قومی سلامتی کونسل سیکرٹریٹ
قومی سلامتی سے متعلق کونسل سیکریٹریٹ نے بھارت کے اہم شعبے کے بارے میں بھارت کی سائبر پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لیے سرکاری تنظیموں، سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے لیے قومی سائبر سیکورٹی مشق ‘ بھارت این سی ایکس 2023 ’ کے دوسرے ایڈیشن کا اہتمام کیا
Posted On:
10 OCT 2023 12:10PM by PIB Delhi
بھارتی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر جناب اجے کمار سود نے آج ڈپٹی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر جناب راجندر کھنہ اور نیشنل سائبر سیکورٹی کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل ایم یو نائر کے ساتھ 'بھارت این سی ایکس 2023' کا افتتاح کیا۔ نیشنل سائبر سیکورٹی مشق 2023 ‘ بھارت این سی ایکس 2023 ’ کا دوسرا ایڈیشن کا 09 سے 20 اکتوبر ، 2023 ء 12 دنوں کے لیے ایک ہائبرڈ مشق کے طور پر انعقاد کیا جا رہا ہے ، جس کا مقصد حکومت/اہم شعبے کی تنظیموں کے سینئر مینجمنٹ اور تکنیکی عملے کو تربیت دینا ہے تاکہ سائبر خطرات اور سائبر واقعات سے نمٹنے اور کارروائی کی خاطر سرکاری اور نجی ایجنسیوں کو تربیت فراہم کی جا سکے ۔
یہ پروگرام بھارتی حکومت کے قومی سلامتی کونسل سیکریٹریٹ (این ایس سی ایس) کے ذریعے راشٹریہ رکھشا یونیورسٹی ( آر آر یو ) کے ساتھ اہمیت کی حامل شراکت داری میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
اہمیت کا حامل یہ پروگرام 300 سے زائد شرکاء کے لیے ایک متحد پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جس میں سرکاری ایجنسیوں، عوامی تنظیموں اور نجی شعبے کے متنوع میدان کی نمائندگی کی جاتی ہے ۔ یہ پلیٹ فارم سبھی تربیتی اجلاسوں ، لائیو فائر اور اسٹریٹجک مشقوں کے ذریعے اہم معلوماتی ڈھانچے کی حفاظت کے لیے عہد بستہ ہے ۔ اس میں شرکاء کو سائبر سیکیورٹی کے مختلف اہم شعبوں کی تربیت دی جاتی ہے ، جس میں انٹرویژن ڈیٹیکشن تکنیک، میلویئر انفارمیشن شیئرنگ پلیٹ فارم ( ایم آئی ایس پی ) ، کمزوری سے نمٹنے اور دخل اندازی کی جانچ، نیٹ ورک پروٹوکول اور ڈاٹا فلو، ڈیجیٹل فرانزکس وغیرہ شامل ہیں ۔
بھارت این سی ایکس انڈیا سائبر خطرات کو بہتر طور پر سمجھنے، تیاری کا اندازہ لگانے اور سائبر بحران کے بندوبست اور تعاون کے لیے ہنر کو فروغ دینے کی خاطر اسٹریٹجک رہنماؤں کی مدد کرے گا۔ اس سے سائبر سیکیورٹی کی مہارتوں، ٹیم ورک، منصوبہ بندی، مواصلات، تنقیدی سوچ اور فیصلہ سازی اور جانچنے میں بھی مدد ملے گی۔
بھارتی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر ڈاکٹر اجے کمار سود نے پر زور انداز سے کلیدی خطاب پیش کیا ، جس کی پذیرائی کی گئی ۔ ڈاکٹر سود نے اپنی تقریر میں پُرجوش طریقے سے سائبر افرادی قوت کو بہتر بنانے کی بنیادی اہمیت پر زور دیا، جس میں شرکاء کو سائبر جنگجوؤں کی ایک مضبوط فوج میں تبدیل ہونے کی ترغیب دی گئی ۔ ان کے خطاب میں ، بھارت کے سائبرسیکیوریٹی دفاع کو تقویت دینے کے بنیادی ستونوں کے طور پر مسلسل سیکھنے اور مہارت کی کاشت پر زور دیا گیا ۔ انہوں نے ‘‘ کوانٹم سیف ’’ بننے کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے ، اپنی تقریر میں ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ ( ڈی پی آئی ) کے تحفظ، ہارڈ ویئر کی حفاظت کی ضروریات اور پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا ۔
نیشنل سائبر سیکورٹی کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل ایم یو نائر نے پروگرام کی اہمیت کو مزید بڑھاتے ہوئے ، بھارت کے سائبر شعبے کا ایک اسٹریٹجک جائزہ فراہم کیا۔ ان کی بصیرت افروز تقریر میں ، ملک کے ڈیجیٹل اثاثوں کی حفاظت میں اجتماعی چوکسی کے اہم کردار پر زور دیا گیا اور سائبر خطرات کے ابھرتے ہوئے منظرنامے کو اجاگر کیا گیا ۔
تقریب کے موقع پر، راشٹریہ رکھشا یونیورسٹی کے ڈائرکٹر کرنل ندھیش بھٹناگر نے سائبر سیکیورٹی کے لیے ، بھارتی حکومت کے غیر متزلزل عزم کی ستائش کی۔ انہوں نے بھارت کے سائبر تحفظ کو یقینی بنانے میں ، اس طرح کے اقدامات کے اہم رول کو اجاگر کیا ، بالخصوص اس دور میں، جس کی خصوصیت وسیع پیمانے پر ڈیجیٹلائزیشن اور ایک وسیع خطرے کی سطح اور سائبر سیکورٹی میں افرادی قوت کی ترقی کی سمت ایک قدم ہے۔
مزید یہ کہ ، بھارت این سی ایکس 2023 بھارتی سائبر سیکیورٹی اسٹارٹ اپس اور چھوٹی اور بہت چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں ( ایم ای ایم ایز ) کی جدت اور لچک کو نمایاں کرنے والی ایک خصوصی نمائش کو انعقاد کرے گا۔ یہ نمائش ان متحرک اداروں کے ذریعہ تیار کردہ مسائل کے جدید حل اور ٹیکنالوجیز کو اجاگر کرے گی، جو بھارت کے سائبر سیکیورٹی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں ان کے اہم کردار کی شاندہی کرے گی۔
بھارت این سی ایکس 2023 ایک باوقار کنکلیو کی میزبانی کرے گا، جس میں حکومت، عوامی تنظیموں اور نجی شعبے کے 200 سے زیادہ چیف انفارمیشن سیکیورٹی افسران (سی آئی ایس اوز ) کو اکٹھا کیا جائے گا۔ صنعت کے رہنماؤں کا یہ خصوصی اجتماع سائبر خطرے کے بدلتے ہوئے منظر نامے پر گہرائی سے بات چیت اور غور و خوض کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
*************
ش ح۔ ش م ۔ع ا
U. No.10600
(Release ID: 1966233)
Visitor Counter : 151