سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ملک بھر کی سائنسی تنظیموں اور تحقیقی اداروں سے سائنس، ٹکنالوجی، اختراع سے جڑی سہولتوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ملک گیر عوامی رابطہ مہم کے لیے ایک خاکہ تیار کرنے کی اپیل کی ہے جو مودی حکومت کی جانب سے اسٹارٹ اپس اور ممکنہ کاروباری افراد کے لیے متعارف کرائی گئی ہیں


چندریان 3 کو چاند پر پہنچانے کے بعد، ہندوستان کے خلائی تحقیق کے منصوبوں میں بڑے پیمانے پر عوامی دلچسپی پیدا ہوئی ہے اور اس رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

‘‘جدت طرازی کے سیکھنے سے ہندوستان کو50 کھرب امریکی ڈالر کی معیشت کا ہدف پورا کرنے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نر بھر بھارت کے وژن کو پورا کرنے میں مدد ملے گی’’: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر نے 9ویں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول - 2024 کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے سبھی سائنس سکریٹریوں کی میٹنگ کی صدارت کی

Posted On: 02 NOV 2023 2:01PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ملک بھر کی سائنسی تنظیموں اور تحقیقی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ سائنس، ٹکنالوجی، اختراعات  میں سہولت پیدا کرنے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ملک گیر عوامی رابطہ مہم کے لیے ایک خاکہ وضع کریں جو اسٹارٹ اپس اور ممکنہ کاروباری افراد کے لیے مودی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے ہیں ۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ چندریان-3 کے چاند پر اترنے کے بعد، ہندوستان کی خلائی تحقیق کے پروجیکٹوں میں بڑے پیمانے پر عوامی دلچسپی پیدا ہوئی ہے اور اس رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

‘‘یہ مہم نہ صرف ڈی ایس ٹی، سی ایس آئی آر، ڈی بی ٹی، اسرو، ڈی آر ڈی او اور دیگر سائنسی محکموں کی جانب سے پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کے نو سال سے زائد عرصے کے دوران ہماری اولین کامیابیوں کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرے گی، بلکہ نوجوانوں کو اس میں  تعاون دینے کی ترغیب اور حوصلہ افزائی بھی کرے گی۔ اورانہوں نے کہا کہ وہ  اس دلچسپ سفر کا حصہ بنیں۔’’

سائنس اور ٹیکنالوجی  کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر اعظم کے دفتر( پی ایم او)، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نئی دہلی میں سبھی سائنس سکریٹریوں کی میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے۔ میٹنگ میں حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر(پی ایس اے) پروفیسر اجے کمار سود، ڈی ایس ٹی کے سکریٹری، پروفیسر ابھے کرندیکر؛سی ایس آئی آر کی سکریٹری  ڈاکٹر (مسز) این کلیسیلوی؛ ڈی بی ٹی کے سکریٹری، ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے؛ خلائی محکمہ کے سکریٹری اور اسرو کے چیرمین جناب ایس سومانتھ؛ اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین اور سیکرٹری محکمہ جوہری توانائی ڈاکٹر اجیت کمار موہنتی کے علاوہ سینئر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013CXX.jpg

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے 1 جنوری 2023 سے 24 ستمبر 2023 کے درمیان 37 سی ایس آئی  آر لیبارٹریز/ اداروں کے ذریعے منعقد کیے گئے 'ایک ہفتہ ایک لیب' طالب علم کے کنیکٹ پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نےاسکولی بچوں میں جدت طرازی کی صلاحیت پیدا کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اختراعی تعلیم،  ہندوستان کو50 کھرب ڈالر کی معیشت کا ہدف پورا کرنے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نر بھر بھارت کے وژن کو پورا کرنے میں تعاون دے گی۔

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ انسپائر اسکیم سائنسی مزاج پیدا کرنے میں مدد کر رہی ہے کیونکہ ہر سال ایوارڈز کے لیے مقابلہ کرنے کے خواہشمند طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال کے موقع پر نومبر 2021 میں نوجوان جدت طرازی کے لیے پہلا مینٹرشپ پروگرام شروع کیا گیا تھا۔

