پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
پٹرولیم کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے اوپیک سے تیل بازاروں میں عملی نقطۂ نظر ،توازن اور کفایت کو یقینی بنانے کی اپیل کی
Posted On:
03 OCT 2023 9:33PM by PIB Delhi
پٹرولیم اورقدرتی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے اوپیک کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کی اور اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی اور عالمی توانائی شعبے میں اس کے منفی اثرات کے بارے میں تفصیل سے بات چیت کی ۔
اوپیک اور اوپیک پلس نے مل کر 2022سے تیل کی دستیابی میں 4.96 ایم بی /یومیہ (عالمی سطح پر تیل کی مانگ میں 5 فیصد)کی کمی کردی ہے،جس کی وجہ سے برینٹ کی قیمتیں جون میں 72 ڈالر / بی بی ایل سے بڑھ کر ستمبر 2023 میں تقریباََ 97 ڈالر / بی بی ایل ہوگئیں۔
3اکتوبر 2023 کو سالانہ ابوظہبی انٹرنیشنل پٹرولیم نمائش اور کانفرنس (اے ڈی آئی پی ای سی ) 2023 کے موقع پر پٹرولیم اورقدرتی گیس اور ہاؤسنگ کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پور ی نے اوپیک کے سکریٹری جنرل عزت مآب جناب حیشم الغیث کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی ۔
بات چیت کے دوران وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگست 2022 کے بعدسے اوپیک (10)اور اوپیک پلس ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کی وجہ سے عالمی سطح پر تیل کی کل دستیابی میں تقریباََ 5فیصدکی کمی آئی ہے،جس کی وجہ سے صرف تین مہینے میں خام تیل کی قیمت میں 34فیصدکا اضافہ ہوا ہے ۔
یہ کمی بڑھتی ہوئی توانائی کی مانگ کے باوجود کی گئی ہے۔برینٹ کچے تیل کی قیمتیں ،جون میں تقریباََ 72 ڈالر / بی بی ایل سے بڑھ کر ستمبر 2023 میں تقریباََ 97 ڈالر / بی بی ایل ہوگئیں ،جس کی وجہ سے تیل کی درآمد کرنے والے زیادہ ترصارف ممالک کی خرید کی صلاحیت کافی کم ہوگئی ہے۔
وزیرموصوف نے یہ بھی کہا کہ سال 2022 میں جغرافیائی سیاسی بحران نے مہنگائی کے موجودہ دباؤ کو کافی بڑھادیا ہے اوردنیا کے بڑے حصوں میں کساد بازاری کا اصل خطرہ پیدا کردیا ہے۔
وزیرموصوف نے آگے کہا کہ جہاں ایک طرف حکومت ہند نے اپنے مثبت اقدام کی بدولت اپنی معیشت کو توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے موثر طریقے سے بچایا ہے، وہیں دوسری طرف پوری دنیا کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ گزشتہ 18 ماہ میں 100 ملین لوگ دوبارہ صاف ایندھن کے بجائے کوئلے اور جلانے والی لکڑیوں کو استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
وزیرموصوف نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا عالمی معیشت میں دوبارہ سال 2008 کا اقتصادی بحران جیسی صورتحال بننے جارہا ہے ،جو کہ دراصل ایک اندازہ ہونے کے بجائے حقیقت میں درست پیش گوئی ثابت ہوئی تھی۔برینٹ کی قیمتیں شروعات میں جنوری 2008 کے 93.60 ڈالر / بی بی ایل سے بڑھ کر جولائی 2008 میں 134.3 ڈالر /بی بی ایل ہوگئی تھی،جس کی وجہ سے عالمی معیشت کی کساد بازاری نے انتہائی تیز رفتار پکڑنا شروع کردیا تھا،جس سے آخر کا ر مانگ کافی کم ہوگئی تھی اور اس طرح کچے تیل کی قیمتیں بہت کم ہوگئی تھیں۔
عالمی بھلائی کے مفاد میں وزیر موصوف نے یہ یقینی بنانے کے لئے عالمی توانائی بازاروں کو متوازن رکھنے کی وکالت کی تاکہ کچے تیل کی قیمتیں،صارف ممالک کی دائیگی کی صلاحیت سے کہیں زیادہ نہ ہوجائیں۔
وزیرموصوف نے اوپیک سے موجودہ اقتصادی صورتحال کی سنگینی کو بخوبی سمجھنے کی اپیل کی اور اوپیک کے سکریٹری جنرل سے گزراش کی کہ وہ اپنے عہدے کا استعمال تیل بازاروں میں عملی نقطہ نظر ،توازن اور کفایت کو یقینی بنانے کے لئے کریں۔
*************
ش ح۔ع ح۔رم
U-10333
(Release ID: 1963991)
Visitor Counter : 99