کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ڈی پی آئی آئی ٹی نے ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں میں پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا

Posted On: 02 SEP 2023 11:41AM by PIB Delhi

پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان (این ایم پی) کو وسیع پیمانے پر اپنانے کو فروغ دینے کے لیے، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کا محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی)، کامرس اور صنعت کی وزارت اپنے ریاستی ماسٹر پلان (ایس ایم پی) پورٹل کے مؤثر استعمال کی نگرانی اور مدد فراہم کرنے کے لیے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد کرتا ہے۔

ہندوستان کے مغربی اور وسطی خطے کی ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کے لیے ایک جائزہ میٹنگ 31 اگست 2023 کو نئی دہلی میں محترمہ سومیتا ڈاورا، خصوصی سکریٹری (لاجسٹک)، ڈی پی آئی آئی ٹی کی صدارت میں طلب کی گئی۔ میٹنگ میں مہاراشٹر، گوا، راجستھان، دمن اور دیو اور دادرا اور نگر حویلی، گجرات، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں سے فعال شرکت دیکھنے میں آئی۔

میٹنگ کے دوران، خصوصی سکریٹری (لاجسٹکس) نے گتی شکتی این ایم پی/ایس ایم پی پورٹل کو استعمال کرنے اور بنیادی ڈھانچے اور سماجی شعبے کی منصوبہ بندی کے لیے ’پوری حکومت‘ کے نقطہ نظر کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

چیئر مین نے مؤثر ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے ڈیٹا لیئرز اور ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کے مختلف فوائد کا ذکر کیا جس میں شامل ہیں:

  1. موافق راستے کی منصوبہ بندی
  2. جنگلات، اقتصادی زون، آثار قدیمہ کے مقامات وغیرہ سے چوراہوں کی مرئیت میں اضافہ۔
  • iii. بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے لیے وقت اور لاگت کی بچت کو فعال کرنا، جیسے کہ این ایم پی پر ڈیجیٹل سروے کا استعمال تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس (DPR) کی تیاری کو اعلیٰ درستگی کے ساتھ ہموار کرنا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ریاستیں/ مرکز زیر انتظام علاقے صنعتی علاقوں سے رابطہ کاری کی منصوبہ بندی، سماجی بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کے مقام کے انتخاب، جیسے آنگن واڑی، اسکول، اسپتال وغیرہ کے لیے بڑے پیمانے پر پی ایم گتی شکتی نقطہ نظر کا استعمال کر رہے ہیں۔

بہتر منصوبہ بندی حاصل کرنے کے لیے ریاستیں/ مرکز زیر انتظام علاقے اپنے موجودہ ترقیاتی پروگراموں/ اسکیموں کو جی آئی ایس پر مبنی این ایم پی/ایس ایم پی کے ساتھ مربوط کر رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، ریاست یوپی نے اپنے پہنچ (Pahunch) پورٹل کو ایس ایم پی کے ساتھ مربوط کیا ہے۔ اسی طرح، گجرات حکومت نے بھی اس کا استعمال کیا ہے جو پی ایم جی ایس سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اپنے ساحلی کوریڈور کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ریاست گوا نے پی ایم جی ایسا ین ایم پی/ایس ایم پی پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے، سیلاب کے دوران جانی نقصان کو کم کرنے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ/ انخلا کے راستے کا منصوبہ بنایا۔

اس بات پر مزید زور دیا گیا کہ ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو پی ایم گتی شکتی این ایم پی کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے درج ذیل پیرامیٹرز کا خیال رکھنا چاہیے:

 

  1. ریاستوں/مرکز زیر انتظام علاقوں کی سطح پر ادارہ جاتی میکانزم کی باقاعدہ میٹنگ/کام کرنا؛
  2. این ایم پی/ایس ایم پی پورٹل پر ڈیٹا لیئرز کے معیار کو یقینی بنانا؛
  • iii. پروجیکٹ کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لیے ایس ایم پی کا استعمال لاجسٹکس میں آسانی، رہنے کی آسانی، اور کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے کرنا؛

 

ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو نیشنل لاجسٹکس پالیسی (این ایل پی) کے ساتھ مل کر ریاستی لاجسٹکس پالیسی (ایس ایل پی) بنانے کی ترغیب دی جا رہی ہے تاکہ ریاستی سطح پر عوامی پالیسی میں ’لاجسٹکس‘ پر مکمل توجہ مرکوز کی جا سکے۔

ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو منصوبہ بندی کے مقاصد کے لیے ضلعی سطح پر پی ایم گتی شکتی این ایم پی/ایس ایم پی کے استعمال کے فوائد کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ علاقے کی بنیاد پر ترقی کو قابل بنانے کے لیے، بنیادی سطح پر خلا کی نشاندہی، پروجیکٹ کی منصوبہ بندی وغیرہ کے لیے پی ایم گتی شکتی کے اصولوں کو اپنانا ضروری ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ضلعی سطح کے افسران کی شمولیت ان کے اضلاع کے اندر سماجی اور اقتصادی منصوبہ بندی کے لیے علاقے پر مبنی نقطہ نظر کو لاگو کرنے میں اہم ہو جاتی ہے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 9121



(Release ID: 1954316) Visitor Counter : 92