جل شکتی وزارت
کابینہ نے بہار اور جھارکھنڈ میں نارتھ کوئل ریزروائر پروجیکٹ کے بقیہ کاموں کی تکمیل کی نظر ثانی شدہ لاگت کو منظوری دی
Posted On:
04 OCT 2023 4:03PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے نارتھ کوئل ریزروائر پروجیکٹ کے بقیہ کاموں کوی تکمیل کے لیے اس سے قبل اگست 2017 میں منظور شدہ 1,622.27 کروڑ روپے (مرکزی حصہ: 1,378.60 کروڑ روپے) کی بقیہ لاگت کے برخلاف نظرثانی شدہ 2,430.76 کروڑ روپے کی لاگت (مرکزی حصہ: 1,836.41 کروڑ روپے) کی جل شکتی کی وزارت کے آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی کے محکمے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
بقیہ کاموں کی تکمیل پر یہ پروجیکٹ جھارکھنڈ اور بہار کے خشک سالی کے شکار چار اضلاع میں 42,301 ہیکٹر کو اضافی سالانہ آبپاشی فراہم کرے گا۔
نارتھ کوئل ریزروائر پروجیکٹ ایک بین ریاستی بڑا آبپاشی پروجیکٹ ہے جس کا کمانڈ ایریا دو ریاستوں بہار اور جھارکھنڈ میں واقع ہے۔ یہ پروجیکٹ نارتھ کوئل دریا پر ایک ڈیم پر مشتمل ہے جوکہ کٹکو گاؤں (ضلع لاتیہار، جھارکھنڈ) کے قریب واقع ہے۔ ڈیم کے 96 کلومیٹر نیچے کی طرف ایک بیراج (محمد گنج، ضلع پلامو، جھارکھنڈ میں) سےرائٹ مین کینال (آر ایم سی) اور لیفٹ مین کینال (ایل ایم سی) نکلتی ہیں۔ ڈیم کی تعمیر اور متعلقہ سرگرمیوں کا آغاز حکومت بہار کی جانب سے اپنے وسائل سے سال 1972 میں کیاگیا تھا۔ یہ کام 1993 تک جاری رہا اور حکومت بہار کے محکمہ جنگلات کے ذریعہ اسی سال روک دیا گیا تھا۔ اس خدشے کی بنا پر کہ ڈیم میں پانی جمع ہونے والے پانی سے بیتلا نیشنل پارک اور پالامو ٹائیگر ریزرو کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، ڈیم پر ہونے والا کام روک دیا گیا تھا۔ کام روکے جانے کے بعد یہ پروجیکٹ 71,720 ہیکٹر اراضی کو سالانہ آبپاشی فراہم کرا رہا تھا۔ نومبر 2000 میں بہار کی تقسیم کے بعد، یہ کام یعنی ڈیم اور بیراج کا کام جھارکھنڈ میں آگیا۔ اس کے علاوہ محمد گنج بیراج سے پوری 11.89 کلومیٹر کی لیفٹ مین کینال (ایل ایم سی) جھارکھنڈ میں واقع ہے۔ رائٹ مین کینال (آر ایم سی) کے 110.44 کلومیٹر میں سے پہلے 31.40 کلومیٹر جھارکھنڈ میں آتے ہیں اور بقیہ 79.04 کلومیٹر بہار میں ہیں۔ سال 2016 میں حکومت ہندنے عوام کو ہونے والے فائدے کے پیش نظر پروجیکٹ کو شروع کرنے کے مقصد سے نارتھ کوئل ریزروائر پروجیکٹ کے بقیہ کاموں کو مکمل کرنے کے لیے مدد فراہم کرانے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ پالامو ٹائیگر ریزرو کے بنیادی علاقے کو بچانے کے لیے ریزرو وائر کی سطح کو کم کیا جائے۔ پروجیکٹ کے بقیہ کاموں کو 1622.27 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کرنے کی تجویز کو اگست 2017 میں مرکزی کابینہ نے منظوری دی تھی۔
اس کے بعد، دونوں ریاستی حکومتوں نے یہ ضروری سمجھا کہ پروجیکٹ میں کچھ دیگر معاملات شامل کئے جائیں، آبپاشی کےفائدےعوام تک پہنچانے کےلئے آر ایم سی اور ایل ایم سی کی مکمل لائننگ کو بھی تکنیکی لحاظ سے ضروری سمجھا گیا۔ اس طرح گیا ڈسٹری بیوشن سسٹم ، آر ایم سی اور ایل ایم سی کی لائننگ، راستے میں آنےوالے ڈھانچوں کی دوبارہ تشکیل، چند نئے ڈھانچوں کی تعمیر اور پروجیکٹ سے متاثرہ خاندانوں (پی اے ایف) کے آر اینڈ آر کے لیے ایک بار کا خصوصی پیکیج کےکاموں کے اخراجات اپ ڈیٹ شدہ لاگت کے تخمینہ میں فراہم کرائے گئے۔ اسی کے مطابق پروجیکٹ کا نظرثانی شدہ لاگت کا تخمینہ تیار کیا گیا۔ 2430.76 کروڑ روپے کے بقیہ کاموں کی لاگت میں سے، مرکز 1836.41 کروڑ روپے فراہم کرائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-10358
(Release ID: 1964277)
Visitor Counter : 97