مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
راجستھان سے تعلق رکھنے والی 13 سالہ سنیدھی جانگڑ نے اپنے ساتھیوں کو صفائی ستھرائی کے لئے بیدار کیا
لوگوں کو استعمال شدہ سینیٹری پیڈزکے بندوبست کے پائیدار طریقوں سے آگاہ کیا
Posted On:
22 SEP 2023 5:32PM by PIB Delhi
اپنی آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ ماحول کی تشکیل ایک بنیادی ضرورت ہے جسے پورا کرنے کے لیے ہر قوم کو کوشش کرنی چاہیے۔ سوچھ بھارت مشن ایک ایسی ہی پہل ہے جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ، صحت مند، صاف اور کوڑے کچرے سے پاک ہندوستان بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے صاف ستھرے ہندوستان کے اعلان کے بعد، زندگی کے تمام شعبوں کے شہری اس میں شامل ہو گئے ہیں اور سوچھتا تحریک کو چلا رہے ہیں۔
یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ نوجوان بچے اس سلسلے میں ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مرکزی اور قائدانہ کردار سنبھال رہے ہیں۔ راجستھان کے کیکڈی نگر پریشد میں سنیدھی جانگڑ ایسی ہی ایک نوجوان لیڈر اور سوچھتا سفیر ہیں جن کی مقامی سوچھتا تحریک کے لیے کوششوں نے سب کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ انہوں نےایک مثال کے طور پر رہنمائی کی ہے اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ ساتھ بزرگوں کو مہم میں شامل کرنے کے لیے لوگوں میں بیداری پھیلانے کے لیے کام کیا ہے۔ وہ کم عمری میں ہی اپنے ساتھیوں کے دلوں اور دماغوں میں صفائی ستھرائی کے لیے بیداری لانے کےلئے اپنے ساتھی طالب علموں کے درمیان معلومات، تعلیم اور مواصلاتی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔ مارچ 2023 میں سوچھ اتسو کے بعد سے سوچھ بھارت سفیر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، سنیدھی نے سماجی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے لوگوں کو استعمال شدہ سینیٹری پیڈزکے بندوبست کے پائیدار طریقوں کے بارے میں تعلیم دی۔
سنیدھی نے 17 ستمبر 2023 کو سوچھتا پکھواڑا-سوچھتا ہی سیوا مہم کے تحت انڈین سوچھتا لیگ 2.0 میں مقامی باشندوں اور طلباء کو اپنے خیالات اور نظریات سے آگاہ کیا۔ انڈین سوچھتا لیگ 2.0 کے تحت منعقدہ مختلف سرگرمیوں میں 500 سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا اور تقریب کی صدارت کیکڈی میونسپل کونسل کے سربراہ جناب کملیش کمار ساہو نے کی۔ سنیدھی کو سوچھتا کے اپنے مشن کے بارے میں اتنا یقین تھا کہ انہوں نے اتنے بڑے اجتماع سے خطاب کیا اور لوگوں کو صفائی ستھرائی کے بہترین طریقوں کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے گھر گھر کچرے کو جمع کرنا، گیلے کچرے سے کھاد بنانا، سنگل یوز پلاسٹک کا بائیکاٹ کرنا جیسی سرگرمیوں ،استعمال شدہ سینیٹری پیڈزکے بندوبست اور گیلے سوکھے کچرے کوالگ کرنا جیسی سرگرمیوں کےلئے مائل کیا۔ آخر میں، سنیدھی نے ایک نغمہ سنایا 'منے صاف صفائی پیاری لگے' (ہمیں صفائی پسند ہے) ،یہ بول لکھ کر سنیدھی نے یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ صفائی ستھرائی اصل میں ہے کیا اور یہ ہمارے لئے کتنی اہم ۔ سنیدھی جیسے نوجوان بچے سماج میں تبدیلی لانے پرچم بردار ہیں اورجو ہندوستان کو کوڑا کرکٹ سے پاک بنانے میں بہت آگے جائیں گے۔
*************
ش ح۔ا م۔
U- 9838
(Release ID: 1959722)
Visitor Counter : 106