انسپائر ایوارڈز – مانک حکومت ہند کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے اور اسے مشترکہ طور پر محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) ، حکومت ہند اور نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف) ہندوستان کے ذریعہ نافذ کیا جاتا ہے۔ انسپائر سکیم 10-32 سال کی عمر کے طلباء کو کئی اجزاء فراہم کرتی ہے۔ اب تک، ہائیر سیکنڈری کے 1.3 لاکھ سے زیادہ طلباء کو فطری اوربنیادی سائنسز میں کیریئر بنانے کے لیے انسپائر اسکالرشپ کی پیشکش کی گئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈی یس ٹی مختلف یونیورسٹیوں/ اداروں اور دیگر تعلیمی تنظیموں میں تحقیقی سرگرمیوں کے لیے تحقیق و ترقی کے آلات کو بڑھانے/سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صنعت اور تعلیمی روابط کو فروغ دینے کے لیے بنیادی ڈھانچے سے متعلق متعدد اسکیموں کی حمایت کرتا ہے۔ .

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم مودی کا وژن  یہ ہے کہ ملک کومختلف شعبوں میں ‘امرت کال’- اگلے 25 سالوں میں وکشت بھارت کی طرف لے جانے میں ‘جدید سائنس کے لیے سب سے جدید تجربہ گاہ’ بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں کوششوں کو تیز کیا جائے۔

اس وژن کی سمت میں کام کرتے ہوئے، حکومت ملک میں تحقیق کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر بھاری سرمایہ کاری کرنے کے تئیں پرعزم  ہے۔ ایف آئی ایس ٹی پروگرام کے تحت، ڈی ایس ٹی نے مختلف ایس ٹی ای ایم کے محکموں میں سائنسی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے 3074 محکموں اور پی جی کالجوں کو کل بجٹ  کا3131 کروڑ روپئے کا تعاون دیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کی  نشاندہی کی کہ آج تک 950 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ انتہائی چیلنجنگ تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے ملک بھر کی یونیورسٹیوں کو لچکدار انفراسٹرکچر کی مدد فراہم کی جارہی ہے۔

یونیورسٹی ریسرچ اینڈ سائنٹیفک ایکسیلنس کا فروغ (پرس) ملک گیر رسائی کے ساتھ ہمارے ماہرین تعلیم/سائنس دانوں کو اعلیٰ درجے کے تحقیقی آلات فراہم کر کے یونیورسٹیوں کے تحقیقی ماحولیاتی نظام کی حمایت کرتا ہے، جس سے ہماری یونیورسٹیوں کو عالمی معیارات کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ ایک نئی اسکیم، سپریم، مرمت/ اپ گریڈیشن/ دیکھ بھال/ ریٹروفٹنگ یا اضافی اٹیچمنٹ حاصل کرنے کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے بھی شروع کی گئی ہے تاکہ موجودہ اینالیٹیکل انسٹرومینٹیشن فیسیلٹیز (اے آئی ایفس) کی فعال صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MTAY.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم مودی کی قیادت میں حکومت ملک میں سائنسی تحقیق اور اختراعی کوششوں کو تقویت دے کر عوام بالخصوص نوجوانوں میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، یہ ایک پین انڈیا اسکیم ہے جس میں ملک کے ہر ضلع میں اسٹار کالج کا تصور کیا گیا ہے جس کو بایو ٹکنالوجی ڈیارٹمنٹ کی مدد حاصل ہے۔

ڈی بی ٹی اسٹار کالج سکیم کے تحت ملک بھر میں کل 278 انڈرگریجویٹ کالجزہیں جن میں 1.5 لاکھ سے زیادہ طلباء شامل ہیں۔ اس میں دیہی علاقوں کے 55 کالج اور خواہش مند اضلاع کے 15 کالج شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان اب اختراعی ٹکنالوجی میں دنیا میں آگے بڑھا رہا ہے۔ ہم گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور 2070 تک مضر گیسوں کے مکمل خاتمے کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف  گامزن ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان آج الیکٹرک آٹوموبائل، ہوا اور شمسی توانائی سمیت غیر روایتی توانائی کے سرکردہ صارفین میں سے ایک ہے اور دنیا کی پہلی ہائیڈروجن سے چلنے والی بس ہندوستان میں بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "دنیا قیادت کے لیے ہماری طرف دیکھ رہی ہے۔

