امور داخلہ کی وزارت

داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ اور دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ، آج نئی دہلی میں، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ کچھ سالوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کو روکنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اب یہ لڑائی فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ گئی ہے

وزیر اعظم مودی کے عزم اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ تمام ریاستوں کے تعاون کے ساتھ  2022 اور 2023 میں انتہاپسندی کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں

یہ آئندہ  2 سالوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے عزم کا سال ہے

2019 کے بعد سے انتہا پسندی کے لئے زمین تنگ ہورہی ہے ، ہم نے سی اے پی ایف کے 195 نئے کیمپ قائم کیے ہیں، مزید 44 نئے کیمپ قائم کیے جائیں گے

بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف سی اے پی ایف کی تعیناتی، ترقی کو معقول بنانا اور انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں کو ختم کرنے کے لئے کیمپ قائم کرنا مودی حکومت کی ترجیحات ہیں

بائیں بازو کی انتہا پسندی سے آزاد ہونے والے علاقوں میں مسلسل نگرانی رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ وہاں دوبارہ یہ مسئلہ پیدا نہ ہو

انتہا پسندی کے لئے ہماری قطعی برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے نتیجے میں گزشتہ 4 دہائیوں میں 2022 میں تشدد اور اموات کی سب سے کم سطح ریکارڈ کی گئی ہے

2005 سے 2014 کے مقابلے  2014 سے 2023 کے درمیان بائیں بازو کی شدت پسندی سے متعلق تشدد میں 52 فیصد  سے زیادہ، اموات میں 69 فیصد، سکیورٹی فورسز کی اموات میں 72 فیصد اور عام شہریوں کی اموات میں 68 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) بائیں بازو کی انتہا پسندی کی مالی امداد کو زک پہنچانے کے لیے تمام ریاستی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں

بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کو چاہیے کہ وہ بائیں بازو کی انتہا پسندی کی مالی امداد کو روکنے کے لیے سول اور پولیس انتظامیہ کی ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دینے کی کوشش کریں

مودی حکومت نے 2017 میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے متاثرین کے لیے مالی امداد کی رقم 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دی تھی، اب اسے مزید بڑھا کر 40 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے

پچھلے 9 سالوں میں مودی حکومت نے سیکورٹی سے متعلق اخراجات (ایس آر ای) میں سابقہ مدت کے مقابلے میں دوگنا سے زیادہ کا اضافہ کیا ہے

Posted On: 06 OCT 2023 5:10PM by PIB Delhi

داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ اور دیگر متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ آج نئی دہلی میں بائیں بازو کی انتہا پسندی پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ مرکزی وزراء، قومی سلامتی کے مشیر، مرکزی داخلہ سکریٹری، سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرلز، مرکزی حکومت کے سیکریٹریز، ریاستوں کے چیف سیکریٹریز، پولیس کے ڈائریکٹر جنرلز اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے کچھ سالوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کو روکنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اب یہ لڑائی فیصلہ کن مرحلے تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے عزم اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ تمام ریاستوں کے تعاون سے 2022 اور 2023 میں اس کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگلے 2 سالوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا عزم لینے کا سال ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 2019 سے بائیں بازو کی انتہا پسندی کے لئے زمین تنگ ہورہی ہیں، ہم نے سی اے پی ایف کے 195 نئے کیمپ قائم کیے ہیں، مزید 44 نئے کیمپ قائم کیے جائیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کی تعیناتی، ترقی کو معقول بنانا اور بائیں بازو کی انتہاپسندی سے متاثرہ علاقوں میں کیمپ قائم کرنا مودی حکومت کی ترجیحات ہیں۔

داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے آزاد کرائے گئے علاقوں میں مسلسل نگرانی رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ مسئلہ وہاں دوبارہ سر نہ اٹھا نے پائے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ جن علاقوں سے یہ مسئلہ ختم ہوا ہے وہاں سے بائیں بازو کے شدت پسند دوسری ریاستوں میں پناہ نہ لیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے 2014 سے بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف قطعی برداشت نہ کرنے کی پالیسی اپنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قطعی برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے نتیجے میں گزشتہ 4 دہائیوں میں 2022 میں تشدد اور اموات کی سب سے کم سطح ریکارڈ کی گئی ہے۔  2005 سے 2014 کے مقابلے 2014 سے 2023 کے درمیان بائیں بازو کی شدت پسندی سے متعلق تشدد میں 52 فیصد سے زیادہ، اموات میں 69 فیصد، سکیورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 72 فیصد اور عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 68 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) بائیں بازو کی انتہا پسندی کی مالی امداد کو زک پہنچانے کے لیے تمام ریاستی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام متاثرہ ریاستوں کو بائیں بازو کی انتہا پسندی کی مالی مدد کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے سول اور پولیس انتظامیہ کی مشترکہ ٹیم تشکیل دے کر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 2017 میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے متاثرین کے لیے مالی امداد کی رقم 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دی تھی، اب اسے مزید بڑھا کر 40 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر، ٹیلی کمیونی کیشن، مالیاتی شمولیت، اسکل ڈیولپمنٹ اور تعلیم جیسے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے خصوصی مرکزی امداد (ایس سی اے) اسکیم کے تحت 14,000 سے زیادہ منصوبے شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں سے 80 فیصد سے زیادہ مکمل ہو چکے ہیں اور اسکیم کے تحت بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کو 3,296 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی بنیادی ڈھانچے کی اسکیم (ایس آئی ایس) کے تحت فورٹیفائیڈ پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر، ریاستی انٹیلی جنس برانچوں کو مضبوط بنانے اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کے خصوصی دستوں کی تعمیر کے لیے 992 کروڑ روپے کے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے۔ پچھلے 9 سالوں میں مودی حکومت نے سیکورٹی سے متعلق اخراجات (ایس آر ای) میں پہلے کی مدت کے مقابلے میں دوگنا اضافہ کیا ہے۔

 

2005 سے 2014 کے مقابلے میں 2014 سے 2023 تک بائیں بازو کی انتہا پسندی کے پرتشدد واقعات میں نمایاں کمی کے اعداد و شمار کی ایک جھلک

 

 بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق سیکورٹی کامیابیاں

 

اشاریے

مئی 2005 سے اپریل 2014 تک

مئی 2014 سے اپریل 2023 تک

فیصد کے اعتبار سے کمی

تشدد کے کل واقعات

14,862

7128

52 فیصد کی کمی

بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق اموات

6035

1868

69 فیصد کی کمی

سکیورٹی عملے کی ہلاکتیں

1750

485

72 فیصد کی کمی

شہریوں کی ہلاکتیں

4285

1383

68 فیصد کی کمی

تشدد کی رپورٹنگ کرنے والے اضلاع

96 (2010)

45 (2022)

53 فیصد کی کمی

تشدد کی رپورٹنگ کرنے والے پولیس اسٹیشن

465 (2010)

176 (2022)

62 فیصد کی کمی

 

-----------------------

ش ح۔ ح ا  ۔ م ر

U NO: 10469



(Release ID: 1965085) Visitor Counter : 98