مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں،آب وہوا کی تبدیلی کے مسئلے پر کارروائی کی قیادت کی ہے: اربن شفٹ ایشیا فورم میں جناب ہردیپ ایس پوری


شہری کاری کا ہمارا سفر، کامیابی کی ایک کہانی ہے، جو دوسرے ممالک کے لیے سیکھنے کا ایک خاکہ بن گئی ہے: جناب ہردیپ ایس پوری

Posted On: 25 SEP 2023 4:04PM by PIB Delhi

ہندوستان نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، آب و ہوا کی تبدیلی کے مسئلے پر کارروائی کی قیادت کی ہے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ان کا پرجوش پنچ امرت ایکشن پلان، آب و ہوا کے تئیں ہمارے ردعمل کا لنگر ہے، جس میں ہمارے ردعمل کا زور ہمارے تیزی سے شہری ہونے والے شہروں پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ کلائمیٹ چینج پرفارمنس انڈیکس کے مطابق، بھارت آب و ہوا کی تبدیلی پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اعلی پانچ ممالک میں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JTDE.jpg

جناب ہردیپ ایس پوری آج یہاں اربن شفٹ فورم (ایشیا) کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہند کی وسیع پیمانے پر تعریف کی جانے والی جی20 صدارت کے تحت، ہندوستان نے پائیدار شہری کاری پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘شہری کاری کا ہمارا سفر ایک کامیابی کی کہانی ہے جو دوسرے ممالک کے لیے، خاص طور پرعالم جنوب کے لیے سیکھنے کا وسیلہ بن گیا ہے’’۔
وزیر موصوف نے حکومت ہندکی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی مختلف اسکیموں کا جائزہ لیا جو پائیدار اور جامع انداز میں شہری مقامات کی ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ پردھان منتری آواس یوجنا- اربن (پی ایم اے وائی-یو) کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ تقریباً 11.9 ملین مکانات کو منظوری دی گئی ہے۔ 11.3 ملین سے زیادہ مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 7.7 ملین گھر پہلے ہی مستحقین تک پہنچائے جا چکے ہیں۔

وزیر موصوف نے سوچھ بھارت مشن – شہری کے بارے میں بھی بات کی جس کے نتیجے میں صفائی کے تئیں رویے میں تبدیلی آئی ہے۔ تقریباً 7.36 ملین انفرادی اور کمیونٹی بیت الخلاء نے ہندوستان کے شہروں اور قصبوں کو او ڈی ا یف بنا دیا ہے۔ سالڈ ویسٹ پروسیسنگ 2014 میں 17 فیصد سے بڑھ کر آج 75 فیصد ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس بی ایم-یو 2.0 کے تحت 326 کچرے کے ڈمپ سائٹس کو ٹھیک کیا گیا ہے اور 42.6 ملین ٹن کچرے کو کم کیا گیا ہے۔

امرت مشن کی کامیابیوں کی وضاحت کرتے ہوئے، جناب پوری نے کہا کہ تقریباً 14 ملین پانی کے نل کے کنکشن اور 13.5 ملین سیوریج کنکشن 500 شہروں (ہندوستان کی آبادی کا 60فیصد) میں فراہم کیے گئے ہیں۔

زندگی میں آسانی کی طرف ایک اہم قدم میں، اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت، 13 بلین امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے 6069 منصوبے مکمل کیے گئے ہیں، جو جدت اور عمدگی کی ثقافت کو سرایت کرتے ہیں۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ‘‘ہندوستان کے نقل و حرکت کے ایجنڈے میں ایک مثالی تبدیلی؛ ہمارے پاس اب دنیا کا پانچواں سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہے جس میں 871 کلومیٹر میٹرو لائنیں بچھائی گئی ہیں اور مزید 906 کلومیٹر میٹرو نیٹ ورک زیر تعمیر ہے’’۔

آب و ہوا کے ایجنڈوں کی لوکلائزیشن کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیرموصوف نے مشاہدہ کیا کہ عالم جنوب کے شہروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے آب و ہوا کے ایجنڈوں کو مقامی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘شہری منصوبہ بندی پر کسی بھی بحث کو مالیاتی صحت سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ بنیادی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے شہر، مرکزی گرانٹس پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے’’۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں روایتی محصولات کو جدید آلات اور مالیہ تک مزید متنوع رسائی کے ساتھ پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ فورم، شہروں کے لیے موسمیاتی مالیہ میں تیزی لانے کے لیے بہترین طریقوں کی تشہیر کرتا ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی توجہ دلائی کہ کس طرح ہندوستان اربن 20 کے ذریعے ماحولیاتی ذمہ دارانہ رویوں کی حوصلہ افزائی اور آب و ہوا کی مالیات کو تیز کرنے پر گفتگو کی قیادت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار، موسمیاتی مالیات کا نمایاں ذکر حتمی جی 20 کےاعلامیہ میں شامل کیا گیا ہے۔

