور بہت کچھ جیسے موضوعات شامل ہیں۔ اجتماعی طور پر، یہ ایک زیر منصوبہ قومی ورکشاپ  کے لیے نکات کی تیاری ہے۔

تاج پیلیس میں منعقد ہونے والے اس موقر اجلاس میں ترقی کے لیے ڈیٹا (ڈی فور ڈی) کے سات اصولوں پر مشتمل چار اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بات چیت میں بھارتی تناظر میں ترقی کے لیے ڈیٹا کے استعمال کے جی 4 اصولوں (ڈی 4 ڈی) کو نافذ کرنے کے طریقوں، منفرد جہتوں اور طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ورکشاپ کا آغاز نیتی آیوگ کے ممبر ڈاکٹر اروند ورمانی نے ڈیٹا اور ان کی تاریخی اہمیت والے فیصلوں اور اقدامات میں مدد دینے میں خلا پر افتتاحی بحث سے کیا۔ انھوں نے مضبوط ڈیٹا سسٹم کی تعمیر کی اہمیت پر روشنی ڈالی ، مسلسل بدلتے ہوئے ڈیٹا کے ذرائع کو شامل کیا ، اور ڈیٹا سے فیصلہ کرنے کے ساتھ ڈیٹا جمع کرنے کے مسائل کو اجاگر کیا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے سکریٹری جناب ایس کرشنن نے ڈیٹا کو جمع کرنے اور استعمال کرنے کے لیے حکومت کی مختلف کوششوں ، ان کے چیلنجوں اور مسلسل بدلتے ہوئے تکنیکی منظر نامے کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے سینٹرلائزڈ ڈیٹا تجزیہ بمقابلہ ڈی سینٹرلائزڈ استعمال کو متوازن کرنے اور پرائیویسی اور سائبر سیکیورٹی خدشات کو دور کرتے ہوئے موثر فیصلے کرنے میں پیچیدگیوں پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر آشوتوش اوجھا، ڈی ڈی جی، وزارت شماریات اور پروگرام نفاذ (ایم او ایس پی آئی) نے ڈیٹا اور ایس ڈی جی سے متعلق مخصوص خدشات پر روشنی ڈالی جن میں نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک بھی شامل ہے جو ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس ورکشاپ میں ایسے موضوعات کا انکشاف کیا گیا جو پائیدار ترقیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے ہمارے کام کو تیز کرنے کے لیے ڈی 4 ڈی کے استعمال کے بارے میں بھارت سے متعلق ہیں۔ بہت سے اہم موضوعات ابھرکر سامنے آئے، لیکن وہ انھی تک محدود نہیں ہیں—جن میں ڈیٹا کا استعمال کون کر رہا ہے، ڈی 4 ڈی مداخلتوں کو ڈیزائن کرنے میں کس کی ترقی اہم ہے، آج ڈیٹا کی تشریح کون کرتا ہے اور کون اس کی تشریح کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، کیوں بھارت کو متوازن پبلک ڈیٹا سسٹم بنانے میں دنیا کی مدد کرنے کے راستے کی قیادت کرنی چاہیے، کیوں ڈیجیٹل ڈیٹا سسٹم کو وراثتی کاغذ پر مبنی نظاموں کی ری کاسٹنگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ابھرتے ہوئے ڈیٹا فریم ورک، ڈیٹا کے معیار کے ساتھ چیلنجز، ڈیٹا پر کم اور زیادہ انحصار کے ساتھ چیلنجز، اے آئی / ایم ایل ٹولز کے امکانات اور حدود، اور کس طرح نئی ٹیکنالوجیاں  اور سسٹم مندرجہ بالا سب کو تبدیل کر رہے ہیں۔

نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ (این سی اے ای آر)، بل اینڈ مالنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف)، ڈیجیٹل انڈیا فاؤنڈیشن، سینٹر فار ڈیولپمنٹ اسٹڈیز، گرانٹ تھورنٹن بھارت ایل ایل پی، پرتھم انفوٹیک فاؤنڈیشن، ایف ایچ ایم انگیج، یو این ویمن، یو این ڈی پی، آئی ٹی فار چینج، ڈیجیٹل گرین، انڈین اسٹیٹسٹکل انسٹی ٹیوٹ، کارنیگی انڈیا، آئی ایس پی آئی آر ٹی، سینٹر فار کمیونیکیشنگورننس (این ایل یو) جیسے بیس سے زیادہ اداروں کی سرکردہ آوازیں، ریلائنس فاؤنڈیشن اور دیگر نے اس گفت و شنید کو ایک بھرپور ڈسکورس بنانے کے لیے قیمتی بصیرت کے ساتھ حصہ لیا۔

نیتی آیوگ کی جانب سے اسٹارٹ اپ 20 انگیجمنٹ گروپ (جی 20) کے چیئرمین اور اٹل انوویشن مشن کے مشن ڈائریکٹر ڈاکٹر چنتن ویشنو اور نیتی آیوگ کے جوائنٹ سکریٹری جناب کے ایس ریجیموج نے اجلاس کی صدارت کی۔ انھوں نے آئی جی آئی ڈی آر کی پروفیسر منیشا جین اور پروفیسر بھارتی نندوانی اورآبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن (او آر ایف) کولکاتا کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایم آر انربان شرما کے ساتھ مل کر ورکشاپ کی نگرانی کی۔

یہ ورکشاپ ایک نتیجہ خیز دستاویز تیار کرے گی جس میں بھارت کے تناظر میں پائیدار ترقیاتی اہداف پر پیشرفت کو تیز کرنے کے لیے ترقی کے لیے ڈیٹا کے استعمال کے راستے پر غوروخوض کیا جائے گا۔ یہ دستاویز آنے والی قومی ورکشاپ کے لیے ایک ان پٹ کے طور پر کام کرے گی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 682


(Release ID: 1974741) Visitor Counter : 98