خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا؛  چندریان کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے، ہندوستان ایک ہی وقت میں مختلف شعبہ جاتی ترقیاتی منصوبوں میں خلائی ٹیکنالوجی اور اس کے اپلی کیشنز کا استعمال کررہا ہے


"خلائی ٹیکنالوجی آج عملی طور پر ہر ہندوستانی گھرانے میں داخل ہو چکی ہے": ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہندوستان موسمیاتی تبدیلی جیسے اہداف رکھ رہا ہے، ہم نے 2070 تک نیٹ زیرو کا ہدف مقرر کیا ہے، اور کل ہم ہائیڈروجن کے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہوں گے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

"ہمارے پاس سب کچھ تھا، لیکن ہم ممکنہ طور پر ایک قابل بنانے والے ماحول کا انتظار کر رہے تھے… اور یہ قابل بنانے والا ماحول وزیر اعظم مودی کے آنے کے بعد حاصل ہوا": ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 18 SEP 2023 4:49PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، خلائی اور ایٹمی توانائی  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے، ہندوستان ایک ہی وقت میں خلائی ٹیکنالوجی اور اس کی ایپلی کیشنز کو مختلف شعبہ جاتی ترقیاتی منصوبوں میں استعمال کر رہا ۔انہوں نے "بائیو میڈیکل سائنسز میں چندریان -3 کی کامیابی کی تقلید" پر ایک خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

انہوں نے کہا کہ آج خلائی ٹیکنالوجی تقریباً ہر ہندوستانی گھرانے میں داخل ہو چکی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسپیس ایپلی کیشنز کا استعمال تقریباً تمام شعبوں میں کیا جا رہا ہے جیسے کہ موسم کی پیش گوئی  اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ، اسمارٹ سٹی پروجیکٹ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ریلوے ٹریکس اور بغیر پائلٹ ریلوے کراسنگ کا انتظام، سڑکیں اور عمارتیں، ٹیلی میڈیسن، گورننس، اور سب سے اہم سوامیتا ’جی پی ایس‘لینڈ میپنگ۔

"یہ ان پچھلے 7 سے 8 سالوں میں ہوا ہے کہ ہم نے دنیا کو دکھایا ہے کہ کس طرح خلائی ٹیکنالوجی اور اس کی سائنسی ایپلی کیشنز کو شعبہ جاتی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے... (ہمیں چاہیے) اپنے لڑکوں اور لڑکیوں کو اس سے ہونے والے بہت بڑے، باہمی مثبت اثرات کو سمجھانا  چاہیے ۔اب اچانک یہ ٹیکنالوجی پورے ملک میں دستیاب ہو گئی ہے،‘‘ انہوں نے نئی دہلی میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پینکریٹولوجی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چاند کے ورجن جنوبی قطبی خطے پر چندریان 3 کی لینڈنگ نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی تکنیکی صلاحیت اور قابلیت کو لاگت موثر ذرائع سے ظاہر کیا۔ چندریان-1 مشن کے ذریعہ سلفر، کوبالٹ، ہائیڈروجن اور پانی کے مالیکیول جیسے معدنی عناصر کے ثبوت کو پوری دنیا کی سائنسی برادری دیکھ رہی ہے کیونکہ انہیں کچھ نئے نتائج کی توقع ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج ہندوستان موسمیاتی تبدیلی جیسے اہداف رکھ رہا ہے، ہم نے 2070 تک خالص صفر کا ہدف مقرر کیا ہے، اور کل ہم ہائیڈروجن کے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہوں گے۔

"ہم نے حقیقت میں دنیا کے سامنے  ثابت کر دیا ہے کہ ہم  اپنے پلیٹ فارم پر آپ سے مل سکتے ہیں،" انہوں نے مزید کہا، "اب ہم دوسروں سے قیادت نہیں لے رہے ہیں، ہم باقی ممالک کو برتری دینے کی پوزیشن میں ہیں۔ لہٰذا ہندوستان اب قیادت کرنے کے لیے تیار ہے، دنیا کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم قیادت کرنے کی کتنی صلاحیت رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ ہر شہری کو عزت دے رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ خلائی شعبے میں ہندوستان کی کوانٹم لیپ تبھی ممکن ہوئی جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس سیکٹر کو "رازداری کے پردے" سے "ان لاک" (غیر مقفل) کرنے کا جرأت مندانہ فیصلہ لیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کے کھلنے کے ساتھ ہی، ملک کے عام لوگ چندریان-3 یا آدتیہ جیسے بڑے خلائی پروگراموں کے لانچ کا مشاہدہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں، تقریباً 10,000 طلباء اور عام لوگ آدتیہ کے لانچ کو دیکھنے آئے تھے۔ چندریان 3 کی چاند پر لینڈنگ کے وقت تقریباً 1000 میڈیا پرسن موجود تھے۔

انہوں نے کہا "ہمارے پاس سب کچھ تھا، لیکن ہم ممکنہ طور پر ایک قابل عمل ماحول کا انتظار کر رہے تھے۔ اور یہ قابل بنانے والا ماحول پالیسی سازوں کی سطح سے، سیاسی قیادت کی سطح سے آنا تھا اور یہ وزیر اعظم مودی کے آنے کے بعد ممکن ہوا،" ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو کہ ایک معروف ذیابیطس ماہر اور طب کے پروفیسر بھی ہیں، نے کہا کہ ’انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن‘ (این آر ایف) کو اپنی فنڈنگ ​​کا 70سے 80 فیصد غیر سرکاری ذرائع سے حاصل ہوگا۔

*************

  ش ح۔ ش ت ۔ ج ا  

U-9655


(Release ID: 1958561) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil