ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جی آر اےپی کے مطابق اسٹیج – 1 پورے این سی آر میں اس وقت نافذ کیا جائے گا جب دلی کے اے کیو آئی کا یومیہ اوسط انڈیکس پر 201 تک پہنچ جائے گا یا تجاوز کرجائے گا


دلی نے 5ا کتوبر 2023 کو اے کیو آئی کا اوسط 177 درج کیا اور آج ہوا کی کوالٹی معتدل زمرے سے خراب کے زمرے میں داخل ہوگئی ہے

سی پی سی بی کے ذریعہ اے کیو آئی کے یومیہ بلیٹن کے مطابقدلی کا اوسط اے کیو آئی آج شام چار بجے 212 تک پہنچ گیا تھا

نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے اسٹیج – 1 کے تحت ہوا کی کوالٹی خراب ہونے پر کی جانے والی تمام کارروائیوں کو تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ این سی آر میں فوری طور پر تیزی کے ساتھ نافذ کیا جائے گا

جی آر اے پی کے اسٹیج- 1 کے مطابق 27 نکاتی ایکشن پلان آج سے پورے این سی آر میں فوری طور پر قابل نفاذ ہے

سی اے کیو ایم نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جی آر اے پی کے اسٹیج- 1 کے شہریوں کے چارٹر میں دیئے گئے تمام خصوصی اقدامات پر عمل کریں

Posted On: 06 OCT 2023 5:39PM by PIB Delhi

آلودگی کی روک تھام کے مرکزی بورڈ (سی پی سی بی) کے ذریعہ فراہم کئے جانے والے یومیہ اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق آج دلی میں ہوا کا معیاری انڈیکس (اے کیو آئی) کا اوسط 212 پر پہنچ گیا ہے۔ دلی کی ہوا کی اوسط / مجموعی کوالٹی  ’معتدل‘ زمرے سے بڑھ کر (اے کیو آئی 200 سے کم)  خراب کے زمرے میں پہنچنے کی وجہ سے (201 سے 300 کے درمیان) این سی آر اور آس پاس کے علاقوں (سی اے کیو ایم) میں ہوا کے معیار کے بندوبست کے کمیشن کے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کو نافذ کرنے کی ذیلی کمیٹی نے آج دلی- این سی آر میں ہوا کے تازہ معیار کا جائزہ لینے کےلئے میٹنگ کی۔ خطے میں ہوا کی کوالٹی کے منظر نامے پر جامع نظرثانی کے ساتھ ساتھ آئی ایم ڈی / آئی آئی ٹی ایم کے ذریعہ ہوا کے معیار کے بارے میں کی گئی پیش گوئی پر نظر ثانی کے بعد  اس بات کو نوٹ کیا گیا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹے کے دوران ہوا کی کوالٹی میں اچانک کمی آئی ہے جس سے  دلی کی ہوا کی کوالٹی خراب کے زمرے میں پہنچ گئی ہے۔  فعال  ماڈل  اور  آئی ایم ڈی/ آئی آئی ٹی ایم کے ذریعہ موسم کی پیش گوئی کے مطابق دلی کا مجموعی اے کیو آئی  اگلے چند دنوں میں خراب کے زمرے میں رہے گا اور پورے این سی آر میں فوری طور پر نافذ کرنے کے ساتھ جی آر اے پی کا اسٹیج – 1 پر عمل درآمد کو ضروری بنایا گیا ہے تاکہ خطے میں ہوا کی کوالٹی کو  مزید خراب ہونے سے بچایا جاسکے۔

جی آر اے پی کو نافذ کرنے کی ذیلی کمیٹی کے فیصلے کے مطابق جی آر اے پی میں دیئے گئے اسٹیج – 1 کے تحت خراب ایئر کوالٹی کو دلی کے 201 سے 300 تک کے اے کیو آئی کے درمیان ہونا چاہیے۔ اسے فوری طور پر این سی آر میں تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا۔ جی آر اے پی کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے والی این سی آر ریاستوں اور ڈی پی سی سی کے  آلودگی کی روک تھام والے بورڈوں (پی سی بیز)  سمیت جی آر اے پی کے تحت مختلف ایجنسیاں اس مدت کے دوران جی آر اے پی کے تحت اسٹیج – 1 کو سختی سے نافذ کرنے کو یقینی بنا رہی ہیں۔