سائنس و ٹکنالوجی میں ہندوستان کی کچھ اہم کامیابیوں کا اشتراک کرنا جیسے کہ ہندوستان کی عالمی انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) کی اپنی درجہ بندی میں سال 2015 میں 81 ویں سے 2022 میں 40 ویں نمبر پر پہنچ گیا، دنیا کی 132 معیشتوں میں، تعداد کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر اسٹارٹ اپس، یونیکورنز، سائنسی اشاعتوں اور پی ایچ ڈی سے نوازا گیا، وزیر  موصوف نے کہا کہ ہندوستان نے حالیہ برسوں میں سا ئنس و ٹکنالوجی میں کچھ بے مثال ترقی کی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘‘کووڈ عالمی وبا کے دوران، ہندوستان نے نہ صرف اپنی آبادی کو بچایا بلکہ ویکسین فراہم کرکے دنیا کی مدد کی اور ہم نے دنیا کی پہلی ڈی این اے ویکسین بھی فراہم کی۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032XM4.jpg

وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ ماضی قریب میں حکومت ہند نے کئی اہم اقدامات جیسے کہ بین الضابطہ سائبر فزیکل سسٹمز پر قومی مشن(آئی سی پی ایس) ؛ کوانٹم کمپیوٹنگ اور کمیونیکیشن؛ سپر کمپیوٹنگ، الیکٹرک موبلٹی، گرین ہائیڈروجن وغیرہ پر قومی مشن شروع کیے ہیں ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہمارا چندریان مشن پہلامشن تھا جس نے چاند پر پانی کے شواہد دریافت کیے اور آدتیہ-ایل1 شمسی مشن کی قیادت ایک خاتون ڈائریکٹر کر رہی ہے۔ وزیراعظم مودی نے خلائی تحقیق اور سائنس و ترقی S&T میں ہندوستان کی کوششوں کو ایک قابل عمل ماحول فراہم کیا ہے۔ پی ایم مودی جی 20 سمٹ کے بعد دنیا کے سب سے قد آورلیڈر بن کر ابھرے ہیں۔

انہوں نے کہا.‘‘آج دنیا ہندوستان کی قیادت میں چلنے کے لیے تیار ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے بین الاقوامی یوگا ڈے اور موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کا اعلان ہمارے بڑھتے ہوئے قد وقامت کا ثبوت ہے۔’’اب ہم سب ہندوستانیوں کے لئے موقع ہے کہ  وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور اس موقع کوبروئے کارلا ئیں۔

مئی 2022 میں پی ایم مودی کے ماہانہ ریڈیو خطاب 'من کی بات' کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم صرف بڑے شہروں تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ تقریباً 50 فیصداسٹارٹ اپ ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں سے تعلق رکھتے ہیں۔

‘‘آج 3,000 سے زیادہ ایگریٹیک اسٹارٹپس ہیں اور وہ اروما مشن اور لیوینڈر کی کاشت جیسے شعبوں میں بہت کامیاب ہیں، ان میں سے کچھ کے پاس اعلیٰ قابلیت نہیں ہے، لیکن وہ بہت اختراعی ہیں۔ 2014 میں، خلائی سیکٹر میں صرف 4 اسٹارٹ اپ تھے، اب 150 سے زیادہ خلائی اسٹارٹ اپس ہیں، جن میں سے کچھ کی قیمت اب سیکڑوں کروڑ روپے ہے۔’’

انہوں نے کہا کہ اس میں سے بہت کچھ وزیر اعظم مودی کی طرف سے لائی گئی زمینی اصلاحات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے،جن میں  اسٹارٹ اپ پالیسی، نیشنل ایجوکیشن پالیسی (این ای پی) 2020، خلائی سیکٹر اور ڈرون ڈی ریگولیشنز، نئی جغرافیائی پالیسی، نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن وغیرہ شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004Y36K.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیراعظم مودی نئی قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی۔2020) بھی لائی ہے جو ہندوستان میں طلباء اور نوجوانوں کے لیے نئے کیریئر اور کاروباری مواقع کھولنے کے وعدے کے ساتھ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تکمیل کرتی ہے۔

پی ایم مودی کی قیادت میں گزشتہ 9 سال سے زیادہ کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ رسمی ملازمتوں کے علاوہ، ملک کے نوجوانوں کے لیے سرکاری شعبے سے باہر لاکھوں مواقع اور راستے پیدا کیے گئے، چاہے وہ اسٹارٹ اپس ہوں، مدرا اسکیم، پی ایم سوانیدھی ہوں۔

میٹنگ کے دوران، مرکزی وزیر نے 17-20 جنوری، 2024 کو این سی آر بائیوٹیک سائنس کلسٹر، فرید آباد میں منعقد ہونے والے 9ویں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول(آئی آئی ایس  ایف) 2024 کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

 

************

ش ح۔ح ا۔ف ر

 (U: 596)



(Release ID: 1974118) Visitor Counter : 86