جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

ہائیڈروجن اور فیول سیل کے عالمی دن کی تقریبات ایک پائیدار اور خوشحال مستقبل کی تعمیر میں ہائیڈروجن کے کردار کو اجاگر کرتی ہیں


آئیے ہم اپنی صنعتوں اور برادریوں کو توانائی کی منتقلی میں ایک اہم محرک کے طور پر ہائیڈروجن کو اپنانے کی ترغیب دیں: نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے لیے 400 کروڑ روپے کے آر ایند ڈی روڈ میپ کی نقاب کشائی کی گئی

Posted On: 08 OCT 2023 5:02PM by PIB Delhi

ہر سال 8 اکتوبر کو منائے جانے والے ہائیڈروجن اور فیول سیل کے عالمی دن کے موقع پر حکومت ہند نے ماحولیات کے لئے سازگار اور پائیدار توانائی کے ایک وسیلے کے طور پر ہائیڈروجن کے لامحدود امکانات کو تلاش کرنے اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے آدھے دن کی ایک تقریب کا انعقاد کیا۔ نئی دہلی میں 7 اکتوبر 2023 کو نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ذریعہ سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ کے اشتراک سے منعقد ہونے والے اس پروگرام نے صنعت، تعلیمی برادری اور حکومت کے ہائیڈروجن ماہرین کو اکٹھا کیا۔

اس موقع پر نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے لیے آر اینڈ ڈی روڈ میپ کی نقاب کشائی کی۔ یہ روڈ میپ، جس میں 400 کروڑ روپے کا بجٹ فراہم کیا گیا ہے، تحقیق اور ترقی کے ایک متحرک ماحولی نظام کی ترقی کے لیے رہنمائی فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے جو گرین ہائیڈروجن کو کمرشیئل بنانے میں مدد دے سکتا ہے اور ہندوستان کے ولولہ انگیز آب و ہوا اور توانائی کے اہداف میں حصہ ڈال سکتا ہے۔ یہ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار، اسٹوریج اور نقل و حمل کی کارکردگی، اعتماد اور لاگت کی تاثیر کو بہتر بنانے کے لیے نئے مواد، ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ تحقیق و ترقی کا پروگرام تحفظ کو بھی ترجیح دے گا اور ہائیڈروجن اکانومی کی ترقی میں تکنیکی رکاوٹوں اور چیلنجوں کو دور کرے گا۔

‘‘آئیے ہم ہائیڈروجن حلوں کی تحقیق، ترقی اور تعیناتی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں’’

ایک ویڈیو پیغام میں نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ عالمی یوم ہائیڈروجن اور سیل ایک ایسا دن ہے جب ہم کائنات میں ایک تبدیلی لانے والے عنصر کا جشن مناتے ہیں جو ایک روشن اور زیادہ پائیدار مستقبل کا وعدہ کرتا ہے۔‘‘ہائیڈروجن سب سے زیادہ اہم عنصر ہے اور یہ ہماری توانائی کے منظر نامے میں انقلاب لانے، آب و ہوا کی تبدیلیوں کو کم کرنے اور ہماری معیشتوں کو صاف توانائی کے ساتھ طاقت بخشنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہائیڈروجن کے اس عالمی دن پر آئیے ہم ہائیڈروجن حل کی تحقیق، ترقی اور تعیناتی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔ آئیے ہم اپنی صنعتوں اور برادریوں کو توانائی کی منتقلی میں ایک کلیدی محرک کے طور پر ہائیڈروجن کو اپنانے کی ترغیب دیں۔ ایک ساتھ ملکر ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہائیڈروجن ہمارے کرہ ارض کے لیے ایک پائیدار اور خوشحال مستقبل کا سنگ بنیاد بن جائے۔’’

‘‘پہلی ترجیح مشن موڈ پراجیکٹس ہیں جو 2-3 سال میں نتائج فراہم کریں گے’’

کلیدی تقریر کرتے ہوئے معروف سائنسدان اور حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے کمار سود نے کہا کہ سبز ہائیڈروجن ڈیکاربنائزیشن کے لیے سوئس چھری ہے۔ آر اینڈ ڈی روڈ میپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے پرنسپل سائنسی مشیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں مقصد مشن موڈ پراجیکٹس پر توجہ مرکوز کرنا ہے جو 2-3 سال میں نتائج فراہم کر سکتے ہیں۔ "اس مشن میں اعلان کردہ آر اینڈ ڈی بجٹ صرف 2-3 سال میں 400 کروڑ روپے ہے۔ اگر ہم یہ ظاہر کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں کہ یہ آر اینڈ ڈی زمینی سطح پر فرق پیدا کرسکتا ہے، تو مجھے یقین ہے کہ مزید اس میں اضافہ ہوگا۔ ہماری پہلی ترجیح مشن موڈ پراجیکٹس ہونے چاہئیں جن کے 2-3 سال میں نتائج برآمد ہوں گے۔ اس کے بعد ہم بڑے چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں جو کہ طویل مدتی ہوں گے اور نیلے آسمان کے منصوبے بھی جو تباہ کن راستے اختیار کریں گے۔

پرنسپل سائنسی مشیر نے بہت کم وقت میں الیکٹرولائزرز کی پیداوار کے لیے گھریلو صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مقصد ہے جس کا حل سائٹ پروگرام پیش کرتا ہے۔ پروفیسر سود نے ہائیڈروجن کو ذخیرہ کرنے کے لیے ٹائپ IV سلنڈر کے معیارات کے ساتھ آنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔‘‘ہمارے معیار ٹائپ III سلنڈروں کے لیے ہیں۔ دنیا بھر میں یہ IV قسم کا سلنڈر ہے۔ لہذا ہندوستان کو ٹائپ IV سلنڈروں کے معیارات کے ساتھ سامنے آنا ہوگا۔ ان سلنڈروں کے ساتھ ہم تین گنا مائلیج کر سکتے ہیں اور بھرنے کا وقت بھی دسویں یا اس سے زیادہ ہے۔’’

‘‘آر اینڈ ڈی روڈ میپ کے تحت تحقیق سے ہندوستان کو میدان میں بالکل جدید ترین مقام پر آنے کا موقع ملے گا’’

متعلقہ فریقوں سے خطاب کرتے ہوئے نئی اور قابل تجدید توانائی کے سکریٹری، جناب بھوپندر سنگھ بھلا نے کہا کہ ہندوستان صحیح وقت پر گرین ہائیڈروجن شعبہ میں داخل ہوا ہے اور یہ کہ ملک گرین ہائیڈروجن سیکٹر میں قائدین میں سے ایک بننے کے لیے تیار ہے۔ سکریٹری نے کہا کہ آر اینڈ ڈی روڈ میپ کا مقصد تحقیق سے فائدہ اٹھانا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہندوستان دنیا میں اس شعبے میں سب سے آگے ہے۔‘‘اگر آپ واقعی کامیاب ہونا چاہتے ہیں، تو ہمیں کم سے کم قیمت پر بہترین ممکنہ طریقے سے گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہم ٹیکنالوجی میں بھی رہنما بننا چاہتے ہیں، باقی دنیا کے برابر یا اس سے آگے۔ نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے لیے آر اینڈ ڈی روڈ میپ کا مقصد ان سب کے لیے ہے۔ یہ پیداوار، نقل و حمل، اسٹوریج اور حفاظت کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ ہم اس روڈ میپ کی بنیاد پر تجاویز کے لیے کال جاری کریں گے اور ہم مشن کے تحت مخصوص پروجیکٹوں کو نوازنا شروع کریں گے۔ اسے اس تحقیق سے نوازا جائے گا جو ہندوستان کو قطعی طور پر میدان میں جدید ترین مقام کے برابر ہونے کا موقع فراہم کرے گا۔’’

نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت منظوریوں کے لیے نیشنل سنگل ونڈو سسٹم پیج کا آغاز

آر اینڈ ڈی روڈ میپ کے علاوہ حکومت ہند کے نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) پر گرین ہائیڈروجن صفحہ کی نقاب کشائی کی گئی، جو نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت پروجیکٹوں سے متعلق تمام منظوری حاصل کرنے کے لیے صنعت کو سنگل ونڈو فراہم کرے گا۔ صفحہ تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے: https://www.nsws.gov.in/portal/scheme/greenhydrogenpolicy ۔

جناب بھلا نے کہا کہ ہمیں 2070 تک صفر کاربن اخراج کے ہدف تک پہنچنا ہے، جس کے لیے ہمارے بڑے شعبوں کو مکمل طور پر ڈیکاربنائز کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے ہائیڈروجن سے چلنے والے مستقبل پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہائیڈروجن صرف ایک ایندھن نہیں ہے بلکہ ایک گیم چینجر اور صاف ستھرا اور زیادہ پائیدار مستقبل کی کلید ہے۔ سکریٹری نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ہائیڈروجن کی استعداد کو اپنائیں، جس میں گاڑیوں کو ایندھن دینے سے لے کر قابل تجدید توانائی کو ذخیرہ کرنا شامل ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، توانائی کی حفاظت اور ماحولیاتی پائیداری کے اہم چیلنجوں سے نمٹنے میں ہائیڈروجن اور ایندھن کے خلیوں کی صلاحیت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مشن کے مقاصد پر روشنی ڈالی جو ہائیڈروجن سے چلنے والے ایک صاف ستھرے، خوشحال ہندوستان کی طرف لے جاتا ہے۔

