وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ممبئی میں 141ویں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے سیشن کا آغاز کیا


’’بھارت اولمپکس کی میزبانی کے لیے پرجوش ہے۔ بھارت 2036 میں اولمپکس کے کامیاب انعقاد کی تیاریوں میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرے گا۔ یہ 140 کروڑ بھارتیوں کا خواب ہے‘‘

’’بھارت یوتھ اولمپکس کی میزبانی  کے لیے بھی پرجوش ہے جو 2029 میں منعقد ہوں گے‘‘

’’بھارتی افراد محض کھیلوں کے شوقین ہی نہیں، بلکہ یہ ان کی زندگی کا حصہ بھی ہیں ‘‘

’’بھارت کے کھیل کود کے ورثے کا تعلق پوری دنیا سے ہے‘‘

’’کھیل میں کوئی شکست خوردہ نہیں ہوتا، یاتو فاتحین ہوتے ہیں یا سیکھنےوالے‘‘

’’ہم بھارت میں شمولیت اور تنوع پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں‘‘

’’آئی او سی کے اگزیکیوٹیو بورڈ نے اولمپکس میں کرکٹ کو شامل کرنے کی تجویز رکھی ہے، اور ہمیں جلد ہی مثبت خبر ملنے کی امید ہے‘‘

Posted On: 14 OCT 2023 9:09PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ممبئی میں 141ویں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے اجلاس کا افتتاح کیا۔ یہ سیشن کھیلوں سے متعلق مختلف فریقوں کے درمیان بات چیت اور معلومات کے تبادلے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارت میں 40 سال بعد ہونے والے اجلاس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے شائقین کو احمدآباد کے دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں عالمی کپ کرکٹ کے مقابلے میں بھارت کی جیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں اس تاریخی جیت پر ٹیم بھارت اور ہر بھارتی کو مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کھیل بھارت کی ثقافت اور طرز حیات کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب آپ بھارت کے دیہاتوں میں جائیں تو دیکھ سکتے ہیں کہ کوئی بھی تیوہار کھیلوں کے بغیر نامکمل رہتا ہے۔ جناب مودی نے کہا، ’’بھارتی افراد کھیلوں سے صرف محبت ہی نہیں کرتے، بلکہ ہم اسے جیتے بھی ہیں۔‘‘ انہوں نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کی ثقافت بھارت کی ہزاروں سال قدیم تاریخ میں جھلکتی ہے۔ وادی سندھ کی تہذیب ہو، ویدک عہد ہو یا اس کے بعد کا دور، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے کھیل کود کا ورثہ مالامال رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہزاروں سال قبل لکھے گئے صحیفوں میں 64 کھیلوں میں مہارت کا ذکر کیا گیا ہے جن میں گھڑسواری، تیراکی، تیر اندازی، کشتی، وغیرہ شامل ہیں اور ان میں مہارت حاصل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ تیر اندازی کے کھیل کو سیکھنے کے لیے ایک ’دھنور وید سمہیتا‘ یعنی تیر اندازی کا ایک ضابطہ شائع کیا گیا تھا جس میں تیر اندازی سیکھنے کے لیے 7 لازمی مہارتوں کا ذکر کیا گیا ہے جن میں دھنش وان، چکر، بھالا، باڑ لگانا، خنجر، عصا اور کشتی شامل ہے۔

وزیر اعظم نے بھارت کے اس قدیم کھیل کی وراثت کا سائنسی ثبوت پیش کیا۔ انہوں نے دھولاویرا یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کےمقام کا ذکر کیا اور اس 5000 سال پرانے شہر کی شہری منصوبہ بندی میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں بات کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کھدائی میں دو اسڈیٹیم ملے ہیں، ان میں سے ایک اس وقت دنیا کا قدیم ترین اور سب سے بڑا اسٹیڈیم تھا۔ اسی طرح راکھی گڑھی میں کھیلوں سے متعلق ڈھانچے پائے گئے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’بھارت کا کھیلوں کا یہ ورثہ پوری دنیا سے تعلق رکھتا ہے۔‘‘

وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’کھیلوں میں کوئی ہارنے والا نہیں ہوتا، صرف فاتحین اور سیکھنے والے ہوتے ہیں۔ کھیلوں کی زبان اور روح عالمگیر ہے۔ کھیل محض مقابلہ نہیں ہے۔ کھیل انسانیت کو وسعت دینے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ‘‘ اسی لیے عالمی سطح پر ریکارڈس بنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھیل ’وسودھیوکٹمب کم‘ – ایک زمین، ایک کنبہ، ایک مستقبل کے جذبے کو بھی تقویت بہم پہنچاتے ہیں۔ وزیر اعظم نے بھارت میں کھیلوں کی ترقی کے لیے حالیہ اقدامات کا بھی ذکر کیا۔  انہوں نے کھیلو انڈیا گیمز، کھیلو انڈیا یوتھ گیمز، کھیلو انڈیا ونٹر گیمز، اراکین پارلیمنٹ کے کھیلوں کے مقابلوں اور آئندہ کھیلو انڈیا پیراگیمز کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا ’’ہم بھارت میں کھیلوں میں شمولیت اور تنوع پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے کھیلوں کی دنیا میں بھارت کی شاندار کارکردگی کا سہرا حکومت کی کوششوں کے سر باندھا۔ انہوں نے اولمپک کے گذشتہ ایڈیشن میں بہت سے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کو یاد کیا اور حال ہی میں ختم ہوئے ایشیائی کھیلوں میں بھارت کی اب تک کی بہترین کارکردگی اور عالمی یونیورسٹی گیمز میں بھارت کے نوجوان کھلاڑیوں کے بنائے گئے نئے ریکارڈ کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مثبت تبدیلیاں بھارت میں کھیلوں کے تیزی سے بدلتے منظرنامے کی علامت ہیں۔

جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ بھارت نے عالمی کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کی اپنی صلاحیت کو کامیابی سے ثابت کیا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں منعقد ہونے والے عالمی ٹورنامنٹس جیسے شطرنج اولمپیاڈ جس میں 186 ممالک کی شرکت ملاحظہ کی گئی، فٹ بال انڈر 17 خواتین کا عالمی کپ، ہاکی کا عالمی کپ، خواتین کی عالمی مکے بازی چیمپئن شپ، شوٹنگ کا عالمی کپ اور جاری کرکٹ عالمی کپ کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک ہر سال دنیا کی سب سے بڑی کرکٹ لیگ کا انعقاد کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ آئی او سی اگزیکیوٹیو بورڈ نے کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے اور یقین ظاہر کیا کہ سفارشات کو قبول کیا جائے گا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عالمی تقریبات بھارت کے لیے دنیا کو خوش آمدید کہنے کا ایک موقع ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اپنی تیزی سے پھیلتی ہوئی معیشت اور بہتر طور پر تیار کیے گئے بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے عالمی تقریبات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے جی20 سربراہ ملاقات کی مثال پیش کی جہاں ملک کے 60 سے زیادہ شہروں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور کہا کہ یہ ہر شعبے میں بھارت کی تنظیمی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ وزیر اعظم نے بھارت کے 140 کروڑ شہریوں کے یقین کو پیش کیا۔

وزیر اعظم نے کہا ’’بھارت اولمپکس کی میزبانی کے لیے پرجوش ہے۔ بھارت 2036 میں اولمپکس کے کامیاب انعقاد کی تیاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا، یہ 140 کروڑ بھارتیوں کا خواب ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک تمام متعلقہ فریقوں کے تعاون سے اس خواب کو پورا کرنا چاہتا ہے۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ آئی او سی بھارت کو اپنا تعاون جاری رکھے گا، کہا کہ ’’بھارت 2029 میں ہونے والے یوتھ اولمپکس کی میزبانی کے لیے بھی پرجوش ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا کہ کھیل محض تمغات جیتنے کا ہی نہیں بلکہ دل جیتنے کا بھی ذریعہ ہے۔ کھیل سب کےلیے ہے اور سب کا ہے۔ یہ نہ صرف چیمپئن تیار کرتا ہے بلکہ امن، ترقی اور تندرستی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ لہٰذا، کھیل دنیا کو متحد کرنے کا ایک اور ذریعہ ہے۔ مندوبین کا ایک مرتبہ پھر شکریہ ادا کرکے، وزیر اعظم نے سیشن کے آغاز کا اعلان کیا۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر، جناب تھامس باچ اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کی رکن،محترمہ نیتا امبانی دیگر معززین کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

آئی او سی سیشن بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے اراکین کا ایک اہم اجلاس ہے۔ اولمپک گیمز کے مستقبل کے حوالے سے اہم فیصلے آئی او سی کے سیشنوں میں لیے جاتے ہیں۔ بھارت تقریباً 40 سال کے وقفے کے بعد دوسری مرتبہ آئی او سی سیشن کی میزبانی کر رہا ہے۔ آئی او سی کا 86واں اجلاس 1983 میں نئی دہلی میں منعقد ہوا تھا۔

بھارت میں منعقد ہونے والا 141واں آئی او سی سیشن عالمی تعاون کو فروغ دینے، کھیلوں کی عمدگی کا جشن منانے اور دوستی، احترام اور عمدگی کے اولمپک کے نظریات کو آگے بڑھانے کے لیے ملک کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ کھیلوں سے متعلق مختلف فریقوں کے درمیان بات چیت اور معلومات کے تبادلے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

اس سیشن میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر مسٹر تھامس باچ اور آئی او سی کے دیگر اراکین کے ساتھ ساتھ بھارتی کھیلوں کی ممتاز شخصیات اور بھارتی اولمپک ایسو سی ایشن سمیت مختلف کھیلوں کی فیڈریشنوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:10821



(Release ID: 1967865) Visitor Counter : 102