کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی تجارتی کان کنی  اور ایم ڈی اوز  کے لیے حسب ضرورت قرض فنانسنگ پر ورکشاپ


کوئلہ سکریٹری نے بینکوں اور غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں سے سہولت فراہم کرنے کی اپیل کی

کوئلے کی تجارتی  کان کنی کے لیے قرض  کی دستیابی

Posted On: 02 NOV 2023 2:02PM by PIB Delhi

آرای سی  لمیٹڈ نے حال ہی میں نئی دہلی میں کوئلے کی تجارتی کان کنی  اور ایم ڈی اوز  کے لیے حسب ضرورت قرض کی فنڈنگ  پر ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا ہے۔ ورکشاپ میں کوئلے کی وزارت میں سکریٹری  جناب  امرت لال مینا،کوئلے کی وزارت میں اڈیشنل سکریٹری اور نامزد اتھارٹی،جناب  ایم ناگراجو، آر ای سی لمیٹڈ میں چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، جناب وویک کمار دیوانگن،  کے ساتھ کوئلے کی صنعت اور حکومت

کے دیگر سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010XPX.jpg

ورکشاپ کا آغاز جناب  وویک کمار دیوانگن کے پرتپاک استقبال کے ساتھ ہوا۔ اپنے ابتدائی کلمات میں، جناب دیوانگن نے کہا کہ آرای سی  ملک میں کان کنی کی صنعت کی ترقی کے سفر میں شراکت دار بننے کے لیے تیار ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028KSK.jpg

کلیدی خطبہ کے دوران، کوئلے کی وزارت میں  سکریٹری جناب  امرت لال مینا نے بینکوں اور غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تجارتی کوئلے کی کانوں کے لیے قرض کی دستیابی سے متعلق ان کے سامنے پیش کردہ تجاویز پر کام کرتے ہوئے مناسب حل تلاش کریں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کوئلے کی کانوں کے مختص ہونے کے 3-4 سالوں سے شروع ہونے والے یقینی منافع کے ساتھ کوئلہ کان کنی ایک اچھا اور منافع بخش طویل مدتی کاروبار ہے۔ جناب  مینا نے آر ای سی  کی پہل اور ای ایس جی  کے اصولوں کی تعمیل میں کان کنی کے شعبے کی پائیدار ترقی اور مالی قابل عملیت کے درمیان توازن قائم کرنے اور کان کنی کی صنعت کی ترقی کے سفر میں شراکت دار بننے کی خواہش کی تعریف کی۔ انہوں نے کوئلے کی کانوں کو اپنی آپریشنل زندگی کے اختتام پر پہنچنے کے بعد موثر طریقے سے بند کرنے اور پمپڈا سٹوریج کی سہولیات، سولر پارکس وغیرہ جیسے پائیدار کوششوں کے لیے ایسی ختم ہونے والی کانوں کو دوبارہ زندہ کرنے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ وزارت زیر زمین کانوں سے پیداوار بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئلے کا شعبہ ترقی کے مرحلے میں ہے اور بڑھتی ہوئی ملکی طلب کو پورا کرنے کے لیے پیداوار میں اضافہ کرکے کوئلے کی درآمد کو کم کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں کی جانی چاہئیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039P1P.jpg

جناب ایم ناگاراجو، ایڈیشنل سکریٹری اور نامزد اتھارٹی (کوئلہ) نے بتایا کہ وزارت کوئلے کی طلب کو پورا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے اور پچھلے چار سالوں میں تجارتی استعمال کے لیے کوئلے کی 91  کانوں کی نیلامی کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کوئلے کی ایک کان کی فنانسنگ پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے اور کوئلے کی کان کے دو منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی تشخیص کے اعلیٰ مراحل میں ہے۔ معاہدوں میں قرض دہندگان کے مفادات کے تحفظ کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہ شعبہ مضبوط اور ذمہ دار ہوتا جا رہا ہے اور آر ای سی  پر زور دیا کہ وہ کوئلے کی کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کرے اور کوئلے کی کانوں کو فنانسنگ فراہم کرے جس سے اس کو تیزی سے چلانے میں مدد ملے گی۔

ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ملک میں فی کس بجلی کی کھپت عالمی اوسط کا 1/3 ہے اور اس میں خاطر خواہ اضافہ ہونے والا ہے۔ اس میں سے زیادہ تر حصہ کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس کے ذریعے دیا جائے گا۔

کوئلے کے مختص کردہ بلاکس کے نمائندوں اور کوئلے کی کانوں کے ایم ڈی اوز نے ورکشاپ میں شرکت کی جس میں کوئلہ کی وزارت اور آر ای سی کی طرف سے کوئلے کے شعبے کو آتم نربھر بھارت کی حمایت میں اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا م۔

U- 597



(Release ID: 1974117) Visitor Counter : 87