خلا ء کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ، ہندوستان خلائی تحقیق اور ترقی میں آخر سے آخر تک صلاحیتوں کے حامل خلائی سفر کرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے، جس میں اپنی زمین سے لانچ کرنے اور زمین کے مشاہدے، سیٹلائٹ کمیونیکیشن، موسمیات، خلائی سائنس اور نیویگیشن اور زمینی انفراسٹرکچرکے پروگراموں کو چلانے کی صلاحیت بھی شامل ہے


اس وقت، خلائی شعبے میں اصلاحات کے بعد نئی خلائی  صنعتیں بھی تیزی سے اُبھر رہی ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 02 AUG 2023 4:08PM by PIB Delhi

 مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان خلائی تحقیق اور ترقی میں اپنی زمین سے لانچ کرنے کی صلاحیت سمیت خلائی تحقیق اور ترقی میں آخر سے آخر تک کی صلاحیتوں کے حامل خلائی سفر کرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے۔ اور زمین کے مشاہدے، سیٹلائٹ مواصلات، موسمیات، خلائی سائنس اور نیویگیشن اور زمینی انفراسٹرکچر کے پروگرام چلاتا ہے۔

لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ اس وقت خلائی شعبے میں اصلاحات کے بعد نئی  خلائی صنعتیں بھی  تیزی سے اُبھر رہی ہیں۔

وزیر موصوف نے پچھلے پانچ سالوں کے دوران اسرو کی طرف سے کی گئی اہم پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔ کچھ اہم کامیابیاں ذیل میں درج ہیں:

