زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند ’تحقیق سے اثرات تک: مناسب اور لچکدار زرعی خوراک کے نظام کی طرف پیش رفت‘ سے متعلق بین الاقوامی تحقیقی کانفرنس کا افتتاح کریں گی


کلیدی مقررین میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر، ہندوستان کے جی  20 کے شیرپا جناب امیتابھ کانت؛ اور سی جی آئی اے آر کے عبوری ایگزیکٹو مینیجنگ ڈائریکٹر پروفیسر اینڈریو کیمبل شامل ہوں گے

حالیہ جی  20 سربراہ کانفرنس کے پیش نظر اس کانفرنس کی کافی اہمیت ہے جس نے خواتین کی قیادت میں ترقی کی واضح طور پر توثیق کی ہے: ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک

Posted On: 06 OCT 2023 3:58PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو، 9 اکتوبر 2023 کو نئی دہلی کے این اے ایس سی کمپلیکس، پوسا میں، بین الاقوامی تحقیقی کانفرنس کا افتتاح کریں گی، جس کا موضوع ہے: ’’تحقیق سے اثرات تک: مناسب اور لچکدار زرعی خوراک کے نظام کی طرف پیش رفت‘‘ (From research to impact: Towards just and resilient agri-food systems چار روزہ طویل کانفرنس کی میزبانی سی جی آئی اے آر، جی ای این ڈی ای آر امپیکٹ پلیٹ فارم (CGIAR GENDER Impact Platform)   اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)  (Indian Council of Agricultural Research (ICAR)) نے کی ہے۔ دونوں ادارے قومی اور بین الاقوامی تحقیق سے فائدہ اٹھانے کے لیے مشترکہ فورسیز ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خواتین اپنی صحیح قائدانہ کردار ادا کریں اور ہر جگہ زراعت اور خوراک کے نظام کی تبدیلی کی قیادت کریں۔ دیگر معزز اہم مقررین میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر، ہندوستان کے جی 20 کے شیرپا جناب امیتابھ کانت؛ اور سی جی آئی اے آر کے عبوری ایگزیکٹو مینیجنگ ڈائریکٹر پروفیسر اینڈریو کیمبل شامل ہوں گے۔

آج اس کانفرنس کے بارے میں میڈیا کے افراد سے بات کرتے ہوئے، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے کہا کہ یہ کانفرنس اور اس کا موضوع، حالیہ جی 20 سربراہ کانفرنس کے پیش نظر کافی اہمیت کا حامل ہے، جس نے خواتین کی زیر قیادت ترقی کی واضح طور پر توثیق کی ہے۔ ڈاکٹر پاٹھک نے مزید کہا کہ اس میں آب و ہوا میں تبدیلی، خوراک کی یقینی فراہمی اور تغذیہ سے متعلق خواتین کے لیے قیادت اور فیصلہ سازی کے کردار کو تسلیم کرنا اور فروغ دینا شامل ہے۔

سی جی آئی اے آر، جی ای این ڈی ای آر امپیکٹ پلیٹ فارم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نکولین ڈی ہان نے مزید کہا کہ اس کانفرنس کا اہتمام اس لئے کیا گیا ہے تاکہ جدید معلومات مشترک کی جاسکیں اور صنفی مساوات کو فروغ دینے اور سماجی طور پر سب کی شمولیت لچک اور خوراک کے نظام کے لئے تحقیق  اور عمل کے درمیان فرق کو ختم کیا جاسکے  ۔

ڈاکٹر ڈی ہان نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر، زرعی خوراک کے نظام میں صنفی عدم مساوات ایک بہت ہی اہم چیلنج رہا ہے - اور موجودہ عدم مساوات کو کووڈ-19 اور آب و ہوا میں تبدیلی جیسے بحران کے ذریعے بدتر کیا جا رہا ہے۔ مجموعی طور پر، خواتین اکثر مردوں کے مقابلے میں کم خوراک کی حفاظت کرتی ہیں، اور وہ بیرونی جھٹکوں جیسے سیلاب اور خشک سالی سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ ہم بہترین شرط کے حل کے لئے پالیسی سازوں اور سرمایہ کاروں کی رہنمائی کی خاطر تحقیق، شواہد اور عملی سمجھ بوجھ کو یکجا کر رہے ہیں، جو صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے عالمی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے راستے پر گامزن ہونے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں ۔

اس کانفرنس میں، سی جی آئی اے آر، جی ای این ڈی ای آر امپیکٹ پلیٹ فارم اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ صنفی محققین کے ایک قسم کے عالمی نیٹ ورک کو طلب کررہے ہیں اور انہیں دوسرے محققین، پریکٹیشنرز اور پالیسی سازوں کے ساتھ انھیں یکجا کررہے ہیں تاکہ اب تک کی زرعی صنفی تحقیق کا جائزہ لیا جاسکے اور اختراعات تجویز کی جاسکیں جس سے کہ زرعی خوراک کے نظام کو مزید مساوی، منصفانہ اور لچکدار بنانے میں مدد مل سکے۔

اس تقریب میں  140 سے زیادہ زبانی پرزنٹیشن، 85 پوسٹرز، 25 اعلیٰ سطحی اور کلیدی مقررین کے ساتھ ساتھ 60 متوازی سیشنز بھی پیش کیے جائیں گے۔ بین الاقوامی نمائش کنندگان اور ہندوستانی خواتین کاروباری اپنے کام اور اختراعات کی نمائش کریں گی۔ کانفرنس کے مندوبین وسیع پیمانے پر تحقیقی اداروں، قومی زرعی تحقیق اور توسیعی نظام، غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائٹی کی تنظیموں، فنڈنگ پارٹنرز، پالیسی ساز اداروں اور نجی شعبے کی نمائندگی کریں گے۔

آئی سی اے آر، سی جی آئی اے آر اور دیگر تحقیقی شراکت داروں کے ساتھ، ہندوستان کے 126 ملین چھوٹے پیمانے کے کاشت کاروں کے مستقبل کی رہنمائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایک سی جی آئی اے آر امپیکٹ پلیٹ فارم کے طور پر، جی ای این ڈی ای آر کا مقصد ایسے زرعی حل مشترکہ طور پر تیار کرنے کے لیے معلومات کو حاصل کرنا ہے جو خواتین کے لیے کام کریں اور مساوی، لچکدار اور خوشحال معاشروں میں اپنا تعاون دیں۔ آئی سی اے آر کے ساتھ شراکت داری، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی قومی زرعی تحقیق اور توسیعی نظام میں سے ایک ہے، سی جی آئی اے آر اور اس کی تحقیقی شراکت دار ایک منفرد اور خیرمقدم پر مبنی موقع کی پیشکش کرتا ہے تاکہ اشتراک کیا جاسکے، زمینی مانگ کے ساتھ جوڑا جاسکے اور بڑے پیمانے پر اثرات حاصل کئے جاسکیں۔

آئی سی اے آر، اپنے 113 آئی سی اے آر  اداروں اور ہندوستان بھر میں 76 زرعی یونیورسٹیوں کے ساتھ، شواہد پر مبنی ترجیحات اور اختراعات کی نشاندہی کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا، جو ماحولیات سے متعلق کارروائی ، خوراک کی یقینی فراہمی اور تغذیہ سے متعلق خواتین کی قیادت کے بارے میں جی  20 کی عہد بندیوں کو مرد و خواتین کسانوں کے ساتھ ساتھ تمام برادریوں کے لیے مثبت نتائج میں تبدیل کرسکتے ہیں۔ سی جی آئی اے آر، عالمی معیار کی مہارت، ثبوت اور ثابت شدہ حل فراہم کرکے اس عمل میں تعاون دے سکتا ہے۔

 

-----------------------

ش ح۔ ح ا  ۔ م ر

U NO: 10463


(Release ID: 1965069) Visitor Counter : 111