اس کے علاوہ ذیلی کمیٹی نے این سی آر کے شہریوں  پر بھی زور دیا ہے کہ وہ  جی آر اے پی  نافذ کرنے اور جی آر اے پی کے مرحلہ – 1 کے سٹیزن چارٹر میں دیئے گئے اقدامات پر عمل کرے ۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا  ہے کہ وہ :

  • موٹر گاڑیوں کے انجنوں کو اچھی طرح درست رکھیں ۔
  • گاڑیوں میں ٹائروں کے مناسب پریشر کو برقرار رکھیں۔
  • موٹر گاڑیوں کے پی یو سی سرٹی فکیٹ کو تاحال بنائیں۔
  • اپنی گاڑیوں کو خالی نہ رکھیں اور  ریڈ لائٹس پر انجن کو بند کردیں۔
  • کھلے مقامات پر پیشاب نہ کریں/ کچرا نہ پھینکیں/ کوڑا کرکٹ نہ جمع کریں۔
  • ہوا میں آلودگی  کی رپورٹ  کی تازہ تیاریاں  311 ایپ، گرین دلی ایپ، سائی ویر ایپ وغیرہ  کے ذریعہ درج کریں۔
  • زیادہ درخت لگائیں۔
  • تہواروں کو ماحول دوست انداز میں منائیں - پٹاخوں سے گریز کریں۔
  • 10/15 سال پرانی ڈیزل/پیٹرول گاڑیوں  کو نہ چلائیں جن کی کارکردگی کی عمر ختم ہوچکی ہے۔

جی آر اے پی کے اسٹیج-I کے مطابق 27 نکاتی ایکشن پلان آج سے پورے این سی آر میں فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔  یہ 27 نکاتی ایکشن پلان این سی آر ریاستوں اور ڈی پی سی سی آلودگی کو کنٹرول کرنے والے بورڈوں  سمیت مختلف ایجنسیوں کے ذریعے نافذ/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔  اقدامات یہ ہیں:

