خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کا افتتاح کیا


وزیر اعظم نے ایک لاکھ سے زائد ایس ایچ جی اراکین کو بنیادی سرمایہ تعاون تقسیم کیا

جناب نریندر مودی نے خوراک ڈبہ بندی صنعت میں خواتین کے تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے بھارت میں خواتین کی قیادت والی ترقی کی اہمیت پر زور دیا

خوراک ڈبہ بندی صنعتوں  کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) اور مختلف صنعتی اداروں کے درمیان پہلے دن تقریباً 17990 کروڑ روپئے کے بقدر کی مجموعی سرمایہ کاری کے لیے 16 مفاہمتی عرضداشتوں (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے

Posted On: 03 NOV 2023 7:12PM by PIB Delhi

’ورلڈ فوڈ انڈیا 2023‘ میگا فوڈ تقریب کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح آج نئی دہلی کے پرگتی میدان میں بھارت منڈمپ میں ہوا۔ اس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی۔ اس افتتاحی پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے ایک لاکھ سے زائد سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی)اراکین  کو بنیادی سرمایہ تعاون تقسیم کیا، جس سے ان گروپوں کے لیے تعاون مضبوط ہوا۔ وزیر اعظم مودی نے اس موقع پر ایک نمائش کا بھی دورہ کیا۔

اس تقریب کا بنیادی مقصد بھارت کو ’دنیا کے کھانوں کے مرکز‘ کے طورپر پیش کرنا اور 2023 کو بین الاقوامی تغذیائی اناج کے سال کے طور پر منانا ہے۔اپنے خطاب میں، وزیر اعظم نے تکنالوجی اور اسٹارٹ اپ پویلین کے ساتھ ساتھ پروگرام میں پیش کی جانے والی فوڈ اسٹریٹ کی ستائش کی اور اس بات پر زور دیا کہ تکنالوجی اور کھانے پکانے کے فن کی عمدگی مستقبل کی معیشت کو نئی شکل دیں گی۔ وزیر اعظم مودی نے آج کی بدلتی ہوئی دنیا میں خوراک سلامتی کی سنگین چنوتی پر روشنی ڈالی اور اس سلسلے میں ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزیر اعظم نے ورلڈ فوڈ انڈیا کے نتائج کی وجہ سے بھارت کے خوراک ڈبہ بندی شعبے کو حاصل اہم قبولیت پر زور دیا جسے اکثر ’سن رائز سیکٹر‘ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی صنعت دوست اور کاشتکاروں پر مرتکز پالیسیوں کی بدولت گذشتہ 9 برسوں میں اس شعبے میں 50000 کروڑ روپئے سے زائد کی براہِ راست سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے خوراک ڈبہ بندی کے شعبے میں پیداوار سے منسلک ترغیباتی (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت ہوئی ترقی کا بھی ذکر کیا، جس سے نئے سرمایہ کاروں کو کافی مدد حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے 50000 کروڑ روپئے سے زائد کی سرمایہ کاری کے ساتھ فصل کی کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے پر مرتکز، زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے تحت جاری پروجیکٹوں کو بھی اجاگر کیا۔ اس کے علاوہ ماہی پروری اور مویشی پالن کے شعبے میں پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے میں ہزاروں کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی۔

وزیر اعظم نے خوراک ڈبہ بندی کے شعبے میں بھارت کی شاندار ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے اس کا سہرا حکومت کی کلی طور پر وقف کوششوں کے سر باندھا۔ انہوں نے زرعی برآمدات پالیسی تیار کرنے، ملک گیر لاجسٹکس اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ضلعی سطح کے مراکز کے قیام، میگا فوڈ پارکوں کی توسیع اور بھارت کی خوراک ڈبہ بندی صلاحیت میں غیر معمولی اضافے کا ذکر کیا۔ جناب مودی نے بھارت سے برآمد کی جانے والی منفرد زرعی مصنوعات کا بھی ذکر کیا، جن میں ہماچل پردیش کا کالا لہسن، جموں کشمیر کا ڈریگن فروٹ اور مدھیہ پردیش کا سویا دودھ پاؤڈر، وغیرہ شامل ہیں۔

