صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ڈبلیو ایچ او کی علاقائی کمیٹی برائے جنوب مشرقی ایشیا کے 76ویں اجلاس میں وزارتی گول میز کانفرنس سے خطاب کیا


یونیورسل ہیلتھ کوریج کو حاصل کرنے کے لیے ایک اہم عنصر کے طور پر بنیادی صحت کی دیکھ بھال کو مضبوط بنانے کے لیے دہلی اعلامیہ پر دستخط کیے گئے

پرائمری ہیلتھ کیئر (پی ایچ سی) میں سرمایہ کاری یونیورسل ہیلتھ کوریج حاصل کرنے کا سب سے زیادہ جامع، مساوی اور کفایتی طریقہ ہے: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

"ہندوستان کا مضبوط صحت کا نظام 'پوری حکومت' اور 'پورے سماج' کے نقطہ نظر پر مبنی  ہے"

"1.61 لاکھ سے زیادہ آیوشمان بھارت صحت اور تندرستی کے مراکز (اے بی -ایچ ڈبلیو سیز) جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو تبدیل کر رہے ہیں جو عالمی طور پر مفت ہیں اور ہر عمر کے گروپوں کو پیدائش سے موت تک، دیکھ بھال کے ایک تسلسل کے ذریعے بہم پہنچاتے  ہیں"

"بھارت کا آشا پروگرام عالمی سطح پر کمیونٹی ہیلتھ ورکر کا سب سے بڑا پروگرام ہے"

"ہندوستان کے لیے جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے اور اس پیمانے پر توسیع کرنے کے لیے کلیدی عناصرتربیت کے لحاظ سے اچھی طرح سے لیس ایک ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی اور ادویات اور سپلائیز کے کم سے کم معیارات اور مربوط سپلائی چین کی دستیابی رہے ہیں "

"اے- بی ایچ ڈبلیو سیز اب نگہداشت کے مخصوص شعبوں بشمول دماغی صحت، بزرگوں کی دیکھ بھال، اور فالج کی دیکھ بھال میں موجودہ خلا کو دور کرنے کے لیے تیار ہو رہے ہیں"

Posted On: 31 OCT 2023 3:17PM by PIB Delhi

"پرائمری ہیلتھ کیئر (پی ایچ سیز) میں سرمایہ کاری یونیورسل ہیلتھ کوریج حاصل کرنے کے لیے سب سے زیادہ جامع، مساوی اور کفایتی مؤثر طریقہ ہے۔" یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج یہاں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی علاقائی کمیٹی برائے جنوب مشرقی ایشیا کے 76ویں اجلاس میں وزارتی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

میٹنگ میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کو ایک کلیدی عنصر کے طور پر مضبوط بنانے سے متعلق دہلی اعلامیہ پر بھی دستخط کیے گئے۔

 

ڈاکٹر پونم کھیتراپال سنگھ، ڈائریکٹر، ڈبلیو ایچ او ایس ای اے آر او (جنوبی مشرقی ایشیا کے لیے علاقائی دفتر) جناب احمد نسیم، وزیر صحت، مالدیپ؛ ڈاکٹر ایلیا انٹونیو ڈی آراؤجو ڈوس ریس امرال، وزیر صحت، تیمور لیسٹ؛ سری لنکا کی وزیر صحت ڈاکٹر سیتھا آرمبیپولا، نیپال کے وزیر صحت جناب موہن بہادر بسنیٹ، ہندوستان میں سفیر جناب چو ہوئی چول، جمہوری عوامی جمہوریہ کوریا، جناب زاہد ملک، وزیر صحت، بنگلہ دیش، ڈاکٹر  پونگسادھورن پوکپرمدی، ڈاکٹر سیاریفا لیزا منیرہ، ڈائریکٹر جنرل برائے صحت، وزارت صحت، انڈونیشیا، جناب   پیمبا وانگچک ، قائم مقام سیکرٹری، وزارت صحت، بھوٹان اور ڈاکٹر وروج تنگچارون ساتھین، مشیر برائے عالمی صحت، وزارت صحت عامہ، تھائی لینڈ بھی موجود تھے۔

 

کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے کے اصول ‘‘انتیودیا’’کےعزت مآب  وزیر اعظم کے وژن کی تصدیق  کرتے ہوئے   ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ جی20 میں ہندوستان کی قیادت نے لوگوں کو تیاری کے مرکز میں رکھ کر اور انہیں مؤثر طریقے سے جواب دینے کے لیے تیار کرکے قومی صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ہندوستان کا مضبوط صحت کا نظام "پوری حکومت" اور "پورا معاشرہ" کے نقطہ نظر پر منحصر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ یونیورسل ہیلتھ کوریج (یو ایچ سی) کے حصول میں سہولت فراہم کرے گا، جس کا مقصد بنیادی صحت کی دیکھ بھال کو مضبوط بنانا اور ضروری صحت کی خدمات اور صحت کے نظام کو وبائی امراض سے پہلے کی سطح تک بہتر بنانا ہے۔

 

ہندوستان کی اہم اصلاحات کے اثرات پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی نے کہا "1.61 لاکھ سے زیادہ آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز (اے بی- ایچ ڈبلیو سیز) جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو تبدیل کر رہے ہیں جو کہ عالمی سطح پر مفت ہیں اور ہر عمر کے گروپوں کو پیدائش سے موت تک، دیکھ بھال کے ایک تسلسل کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔  انہوں نے ذکر کیا کہ یہ آبادی کی کوریج میں بہتری، جیب سے باہر کے اخراجات میں کمی، خطرے کے عوامل میں کمی اور اعلیٰ سطح کی سہولیات میں رکاوٹ کو کم کرنے کا باعث بن رہا ہے، اس طرح ہر سطح پر دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔

 

بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے لیے کی گئی پالیسی اصلاحات کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر مملکت  نے کہا کہ "بہت ساری پالیسی اصلاحات میں سے ایک کے طور پر، کمیونٹی ہیلتھ آفیسر (سی ایچ او) کیڈر کو پرائمری سطحوں پر متعارف کرایا گیا ہے۔ ہندوستان کا آشا پروگرام عالمی سطح پر کمیونٹی ہیلتھ ورکر کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ تمام سطحوں کی دیکھ بھال کے لیے ضروری معیاری صحت کی خدمات دستیاب ہوں، 2022 میں انڈین پبلک ہیلتھ کے معیارات پر نظر ثانی کی گئی ہے تاکہ انہیں  پی ایچ سی کی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ: "پی ایچ سی سہولیات کی معیاری منظوری، ہندوستان کے اہم قومی معیاری اشورینس اسٹینڈرڈز (این کیو اے ایس) اقدام کے تحت کی گئی ہے۔"

 

ہندوستان میں صحت کے اقدامات کی ترقی کی رفتار کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے نشان دہی کی کہ "ہندوستان کے لیے جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے اور اس پیمانے پر توسیع کرنے کے لیے اہم عناصر تربیت کے لحاظ سے اچھی طرح سے لیس ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی اور ادویات اور سپلائیز کے کم از کم معیارات اور مربوط سپلائی چین کی دستیابی  رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم، کمیونٹی موبلائزیشن اور صحت کا فروغ  تمام خدمات کی فراہمی کے اقدامات کے لیے کلیدی معاون ثابت ہوئے ہیں۔"

 

حکومت کے عزم اور پختہ  ارادے  کا اعادہ کرتے ہوئے، وزیر مملکت  نے کہا کہ حکومت ہند نے یوگا، سائکلوتھون، واک-اے-تھونس، اور فٹ انڈیا اور ایٹ رائٹ مہم جیسی سرگرمیوں کے ساتھ توجہ کو بیماری سے صحت مندی کی طرف منتقل کر دیا ہے۔ انہوں کہا  کہ"ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارمز نے ہندوستان کے صحت کے نظام کو ای سنجیوانی کے ذریعے طبی مشورہ فراہم کرنے کے قابل بنایا ہے جس سے رسائی میں اضافہ ہوا ہے،"ڈاکٹر بھارتی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ باہمی تعاون کے جذبے کی روشنی میں، 'ہیل ان انڈیا' پہل ہندوستان میں دنیا کو سستی، مربوط اور جامع علاج فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

مستقبل کے بلیو پرنٹ پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی نے کہا کہ "اے بی- ایچ ڈبلیو سیز اب دیکھ بھال کے مخصوص شعبوں یعنی دماغی صحت، بزرگوں کی دیکھ بھال، اور فالج کی دیکھ بھال میں موجودہ خلا کو دور کرنے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کا مقصد ایک جامع ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم، اور معیار پر مبنی ڈیجیٹل صحت کی تبدیلی کے لیے سرمایہ کاری کرنا ہے۔

ڈاکٹر پونم نے اے بی- ایچ ڈبلیو سیز میں ہندوستان میں بنیادی سطح پر فراہم کی جانے والی جامع صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی تعریف کی۔ "میں بہم پہنچائی  جانے والی خدمات بشمول احتیاطی خدمات کی فراہمی پر حیران رہ گئی۔" انہوں  نے کمیونٹی ہیلتھ آفیسر کیڈر کے اضافے کو بھی ایک بہت اچھا اضافہ قرار دیا، اور 'بیماری سے تندرستی' کی طرف منتقلی کی تعریف کی، یہ کہتے ہوئے کہ "ہمیں اسی طریقے سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔"

اس تقریب میں سینئر سرکاری افسران، عالمی ادارہ صحت کے نمائندے، پروفیسر این ملز، لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن موجود تھے۔

 

*************

 

ش ح ۔ ا ک ۔ ر ب

U. No.502



(Release ID: 1973405) Visitor Counter : 70