سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

جناب نتن گڈکری نے کہا ہے کہ 2070 تک ملک کو کاربن غیر جانبدار بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے تعمیراتی شعبے میں سبز اقدامات کیے جائیں گے


سوچھتا ہی سیوا مہم کے تحت قومی شاہراہوں، راستوں کی سہولیات، ڈھابوں، ٹول پلازوں کے ساتھ 13000 مقامات پر صفائی مہم کا منصوبہ بنایا گیا ہے: جناب گڈکری

Posted On: 28 SEP 2023 2:48PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے کہا ہے کہ 2070 تک ملک کو کاربن غیر جانبدار بنانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے تعمیراتی شعبے میں سبز اقدامات کیے جائیں گے۔

 

آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ملک کو صاف ستھرا اور کوڑا کرکٹ سے پاک بنانے کے لیے تمام مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جاری سوچھتا ہی سیوا کے تحت قومی شاہراہوں، ڈھابوں، ٹول پلازوں سمیت 13000 مقامات پر صفائی ستھرائی کے پروگراموں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اس میں سے تقریباً 7000 مقامات پر کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

جناب گڈکری نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر پیدا ہونے والے ٹھوس فضلہ کو ٹھکانے لگانا ملک بھر کے شہری علاقوں میں در پیش ایک بڑا ماحولیاتی چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 10000 ہیکٹر اراضی کوڑے کا ڈھیر بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت شاہراہوں کی تعمیر میں شہری ٹھوس فضلہ کے استعمال کے حل پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضلات سے دولت پیدا کرنا ٹیکنالوجی اور دور اندیش قیادت کے ساتھ ممکن ہے۔

 

 

ملک میں متبادل بایو ایندھن کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ وہ ایتھنول اکانومی بنانے کے مضبوط حامی رہے ہیں اور زرعی ترقی کو 6 فیصد تک بڑھانے کے لیے بڑے پیمانے پر ایتھنول کے استعمال پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد 2 لاکھ کروڑ روپے کی ایتھنول اکانومی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں دنیا کی پہلی BS-6 موافق فلیکس ایندھن مضبوط ہائبرڈ گاڑی کے اجرا کے ساتھ ہی فلیکس انجن 100 فیصد ایتھنول پر کام کریں گے اور معیشت کے لیے بچت 1 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پانی پت میں آئی او سی ایل پلانٹ زرعی فضلہ، جیسے چاول کے بھوسے کو ایتھنول اور بایو بیٹومین میں تبدیل کرتا ہے۔

 

 

وزیر موصوف نے کہا کہ بایو ایتھنول پروڈکشن ٹیکنالوجی میں ترقی کے ساتھ، 1 ٹن چاول تقریباً 400 سے 450 لیٹر ایتھنول پیدا کر سکتا ہے، جو پائیداری اور توانائی کی خود مختاری کی طرف ایک اہم پیش رفت کی علامت ہے۔

جناب گڈکری نے کہا کہ 2025 تک 1 فیصد پائیدار ہوا بازی کے ایندھن کا استعمال کرنے کا ہوف ہو گا اور مستقبل میں ہندوستان میں اسے 5 فیصد ملاوٹ تک بڑھانے کا ممکنہ منصوبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈین آئل پانی پت میں 87,000 ٹن پائیدار ہوا بازی ایندھن پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ایک پلانٹ قائم کر رہا ہے۔

 

 

جناب گڈکری نے کہا کہ ہندوستان میں ٹیلی کام سیکٹر تقریباً 6 لاکھ موبائل ٹاور چلاتا ہے۔ روایتی طور پر، یہ ٹاور بجلی کے لیے ڈیزل جنریٹر سیٹ پر انحصار کرتے رہے ہیں، جس میں ایک ٹاور سالانہ تقریباً 8,000 لیٹر ڈیزل استعمال کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 250 کروڑ لیٹر ڈیزل کی زبردست کھپت ہوتی ہے، جس پر ہر سال تقریباً 25,000 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ان جنریٹر سیٹ کے لیے بطور ایندھن ایتھنول کا انضمام ڈیزل کا ایک پائیدار متبادل پیش کرتا ہے اور مارکیٹ پہلے ہی 100 فیصد ایتھنول پر ایک جنریٹر سیٹ تیار کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ GenSet انڈسٹری کو تاکید کر رہے ہیں کہ آنے والے وقت میں وہ صرف ایتھنول پر مبنی جنریٹر پر کام کریں۔

جناب گڈکری نے کہا کہ ہائیڈروجن مستقبل کا ایندھن ہے اور سب سے اہم طریقہ ہے جس کے ذریعے ہندوستان توانائی کا خالص برآمد کنندہ بن سکتا ہے۔

 

**************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 10073



(Release ID: 1961726) Visitor Counter : 76