سی ایم ڈی، سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا، جناب آر پی گپتا نے کہا کہ توانائی کا ذخیرہ کرنے کی لاگت ایک اہم مسئلہ ہے جس کو حل کرنے کی ضرورت ہے اور یہ وہ جگہ ہے جہاں ہائیڈروجن فٹ بیٹھتی ہے۔ ذخیرہ کے چیلنجز مواقع بن جاتے ہیں۔ اس کے لیے فنانس کی لاگت کو کم کرنا ہوگا، ٹیکنالوجی کی لاگت کو کم کرنا ہوگا اور یہ ویلیو چین کے ہر مرحلے پر کیا جانا چاہیے۔

ڈائرکٹر جنرل، بیورو آف انرجی ایفیشنسی، وزارت بجلی، جناب ابھے باکرے نے منظور شدہ کاربن تصدیق کی ایجنسیوں کے لیے ڈرافٹ ایکریڈیٹیشن کے طریقہ کار اور اہلیت کی تفصیلات شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ اسے عوام اور اسٹیک ہولڈر کی تجاویز کے لیے جاری کیا جا رہا ہے۔‘کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ اسکیم’ پر اپنی پریزنٹیشن میں، جس کا اعلان حکومت نے جی ایچ جی کے اخراج کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کیا ہے، ڈی جی بی ای ای نے ہندوستانی کاربن مارکیٹ کی ترقی اور کام کرنے کے لیے ضروری فریم ورک اور متنوع اسٹیک ہولڈرز کے کردار پر روشنی ڈالی۔

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب اجے یادو نے مطلع کیا کہ نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت تمام اسکیموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور یہ کہ ہائیڈروجن حبس کے لیے اسکیم وضع ہونے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل، شپنگ اور روڈ ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں آزمائشی پروجیکٹس شروع کیے جا رہے ہیں اور نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا نفاذ قوم کو ہائیڈروجن سے چلنے والے مستقبل کی طرف لے جا رہا ہے جو توانائی کے منظر نامے میں انقلاب لانے کا وعدہ کرتا ہے۔

تقریب میں نیشنل ہائیڈروجن مہا کوئز کے فاتحین کا اعلان کیا گیا۔

صدر، ہائیڈروجن ایسوسی ایشن آف انڈیا، جناب آر کے ملہوترا نے ملک میں گرین ہائیڈروجن کی ترقی کی تازہ ترین صورتحال پر بات کی۔ اسٹارٹ اپ نیوٹریس کے ڈاکٹر روچن سنہا نے سبز ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے جھلی سے کم الیکٹرولائزرز کی ترقی کے بارے میں بات کی۔ نیشنل کیمیکل لیبارٹری، پونے سے معروف سائنسدان ڈاکٹر سی گوپی ناتھ نے مصنوعی فوٹو سنتھیسز اور منفی کاربن الیکٹرولیسس کے میدان میں تازہ ترین سائنسی پیش رفت پر بات کی۔ پائیدار پروجیکٹس ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے، جناب پرشانت نے گرین ہائیڈروجن ڈویلپرز کو درپیش چیلنجوں پر بات کی۔

بینکنگ سسٹم اور گرین ہائیڈروجن ڈویلپرز کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے وزارت نے مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس) کے اشتراک سے ایک گول میز میٹنگ کا اہتمام کیا تھا تاکہ کم لاگت والے فنانس تک رسائی کو آسان بنایا جا سکے اور اس طرح لاگت کو کم کیا جا سکے۔ سبز ہائیڈروجن. میٹنگ میں ایم این آر ای، ڈی ایف ایس، ایس ای سی آئی، آئی آر ای ڈی اے، نیتی آیوگ، انڈین بینکس ایسوسی ایشن کے اراکین، قومی اور نجی شعبے کے سرکردہ بینکوں، مالیاتی اداروں اور گرین ہائیڈروجن سیکٹر کے سرکردہ ڈویلپرز نے شرکت کی۔

ہائیڈروجن اور فیول سیل کا عالمی دن ایک عالمی اقدام ہے جس کا مقصد ایندھن کے خلیوں کی متنوع ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ایک صاف اور پائیدار توانائی کے وسیلے کے طور پر ہائیڈروجن کے بارے میں آگاہی اور سمجھ کو فروغ دینا ہے۔ یہ دن موسمیاتی تبدیلی، توانائی کی حفاظت اور ماحولیاتی پائیداری کے اہم چیلنجوں سے نمٹنے میں ہائیڈروجن اور ایندھن کے خلیوں کی صلاحیت کو تسلیم کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ ہم ہائیڈروجن اور فیول سیل کے عالمی دن پر اس کی اہمیت، توانائی کی منتقلی میں ہائیڈروجن کے کردار اور فیول سیل ٹیکنالوجی میں امید افزا پیش رفت کا جائزہ لیتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(ش ح ۔ م ع ۔ع ن(

10532



(Release ID: 1965804) Visitor Counter : 98