جناب مودی نے بھارت میں خواتین کی قیادت والی ترقی کی اہمیت پر زور دیا اور خوراک ڈبہ بندی صنعت میں خواتین کے تعاون پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس موقع پر خواتین کے لیے جھونپڑی صنعتوں اور  سیلف ہیلپ گروپوں کو فروغ دینے، نیز ایک لاکھ سے زائد خواتین کے لیے بنیادی سرمائے کی تقسیم کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے آیوروید سے وابستہ خوراک سے متعلق پائیدار عادات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بھارت کے مالامال خوراک تنوع اور ثقافتی ورثے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے عالمی خوراک سلامتی کے لیے خوراک ڈبہ بندی صنعت کو قدیم علم کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب مودی نے سال 2023 کا تغذیائی اناج کے سال کے طور پر اعتراف کیا اور عالمی سطح پر موٹے اناج کو فروغ دینے پر تبادلہ خیالات کی حوصلہ افزائی کی۔

جناب مودی نے پائیدار زرعی، خوراک سلامتی اور تغذیائی سلامتی پر زور دیا، جیسا کہ جی 20 دہلی اعلانیے میں اجاگر کیا گیا ہے۔ انہوں نے خوراک ڈبہ بندی صنعت میں تمام حصہ داروں کے کردار پر زور دیا اور صنعت کے توسط سے فصل کے بعد کے نقصان کو کم کرنے اپیل کی۔ وزیر اعظم نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پروگرام کے نتائج عالمی سطح پر ایک پائیدار اور خوراک سلامتی کے حامل مستقبل کے لیے راستہ ہموار کریں گے۔

اس موقع پر جناب پیوش گوئل، جناب پشوپتی کمار پارس، جناب گری راج سنگھ، جناب پرشوتم روپالا، اور جناب پرہلاد سنگھ پٹیل جیسے مرکزی وزراء موجود تھے۔

ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کے پہلے دن، خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) اور مختلف صنعتی اداروں کے درمیان مجموعی طور پر 16 مفاہمتی عرضداشتوں (ایم او یو)پر دستخط عمل میں آئے۔ یہ معاہدے تقریباً 17990 کروڑ روپئے کی مجموعی سرمایہ کاری کے بقدر ہیں۔ ان مفاہمتی عرضداشتوں میں حصہ لینے والی اہم کمپنیوں میں مونڈی لیز، کیلاگ، آئی ٹی سی، اِنوبیو، نیڈ اسپائس، آنندا، جنرل ملس اور ایب انبیو شامل ہیں۔

خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی وزارت، حکومت ہند نے ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کے افتتاحی دن ایک راؤنڈ ٹیبل تبادلہ خیالات کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کی مشترکہ صدارت خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب پشوپتی کمار پارس، تجارت و صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم، اور کپڑے کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل  نے کی۔ راؤنڈ ٹیبل تبادلہ خیالات میں خوراک ڈبہ بندی اور اس سے متعلق شعبوں میں مصروف عمل 70 سے زائد کمپنیوں کے سی ای او حضرات اور سینئرسرکاری افسران  نے حصہ لیا۔ راؤنڈ ٹیبل ملاقات کے دوران  کاروبار کرنا آسان بنانے، سرمایہ کاری اور وسائل ، بھارتی خوراک ڈبہ بندی شعبے کے اندر ویلیو چین میں موجود خلاء کے بارے میں صنعت کی معلومات اکٹھا کرنے جیسے موضوعات پر تبادلہ خیالات عمل میں آئے۔ فوڈ اسٹریٹ کو چھوڑ کر، یہ تقریب داخلہ فیس کے بغیرملاحظہ کے لیے کھلی رہے گی۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:668


(Release ID: 1974627) Visitor Counter : 105


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil