نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
صنفی مساوات کسی بھی برابری کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ اگر صنفی مساوات نہیں ہے تو معاشرے میں مساوات نہیں ہو سکتی : نائب صدر
صنفی مساوات جوہر میں ہونی چاہیے، شکل میں نہیں:نائب صدر
خواتین ریزرویشن بل کی منظوری ایک عہد ساز ترقی؛ یہ یقینی بنائے گا کہ2047 میں بھارت عروج پر ہے
مقننہ میں خواتین ایسی پالیسیوں کے ارتقاء میں گورننس کی مدد کریں گی جو بڑے مسائل کے حل کا باعث بنیں گی
"خواتین اپنے خاندان، معاشرے اور بچوں کے لیے بہت قربانیاں دیتی ہیں"
‘‘آپ کے صنف کو انصاف دینا خود بخود میرے صنف کے لیے انصاف ہے’’-طالبات سے نائب صدر
نائب صدر نے ‘‘ہندوستانی پارلیمنٹ میں خواتین کے کردار’’ پر مرانڈا ہاؤس کے پلاٹینم جوبلی خطاب کیا
Posted On:
02 NOV 2023 2:15PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج اس بات پر زور دیا کہ صنفی مساوات کسی بھی برابری کا سر چشمہ ہے اور اگر صنفی مساوات نہ ہو تو معاشرے میں کوئی مساوات نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ صنفی مساوات جوہر میں ہونی چاہیے، شکل میں نہیں اور اس کا اظہار زمینی حقیقت ہونا چاہیے۔
نائب صدر جمہوریہ نے یہ ریمارکس "ہندوستانی پارلیمنٹ میں خواتین کا کردار" کے عنوان پر مرانڈا ہاؤس کے پلاٹینم جوبلی خطاب پیش کرتے ہوئے کہی۔ اپنے خطاب میں جناب دھنکھڑنے روشنی ڈالی کہ "پارلیمنٹ میں خواتین کا کردار بہت بڑا ہے اور خود ان کی موجودگی قانون سازی میں ماحول کو بہتر بنا دے گی۔"
اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ خواتین جو زندگی گزار رہی ہیں اور جن چیلنجوں کا ان کو سامنا ہے ایسے اپنے تجربات کو میز پر لانے کے قابل ہو جائیں گی ،جناب دھنکھڑنے زور دے کر کہا کہ "یہ یقینی طور پر ایسی پالیسیوں کے ارتقاء میں گورننس کی مدد کرے گا جو بڑے مسائل کے حل کی طرف لے جائیں گی۔ "
ناری شکتی وندن ادھینیم کے پاس ہونے کو تاریخ میں ایک عہد ساز ترقی کے طور پر بیان کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ "یہ ایک عظیم پیشرفت ہے جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ بھارت 2047 میں جب قوم اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائے گی،عروج پر ہوگا" اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ انہوں نے ایوان بالا کی قیادت کے لیے 17 خواتین ارکان پارلیمنٹ کا انتخاب کیا جب راجیہ سبھا نے خواتین ریزرویشن بل پر بحث کی، نائب صدر نے طالبات سے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنے آپ کو پچھلی صف یا بیک فٹ پر نہ رہنے دیں۔ انہوں نے مزید کہا"دنیا آپ کی ہے؛ دنیا کو آپ کے ذریعہ تشکیل دیا جانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہندوستانی خواتین عالمی اداروں میں اعلیٰ مقام پر فائز ہیں، جس پر ہم سب کو بہت فخر ہے،‘‘
2019 کے عام انتخابات میں لوک سبھا میں سب سے زیادہ تعداد میں خواتین ممبران پارلیمنٹ کے انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑنے اس کامیابی کا سہرا گزشتہ برسوں میں وزیر اعظم کی طرف سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کو دیا۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ’سرپنچ پتی‘ کا رجحان بڑی حد تک ختم ہو چکا ہے، انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی خواتین نمائندوں کے لیے مخصوص سیٹ پر قبضہ کرنے کی ہمت نہیں کرتا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے نشاندہی کی کہ یہ خواتین ہیں، جو اپنے خاندان، معاشرے، بچوں اور بزرگوں کے لیے بہت قربانیاں دیتی ہیں اور زور دے کر کہا کہ "آپ کے صنف کو انصاف دینا خود بخود میرے صنف کے لیے انصاف ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ، "یہ اس لیے ہے کہ آپ کی صنف فضیلت، عظمت اور خدمت کا نمونہ پیش کرتی ہے۔خدا نے آپ کو وہ صلاحیتیں عطا کی ہیں جو آپ کو دوسروں کی مدد کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔"
مہاتما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے، جنہوں نے کہا تھا کہ "جب تک ہندوستان میں خواتین عوامی زندگی میں حصہ نہیں لیں گی، ملک کے لیے کوئی نجات نہیں ہو سکتی،" نائب صدر نے کہا کہ آج ہمارے باپو کا خواب پورا ہو رہا ہے۔
حالیہ برسوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے مختلف اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے نوٹ کیا کہ "لڑکیاں دفاعی افواج میں لڑنے کی حیثیت میں ہیں۔ لڑکیوں کو اب سینک اسکولوں میں داخلہ مل رہا ہے۔ آپ تبدیلی ہیں، آپ تبدیلی کی محرک ہیں۔"
سووچھ بھارت مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم ہر گھر میں بیت الخلاء ہونے پر زور دیتے ہیں تو توجہ خواتین، اس کے وقاراور اس کی عزت پرہوتی ہے۔ اسی طرح اگر ضرورت مند گھرانوں کو گیس کنکشن دیے جائیں تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ خواتین کو ہوتا ہے کیونکہ وہی کچن کا انتظام کرتی ہیں اور دھوئیں کی وجہ سے اس کی آنکھوں میں آنسو آتے ہیں۔ انہوں نے ہر گھر جل اور مدرا اسکیموں کی مثال بھی پیش کی جو خواتین کو بااختیار بنانے کے مقصد میں بڑے پیمانے پر مدد کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمارا امرت کال، ہمارے وزیر اعظم کے وژن، جذبے اور مشن کی وجہ سے ہمارا گورو کال بن گیا ہے۔‘‘
ہندوستان کے دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بننے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کا عروج بنیادی طور پر خواتین کے ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عروج پر ہے اور یہ ترقی رک نہیں سکتی۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کچھ لوگ ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں اور طلبا سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے عناصر کو جواب دیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آپ کی خاموشی قومی مفاد میں نہیں ہوگی اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ "بھارت کے قابل فخر شہری بنیں اور ہماری بھارتیتا پر فخر کریں۔" 'ووکل فار لوکل' کے لیے وزیر اعظم کے کال کو دہراتے ہوئے، جناب صدر جمہوریہ نے ملک کی ترقی میں معاشی قوم پرستی کی اہمیت پر زور دیا اور اس بات پر زور دیا کہ دیا، موم بتی، پتنگ، کھلونے اور پردے جیسی اشیاء کو درآمد نہیں کیا جانا چاہیے۔
اس موقع پر پروفیسر یوگیش سنگھ، وائس چانسلر، دہلی یونیورسٹی، پروفیسر بلرام پانی، ڈین آف کالجز، دہلی یونیورسٹی، پروفیسر رجنی ابی، چیئرپرسن، گورننگ باڈی، مرانڈا ہاؤس اینڈ پراکٹر، دہلی یونیورسٹی، پروفیسر بیجیا لکشمی نندا، پرنسپل میرانڈا ہاؤس، فیکلٹی ممبران، طلبا اور دیگر معززین موجود تھے۔
***********
ش ح ۔ اک۔ ع ر
U. No. 598
(Release ID: 1974171)
Visitor Counter : 112