وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

تنزانیہ کی پہلی خاتون صدر عزت مآب ڈاکٹر سامعہ صلوحو حسن کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری عطا کی


بھارت کو نہ صرف اس کی جغرافیائی خوبصورتی، بلکہ اس کے عوام کی سخاوت اور رحم دلی بھی ایک’’ ناگزیر بھارت‘‘ بناتی ہے-عزت مآب ڈاکٹر سامعہ صلوحو حسن

بھارت  ایک قریبی رشتے دار ، ایک دفاعی حلیف ، ایک قابل انحصار شراکت دار اور سبھی موسموں میں ایک دوست ہے، جو ایک ساحلی پٹی کی وجہ سے محض الگ ہوگیا ہے-عزت مآب ڈاکٹر سامعہ صلوحو حسن

ڈاکٹر سامعہ صلوحو حسن نے خود کو بھارتی تعلیم کا ثمرہ قرار دیا، انہوں نے  اس کا سہرا حیدرآباد کے این آئی آر ڈی میں آئی ٹی ای سی کی اپنی تربیت  کو دیا

زنجیبار  میں کسی آئی آئی ٹی کا پہلا کیمپس قائم کیا جارہا ہے،جس کا افتتاح نومبر  کے شروع میں کیا جائے گا:جناب دھرمیندر پردھان

ہنرمندی پرمرکوز اور مارکیٹ کی مطابقت والی اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کے لئے بھارت-تنزانیہ اشتراک کی ضرورت ہے:جناب دھرمیندر پردھان

صدر ڈاکٹر سامعہ صلوحو اور وزیر اعظم کی مودی رہنمائی میں بھارت –تنزانیہ دوستی اور زیادہ مضبوط ہوگی:جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 10 OCT 2023 3:56PM by PIB Delhi

تنزانیہ کی پہلی خاتون صدر عزت مآب  ڈاکٹر  سامعہ صلوحوحسن کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے ، بھارت –تنزانیہ تعلقات کو اور زیادہ مضبوط بنانے، اقتصادی سفارت کو فروغ دینے اور علاقائی یکجہتی اور کثیر ملکی نظام میں کامیابی حاصل کرنے پر ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری (اونورِس کوزا) سے سرفراز کیا  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VAEA.jpg

تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ نیز چھوٹے کاروبار کی مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان، امور خارجہ کے وزیر ڈاکٹر ایس جے شنکر ، تعلیم کی وزیر مملکت محترمہ انّ پورنا دیوی بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ جے این یو کے چانسلر جناب کنول سبل ، جے این یو کے وائس چانسلر پروفیسر سانتی شری  دھولی پُڑی پنڈت، تنزانیہ کا وفد ، 15افریقی مشنوں کے سربراہان، ممتاز شخصیتیں، ماہرین تعلیم، بھارت میں مطالعہ کرنے والے تنزانیہ کے طلباء اور وزارتوں کے سینئرافسران نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر عزت مآب ڈاکٹر سامعہ صلوحو نے خود کو بھارتی تعلیم کا ثمرہ قرار دیا اور اس کا سہر احیدرآباد کے این آئی آر ڈی میں اپنی آئی ٹی ای سی تربیت کو دیا۔ انہوں نے خود کو اس اعزاز سے نوازے جانے پر شکریہ ادا کیا ، جیسا کہ کسی غیر ملکی یونیورسٹی کی طرف سے انہیں عطا کیا گیا یہ پہلا ایوارڈ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی نہ صرف جغرافیائی خوبصورتی، بلکہ اس کے عوام کی سخاوت اور رحم دلی  بھی بھارت کو ایک ناگزیر بھارت بناتی ہے۔ بھارت ایک رشتے دار ہے، جو محض ساحلی پٹی کی وجہ سے الگ ہوگیا ہے، وہ ایک  دفاعی حلیف ہے، ایک قابل انحصار شراکت دار ہے اور سبھی موسموں میں ایک دوست ملک ہے۔انہوں خاص طورپر کہا کہ بھارت ،عالمی جنوب  اور ترقی پذیر ملکوں کے مقصد کے تئیں سچا اور وفادار ملک رہا ہے۔انہوں نے اس حقیقت کو سراہا کہ بھارت کثیر ملکی نظام اور مارکیٹ پر سماج کو ترجیح دینے کی اہمیت کا حامل رہا ہے۔

انہوں نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازے جانے پر باوقار ادارے کے تئیں گہرے تشکر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اونورِس کوزا ڈگری کو ، محض اپنی کوششوں کے عروج کے طورپر قبول نہیں کیا ہے، بلکہ اس لامحدود صلاحیت کی توثیق کے طورپر قبول کیا ہے، جس کے تحت ہم محنت و مشقت کرتے ہیں، خود کو وقف کردیتے ہیں اور بے لوث خدمات انجام دیتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت -افریقی شراکت داری کے لئے اشتراک کا ایک اور میدان ، ایک منصفانہ اور ماحول کے لئے سازگار توانائی کی ترسیل کا میدان بھی ہے۔ انہوں نے واضح طورپر بھارت کی اس دلکشی کا اظہا ربھی کیا، جس میں بھارت کے لذیذ کھانے، موسیقی اور فلمیں بھی شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KR8H.jpg

جناب پردھان نے عزت مآب ڈاکٹر سامعہ صلوحو کو ، اعزاز سے نوازے جانے پر مبارکباد دی،جس کے تحت بھارت اور تنزانیہ کے درمیان دو طرفہ تعاون میں اضافے کے لئے ان کی طویل عرصے سے جاری کوششوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔انہوں نے جی 20 کے حصے کے طورپر افریقی یونین کو شامل کرنے کی ، انتھک کوششوں پر وزیر اعظم جناب نریندرمودی کا شکریہ ادا کیا۔جناب پردھان نے اپنے خطاب میں خوشی کا اظہار کیا کہ کسی آئی آئی ٹی کا پہلا بیرون ملک کیمپس ، زنجیبار میں قائم کیا جارہا ہے۔ اس کیمپس کا افتتاح اس نومبر کے شروع میں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلیمی تعاون میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا اور یہ تنزانیہ اور دیگر افریقی ملکوں کے طلباء کو عالمی درجے کی انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی تعلیم  تک رسائی فراہم کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ خاص طورپر تعلیم اور انسانی وسیلے کے فروغ کے لئے عالمی جنوب کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئےبھارت کے افریقہ کے ایک شراکت دار کے طورپر  تنزانیہ کی مدد درکار ہے۔ ہنرمندی پر مرکوز اور مارکیٹ کی مطابقت والی تعلیم دونوں ملکوں کے نوجوانوں کو ایک اشتراک کے انداز میں فراہم کرناہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت میں اعلیٰ تعلیم  ایک متحرک نظام موجود ہے، جہاں 55000ادارے ہیں، 4کروڑ 20 لاطلباء ہیں اور 16لاکھ اساتذہ ہیں۔ اس نظام کو این ای پی 2020 سے اور زیادہ مضبوط بنانا ہے۔جیسا کہ اس تعلیمی پالیسی سے یکسر تبدیلی لانے والی اصلاحات انجام دی جارہی ہے۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ عزت مآب ڈاکٹر سامعہ صلوحو حسن کو اس تعلیمی اعزاز سے نوازا جانا ، ان کے بھارت کے ساتھ منسلک ہونے اور دوستی کا اعتراف ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تعلیم اور صلاحیت سازی دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا اہم پہلو ہے۔آئی ٹی ای سی پروگرام کے تحت تنزانیہ کے5ہزار سے زیادہ شہریوں کو بھارت کے تعلیمی اداروں میں تربیت دی جاچکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زنجیبار میں پہلا بیرون ملک آئی آئی ٹی قائم کرنے کے لئے یہ مقام ترجیحی مقام ہے۔ اس ادارے نے پورے افریقی براعظم کے لئے تکنیکی تعلیم کا ایک اعلیٰ مرکز بننے کی صلاحیت موجود ہے۔ جی 20 میں افریقی یونین کو ایک مکمل رکن کے طورپر شامل کیا جانا، بھارتی صدارت کی ایک سب سے بڑی کامیابی رہی۔

*************

ش ح۔ ا س۔ن ع

U. No.10615


(Release ID: 1966385) Visitor Counter : 109