پہلی اربن شفٹ فورم (ایشیا) کا افتتاح 25 ستمبر 2023 کو نئی دہلی میں حیات ریجنسی میں حکومت ہند کی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری کی موجودگی میں کیا گیا۔

افتتاح کے دوران حکومت ہندکے شہری امور کے قومی ادارے(این آئی یو اے)، اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام(یو این ای پی)، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)، عالمی ماحولیاتی سہولت (جی ای ایف) کے علاوہ دیگر تنظیموں اور اداروں کے معززین بھی موجود تھے۔ اربن شفٹ ایشیا فورم کےاجلاس کا اہتمام آئی سی ایل ای آئی جنوبی ایشیا اور این آئی یو اے نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

ہندوستان، انڈونیشیا، چین، ویت نام، ملائیشیا، نیپال، فلپائن، اردن اور سری لنکا کی قومی حکومتوں اور شہروں کے تقریباً 150 نمائندے، نیز بین الاقوامی تنظیمیں، مالیاتی ادارے، کاروباری ادارے اور این جی اوز، علاقائی شہری چیلنجز اور قابل نقل حل کے لئےاس پروگرام میں معلومات اور تجربات کے تبادلے کے لیے شرکت کر رہے ہیں۔

اس فورم کا کلیدی مقصد علاقائی شہروں کو مربوط اور پائیدار شہری ترقی کے مختلف پہلوؤں پر تربیت اور صلاحیت سازی فراہم کرنا ہے۔
افتتاحی مکمل اجلاس میں، ایشیائی خطے کے اہم شہری مسائل پر ایک اعلیٰ سطحی پینل کے ساتھ ساتھ دیگر شرکاء نے تبادلہ خیال کیا، جبکہ رکاوٹوں کو دور کرنے اور ایشیائی شہروں کو 'موقع کے شہروں' میں تبدیل کرنے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ کئی علاقائی رہنماؤں نے آنے والی دہائیوں میں ایشیائی شہروں میں آب و ہوا کی تیز رفتار کارروائیوں کے لیے اپنے وژن اور پالیسی ہدایات کے بارے میں بات کی۔

اربن شفٹ فورم کے پہلے دن جن معززین نے مختلف مسائل پر بات کی ان میں اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام انڈیا آفس کےکنٹری ہیڈ جناب اتل بگائی ؛ چیف ایگزیکٹو آفیسر، ورلڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ جناب مادھو پائی، ؛ جناب الوک برنوال، موسمیاتی تبدیلی کے سینئر ماہر اور کوآرڈینیٹر - پائیدار شہر، گلوبل انوائرمنٹ فیسیلٹی (جی ای ایف)نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز(این آئی یو اے) انڈیاکے ڈائریکٹر جناب ہتیش ویدیا؛ ڈپٹی سیکرٹری جنرل، آئی سی ایل ای آئی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر،آئی سی ایل ای آ:ی جنوبی ایشیا جناب ایمانی کمار، ؛ اور منیجنگ ڈائریکٹر آف کلائمیٹ فنانس، نالج اینڈ پارٹنرشپس، سی40 سٹیز محترمہ اینڈریا فرنینڈزشامل ہیں۔

فورم کے دوران منعقد ہونے والے متوازی اجلاسوں میں، شرکاء چیلنجوں سے نمٹنے، کامیاب طریقوں کی نمائش، اور قابل توسیع حکمت عملیوں کی تحقیقات کے بارے میں بصیرت کا تبادلہ کریں گے۔ وہ اربن شفٹ پروجیکٹ سے تعاون کے راستے بھی تلاش کریں گے، جس میں علم اور صلاحیت کی تعمیر کے ساتھ ساتھ مالیاتی اور نجی شعبے کی شمولیت کے مواقع بھی شامل ہیں۔ جی ای ایف کی مالی اعانت سے چلنے والے پائیدار شہروں کے منصوبوں کے تجربات کا اشتراک کیا جائے گا۔

*****

U.No.9941

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1960658) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu