نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

 پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں آج   نائب صدر جمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چئیرمین کے خطاب  کا متن

Posted On: 19 SEP 2023 3:54PM by PIB Delhi

آج اس یادگار موقع  پر  جب کہ ہم اپنی پارلیمانی جمہوریت  کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کررہے ہیں، میں اس شاندار ترقی کے لئے آپ سبھی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ایسے موقع پر جب ہم اس شاندار ایوان پارلیمنٹ کو الوداع کہہ رہے ہیں ، جس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوان اور یہ سینٹرل ہال  واقع ہے  اور ہم  ایک نئے ایوان میں جارہے ہیں، ہمیں  حقیقتاََ ایک تاریخ کو بنتے ہوئے دیکھنے کا شرف حاصل ہورہا ہے۔

سمودھان سبھا سے لے کر امرت کال میں آج کے دن تک  کے  سات دہائیوں  سے زیادہ کے سفر میں  ان دیواروں  نے  کئی سنگ میل قائم ہوتے ہوئے دیکھے ہیں۔

15 اگست 1947 کی آدھی را ت کو  ‘ ٹرائسٹ وِد ڈیسٹنی ’ سے لے کر  30 جون  2017 کی آدھی را ت  کو اختراعی  اور مستقبل  کے موافق جی ایس ٹی نظام  کے شروع کئے جانے سے لے کر آج تک  ۔

اسی سینٹرل ہال میں  آئین ساز اسمبلی کے ارکان نے  آئین ہند کا مسودہ تیار کرنے کا چیلنجنگ  فریضہ انجام دیا تھا۔

آئین ساز اسمبلی  کا مباحثہ  اسی ایوان میں  ہوا تھا، جو کہ قواعد کی پابندی اور صحت مند مباحثے کی ایک مثال ہے۔متنازع  معاملات پر بھی عالمانہ  مباحثے اور جوش وجذبے کے ساتھ  غوروخوض   کے ساتھ ساتھ  اتفاق رائے کے جذبے کے ساتھ بات چیت کی جاتی تھی۔  ہمیں اپنے بانیان جمہوریت   کے مثالی کردار کی تقلید کرنے کی ضرورت ہے ۔

پارلیمنٹ کی نئی بلڈنگ ، جو کہ آتم نربھر بھارت  کے طلوع آفتا ب کی ایک دستاویز  ہے، محض عمارت سازی  کے  ایک کرشمے سے  بہت آگے ہے،  یہ ہمارے ہندوستان کی مالامال ثقافت کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ ہمارے  قومی  جذبہ تفاخر ، اتحاد  اور شناخت کی علامت   ہے ۔

ہم نے موثر کن طریقے سے جی 20  کا اہتمام کیا،جس کا نتیجہ ہندوستان کی عالمی طاقت کی شکل میں ظاہر ہوا ۔

پارلیمنٹ کی نئی عمارت  ، بھارت  منڈپم   اور  یشوبھومی  ہماری بنیادی  ڈھانچے کی حالیہ بہترین  تعمیرات کی مثالیں ہیں، جو دنیا کی بہترین  عمارتوں کے مقابلے میں رکھی جاسکتی ہیں۔یہ شاندار مقامات  اب ہندوستان کے کل  کوشکل دینے میں بنیادی رول ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔دنیا کو اب یہ احساس ہوا ہے کہ ہمارا ملک  جتنی تیزی سے ترقی کررہا  ہے، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا اور اب اس ترقی کو روکا نہیں جاسکتا ۔

بھارت  عالمی معاملات کی تشریح کررہا ہے ، ان کے نتائج کی تشکیل کررہا ہے اور ممالک کے درمیان ایک اہم ملک کے طورپر ابھر کر سامنے آیا ہے۔یہ عالمی امن،  آب وہوا کی تبدیلی  اور اقتصادی ترقی کے لئے دیگر ترقی یافتہ ممالک کے برابر کی سطح  پر  ایک ایجنڈا قائم کرنے والے کے طورپر غلبہ حاصل   کررہا ہے۔

اس حوصلہ افزا ماحول میں  ہر طرف  امید  اور  بہتر توقعات  کا غلبہ ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ  وزیراعظم  نریندرمودی کو ، ان کے خیرخواہانہ نظریہ ، عوام  پر مرکوز وژن  ،  جوش وجذبہ اور کاموں  کی مثالی انجام دہی کے لئے مبارکباد  پیش  کرنے  ،  زندگی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے  عوام  کے تعاون    اور پالیسیوں  پر عمل آوری  میں شرکت  کرنے والی افسر شاہی کی ستائش کرنے کا ایک مناسب موقع ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ ہم  ماضی کی مثالیں دے کر  جمہوریت کے مندروں میں  اور قوانین کی بے حرمتی کرنے اور  رویہ میں  گراوٹ  کا جواز پیش کرنے  کو ہمیشہ کے لئے چھوڑ دیں ۔

اب جب کہ ہم  نئے پارلیمانی عمارت کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں تعاون میں اضافہ  اور  اتفاق رائے کے نظریہ کو اختیار کرنا ہوگا۔ ہمارے لئے یہ وقت  جھگڑوں کو الوداع کہنے اور قومی مفاد کو سب سے اوپر رکھنے کا عزم  کرنے کا ہے ۔

ہمارے لئے یہ وقت  پارلیمانی کا م کاج میں رخنہ ڈالنے  اور اس کو   ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے  کی حکمت عملی  کودفن کرنے کا ہے کیونکہ  یہ جمہوری اقدار کے خلاف  ہوتا ہےاور  اس کو  عوام  ، جو کہ بالآخر  ہمارے آقا ہیں،  کی منظوری کبھی حاصل نہیں  ہوسکتی۔

اپنی بات ختم کرنے سے قبل میں ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر  کے اس قول کا حوالہ دینا چاہتا  ہوں جو کہ آئین ساز اسمبلی میں  ان کی   آخری تقریر میں شامل تھا۔ انہوں نے کہا تھا ‘‘ اگر ہم جمہوریت کو محض ایک شکل میں  ہی نہیں بلکہ  حقیقی معنوں میں برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہئے ؟  میری رائے کے مطابق  پہلی  چیز جس  پر ہمیں عمل کرنا ہی ہوگا ، یہ ہے کہ  ہمیں  اپنے سماجی اور اقتصادی مقاصد کے حصول کے لئے  آئینی طریقوں  پر   سختی سے عمل کرنا ہوگا۔’’ ہمیں  ان کی اس اپیل پر  توجہ دینی چاہئے۔

اس فیصلہ کن لمحہ میں  جب کہ ہم   بھارت  کی کایا پلٹ ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی کے وژن   کے اعتراف  اور ‘ ٹرائسٹ وِد ڈیسٹنی ’ کو   ایک بلین سے زیادہ دلوں میں  پھلتے پھولتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔  نوع انسانی کے  چھٹے حصے  کی ڈیسٹنی   کو شکل دینے کے اس شاندار فریضے کی ادائیگی میں ان کے رول کو کبھی  بھلایا نہیں جاسکے گا۔

معزز  ارکان ، میر ی دلی تمنا ہے کہ امرت  کا ل میں  پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی طرف اس تاریخی   واک  کو  بھارت  ایٹ  2047 کی جانب  ایک مارچ ہو ، جبکہ بھارت کو  وشو گرو کا مقام حاصل ہوگا۔

آئیے ہم مل کر پارلیمنٹ کے نئے چیمبرس کو   اپنے جمہوریت کے مندر کا  مقدس مقام بنائیں۔

جے ہند!

*************

  ش ح۔اگ ۔رم

U-9696      



(Release ID: 1958814) Visitor Counter : 103