  1. تعمیراتی اور مسماری (سی اینڈ ڈی) سرگرمیوں میں دھول سے بچاؤ کے اقدامات اور سی اینڈ ڈی فضلہ کے ماحولیاتی انتظام کے بارے میں ہدایات / رہنما خطوط کے مناسب نفاذ کو یقینی بنائیں۔
  2. ہدایت نمبر 11-18 مورخہ 11.06.2021  کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں۔ایسے منصوبوں کے سلسلے میں سی اینڈ ڈی سرگرمیوں کی اجازت نہ دیں جن کے پلاٹ کا  سائز 500 مربع میٹر کے برابر یا اس سے زیادہ ہو جو متعلقہ ریاست/جی این سی ٹی ڈی کے ’ویب پورٹل‘ پر رجسٹرڈ نہیں ہیں۔
  3. میونسپل سالڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو)، کنسٹرکشن اینڈ ڈیمولیشن (سی اینڈ ڈی) فضلہ، اور مخصوص ڈمپ سائٹس سے خطرناک کچرے کو باقاعدگی سے اٹھانے کو یقینی بنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کھلی زمینی علاقوں میں کوئی کچرا غیر قانونی طور پر نہ پھینکا جائے۔
  4. سڑکوں پر وقتاً فوقتاً مشینی جھاڑو اور پانی کا چھڑکاؤ کریں اور مخصوص جگہوں/ لینڈ فلز میں جمع ہونے والی دھول کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنائیں۔
  5. اس بات کو یقینی بنائیں کہ سی اینڈ ڈی مواد اور فضلہ کو مناسب طریقے سے ذخیرہ کیا گیا ہےیا موجود ہے، احاطے میں اسے مناسب طریقے سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ ڈھکی ہوئی گاڑیوں میں  سی اینڈ ڈی فضلہ کی نقل و حمل اور مناسب پروسیسنگ سہولت پر اس کی ری سائیکلنگ کو یقینی بنائیں۔
  6. سی اینڈ ڈی سائٹس پر اینٹی اسموگ گن کے استعمال کے لیے ہدایات اور یارڈ اسٹکس کو سختی سے نافذ کیا جائے۔
  7. سڑک کی تعمیر/ دیکھ بھال/ مرمت کے منصوبوں میں اینٹی اسموگ گنز، پانی کے چھڑکاؤ اور دھول دبانے کے اقدامات کو تیز کریں۔
  8. بائیو ماس اور میونسپل سالڈ ویسٹ کو کھلے عام جلانے پر پابندی کو سختی سے نافذ کریں۔ او اے  21/2014 میں 04.12.2014 اور 28.04.2015 کے این جی ٹی  کے احکامات کے مطابق خلاف ورزیوں پر زیادہ سے زیادہ  ای سی   عائد کریں۔
  9. سخت نگرانی  سے اس بات کو یقینی بنائیں  کہ لینڈ فل سائٹس/ ڈمپ سائٹس میں جلنے کے واقعات نہ ہوں۔
  10. بھاری ٹریفک اور بھیڑ کا شکار چوراہوں کے ساتھ تمام شناخت شدہ راہداریوں پر ٹریفک کی روانی کو ہموار کرنے کے لیے ٹریفک پولیس کو تعینات کریں۔
  11. گاڑیوں کے لیے پی یو سی اصولوں کی سخت نگرانی اور نفاذ۔
  12. مرئی اخراج کے لیے کوئی رواداری نہیں - ضبط اور/یا زیادہ سے زیادہ جرمانہ لگا کر بظاہر آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو روکیں۔
  13. ایسٹرن اور ویسٹرن پیریفرل ایکسپریس ویز کے ذریعے دہلی کے لیے غیر مقصود ٹرک ٹریفک کو موڑنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے حکم کو سختی سے نافذ کریں۔
  14. زائد المیعاد ڈیزل/پٹرول گاڑیوں پر اور موجودہ قوانین کے مطابق این جی ٹی/سپریم کورٹ کے حکم کو سختی سے نافذ کریں۔
  15. تعمیل نہ کرنے والے اور غیر قانونی صنعتی یونٹس کے خلاف سخت تعزیری/قانونی کارروائی کو یقینی بنائیں۔
  16. صنعتوں، اینٹوں کے بھٹوں اور ہاٹ مکس پلانٹس وغیرہ میں آلودگی پر قابو پانے کے تمام ضوابط کو سختی سے نافذ کریں۔ - اخراج کے مقررہ معیارات کی سختی سے تعمیل کی جائے۔
  17. اس بات کو یقینی بنائیں کہ این سی آر کی صنعتوں بشمول اینٹوں کے بھٹوں اور ہاٹ مکس پلانٹس کے ذریعہ صرف منظور شدہ ایندھن کا استعمال کیا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں، اگر کوئی ہو تو اسے بند کر دیا جائے۔
  18. تھرمل پاور پلانٹس میں اخراج کے اصولوں کو سختی سے نافذ کریں اور عدم تعمیل کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
  19. پٹاخوں پر پابندی سے متعلق  عدالتوں/ٹربیونل کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کریں۔
  20. صنعتی اور غیر ترقیاتی علاقوں سے صنعتی فضلہ کع باقاعدگی سے اٹھائے جانے اور مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنایا جائے۔
  21. این سی آر میں بجلی کی سپلائی میں رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے ڈسکومس۔
  22. اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈیزل جنریٹر سیٹ بجلی کی فراہمی کے باقاعدہ ذریعہ کے طور پر استعمال نہ ہوں۔
  23. ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھلے کھانے پینے کی جگہوں پر تندور میں کوئلے / لکڑی پر مکمل پابندی نافذ کریں۔
  24. اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہوٹل، ریستوراں اور کھلے کھانے والے صرف بجلی/صاف ایندھن گیس پر مبنی آلات استعمال کریں۔
  25. معلومات کی ترسیل بشمول سوشل میڈیا اور بَلک ایس ایم ایس وغیرہ۔ موبائل ایپس کا استعمال لوگوں کو آلودگی کی سطح، کنٹرول روم کے رابطے کی تفصیلات، متعلقہ حکام کو آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں/ذرائع کی اطلاع دینے اور حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
  26. آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے 311 ایپ، گرین دہلی ایپ، سمیر ایپ اور اس طرح کے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شکایات کے ازالے کے لیے فوری کارروائی کو یقینی بنائیں۔
  27. سڑک پر ٹریفک کو کم کرنے کے واسطے ملازمین کو گاڑی شیئر کرنے کے لیے دفاتر کی حوصلہ افزائی کریں۔

کمیشن صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور آنے والے دنوں میں مستقل بنیادوں پر ہوا کے معیار کا جائزہ لے گا۔ جی آر اے پی  کا تفصیلی نظرثانی شدہ شیڈول کمیشن کی سرکاری ویب سائٹ اور caqm.nic.in کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ و ا۔ ن ا۔

U-10725        



(Release ID: 1967129) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi , Telugu