  • جولائی 2018 - جولائی 2023 کے دوران 27 سیٹلائٹس اور 22 لانچ وہیکل مشن کامیابی سے مکمل کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ جولائی 2018 میں کریو ایسکیپ سسٹم (سی ای ایس) کو قابل بنانے کے لیے کامیاب پیڈ ابورٹ ٹیسٹ (پی اے ٹی) اور دوبارہ قابل استعمال لانچ وہیکل آٹونومس لینڈنگ مشن  اپریل 2023 میں مکمل کیا گیا ۔
  • جون 2018 میں، ہندوستان نے نظریاتی کورس ورک اور اسمبلی، انٹیگریشن اینڈ ٹیسٹنگ(اے آئی ٹی) پر ہینڈ آن ٹریننگ کے امتزاج کے ذریعے نانو سیٹلائٹس کی ترقی پر صلاحیت سازی کے تربیتی پروگرام ‘اننتی’  کا اعلان کیا۔ 45 ممالک کے کل 90 شرکاء نے تین بیچوں میں اس پروگرام  (2019 میں دو اور 2022 میں ایک)سے فائدہ اٹھایا۔
  • چاند پر ہندوستان کا دوسرا مشن، چندریان-2 22 جولائی 2019 کو جی ایس ایل وی  ایم کے III- ایم- I پر کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا تھا۔ چندریان-2 آربیٹر ریسرچ کمیونٹی کے لیے سائنس کا قیمتی ڈیٹا فراہم کر رہا ہے۔
  • دسمبر 2019 میں پی ایس ایل وی- سی48/ آر آئی ایس اے ٹی-2 بی آر آئی  کی لانچنگ نے پی ایس ایل وی  کی 50 ویں لانچ کی، جو کہ ورک ہارس لانچ وہیکل ہے۔
  • 2019 میں، اسرو نے حکومت کے وژن ‘‘جئے وگیان، جئے انوسندھان’’ کے مطابق ایک سالانہ خصوصی پروگرام ‘‘ینگ سائنٹسٹ پروگرام’’ یا ‘‘یووا ویگیانی کاریہ کرم’’ (یوویکا) شروع کیا۔ 2019، 2022 اور 20233 سال پر پھیلے ہوئے اس یوویکا پروگرام میں کل 603 طلباء نے شرکت کی ہے ۔
  • 2019 میں، نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ(این ایس آئی ایل) کو مکمل طور پر حکومت ہند کے انڈر ٹیکنگ/ سینٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز (سی پی ایس ای) کے طور پر، ڈیپارٹمنٹ آف اسپیس(ڈی او ایس) کے انتظامی کنٹرول میں شامل کیا گیا۔
  • 26 جون 2020 کو، حکومت ہند نے اسپیس سیکٹر اصلاحات کا اعلان کیا - ہندوستانی خلائی شعبے کی ایک بڑی تبدیلی جس میں ہندوستانی خلائی پروگرام میں پرائیویٹ کھلاڑیوں کی شرکت میں اضافہ اور عالمی خلائی معیشت میں ہندوستان کے بازار میں حصہ بڑھانے کے لیے کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔
  • انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ آتھرائزیشن سینٹر(آئی این۔ ایس پی اے سی ای)  کا قیام اور نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ (این ایس آئی ایل) کے کردار کو بڑھانا اصلاحات کے دو اہم شعبے ہیں۔
  • آئی این- ایس پی  اے سی ای کے قیام کا اعلان جون 2020 میں حکومت ہند نے خلائی محکمہ کے تحت ایک خودمختار ایجنسی کے طور پر کیا تھا، تاکہ صنعت، اکیڈمی اور اسٹارٹ اپس کا ایکو سسٹم بنایا جا سکے اور عالمی خلائی معیشت میں بڑا حصہ حاصل کیا جا سکے۔  جس کا مقصد تفصیلی رہنما خطوط اور طریقہ کار کے ذریعے خلائی شعبے میں این جی ایز کی سرگرمیوں کی اجازت اور ان کو منظم کرنا ہے۔ احمد آباد میں آئی این- ایس پی اے سی ای  ہیڈکوارٹر کا افتتاح عزت مآب وزیر اعظم نے جون 2022 میں کیا تھا۔
  • عزت مآب وزیر مملکت (خلائی محکمہ) نے جولائی 2022 میں اسرو سسٹم فار سیف اینڈ سسٹین ایبل اسپیس آپریشنز مینجمنٹ (آئی ایس 4 او ایم )  کو قوم کے نام  وقف کیا۔
  • ایل وی ایم 3 (جی ایس ایل وی  ایم کے III (ایم2 / ون ویب انڈیا-1 مشن  23 اکتوبر 2022 کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا ۔
  • وکرم-ایس (پررامبھ مشن) کا آغاز، میسرز اکائی روٹ ایرو اسپیس پرائیویٹ لمٹیڈ حیدرآباد  کی طرف سے ایک ذیلی لانچ وہیکل،  کے ذریعے 18 نومبر 2022 کو کامیابی کے ساتھ کیا گیا ۔
  • پہلا پرائیویٹ لانچ پیڈ اور مشن کنٹرول سنٹر جو میسرز اگنی کل کاسموس پرائیوٹ لمٹیڈ چنئی  کی طرف سے25 نومبر 2022 کو ایس  ڈی ایس سی، ایس ایچ اے آر کے اسرو کمیپس میں قائم کیا گیا ہے۔
  • 10 فروری، 2023 کو، چھوٹی سیٹلائٹ لانچ وہیکل (ایس ایس ایل وی- ڈی2 ) کی کامیاب پرواز ہوئی، جس نے تین سیٹلائٹس - (ہندوستان  بھر میں تقریباً 750 طالبات کی مشترکہ کوشش سے اسپیس کڈز انڈیا، چنئی کی رہنمائی میں) کو لانچ کیا۔
  • 7 مارچ، 2023 کو، میگھا-ٹروپیکس-1 (ایم ٹی-1) سیٹلائٹ کے لیے کنٹرول شدہ دوبارہ داخلے کا تجربہ کامیابی کے ساتھ کیا گیا، جس کا حتمی اثر بحر الکاہل میں پڑا، جو طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے ملک کی مسلسل کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔ ایل وی   ایم 3  ایم 3 /ون ویب انڈیا- 2  مشن 26 مارچ 2023 کو ون ویب 36  سیٹلائٹس کو ان کے مطلوبہ مدار میں رکھ کر کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ اس کے ساتھ، این ایس آئی ایل نے ون ویب کے 72 سیٹلائٹس کو لو ارتھ مدار سے لانچ کرنے کے اپنے معاہدے کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا۔
  • دوبارہ استعمال کے قابل لانچ وہیکل خود مختار لینڈنگ مشن(آر ایل وی  ایل ای ایکس) کا ایروناٹیکل ٹیسٹ رینج(اے ٹی آر)، چتردرگا، کرناٹک میں 2 اپریل 2023 کو کامیابی کے ساتھ مظاہرہ کیا گیا۔
  • جی ایس ایل وی- ایف 12/ این وی ایس-01  مشن 29 مئی 2023 کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ جی ایس ایل وی نے این وی ایس -01 نیویگیشن سیٹلائٹ کو تعینات کیا، جو دوسری نسل کے سیٹلائٹ میں سے پہلا ہے جس کا تصور ہندوستانی نکشتر(این اے وی آئی سی) سروس کے ساتھ نیویگیشن کے لیے کیا گیا ہے،
  • ایل وی ایم 3- ایم 4  نے 14 جولائی، 2023 کو چندریان-3 خلائی جہاز کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔ چاند کے مدار میں داخل کرنے کی سرگرمیاں جاری ہیں اور چاند پر لینڈنگ 23 اگست، 2023 کو طے ہے۔

*************

ش ح۔ ج ق۔ رض

U. No.9975



(Release ID: 1960905) Visitor Counter : 60


Read this release in: English , Marathi , Tamil