امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائے گا: سکریٹری برائے محکمہ امور صارفین


صارفین کے امور کے محکمہ نے مصنوعی ذہانت پر ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا

Posted On: 31 AUG 2023 6:01PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کے محکمہ نے آج یہاں ‘‘مصنوعی ذہانت(اے  آئی) اور صارفین’’  کے موضوع پرایک ورکشاپ کا انعقاد کیا تاکہ مصنوعی ذہانت کے فوائد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے صارفین کے مفادات کے تحفظ سے متعلق مسائل کو تلاش کرنے کے لیے محکمہ برائے امور صارفین اور متعلقہ فریقوں کے درمیان ایک تعمیری بات چیت کی  جا سکے۔

شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے امور صارفین کے محکمہ کےسکریٹری جناب روہت کمار سنگھ نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی زندگی کے تمام شعبوں میں رائج ہے اور روزمرہ کی زندگی میں تیزی سے اہم ہوتی جارہی ہے۔ لہذا، صارفین کے ساتھ ان کے تعلقات کے سلسلے میں ان ٹیکنالوجیز کے اثرات کے بارے میں محتاط رہنا نہایت ضروری ہے۔ ورکشاپ میں ضروری اشیا کی قیمتوں کی نگرانی میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے استعمال اور صارفین کی شکایات کے اندراج میں سہولت فراہم کرنے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مختلف شراکت داروں اور ماہرین نے خریداری کی ترجیحات کی نشاندہی کرنے، خریداری کے نمونوں، بہتر سفارشات، صارفین کے لیے پیش گوئی کی حمایت کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت(اے آئی) کو درپیش چیلنجز بشمول رازداری کے خدشات، نادہندگی/غلطی کی صورت میں ذمہ داری تفویض کرنے میں دشواری، الگورتھمک تعصب  کےپیرامیٹرز جیسے جنس، رنگ وغیرہ اورمصنوعی ذہانت سے منضبط شدہ خراب بوٹس پر تبادلہ خیال کیا۔

اس پربھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ بنیادی مقصد صارفین کے مفادات کے تحفظ اور معاشی ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے درمیان توازن پیدا کرنا ہے۔ حفاظتی اقدامات بشمول تعمیری ڈیٹا مینجمنٹ، تنقیدی تشخیص، محفوظ تعامل، آڈٹ اور معتبر ذرائع اور خدشات کا اظہار کرنے کے لیے پلیٹ فارم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید کہا گیا کہ مصنوعی ذہانت پالیسی سازوں کے لیے چار سب سے بڑے چیلنجز الگورتھمک تعصب، مصنوعی ذہانت کے ذریعے ملازمتوں کا متبادل،فرضی خبریں، مصنوعی ذہانت کی غیر مضبوط تعریف اور مصنوعی ذہانت کے لیے ضابطے ہوں گے۔

دلچسپ بات چیت کے ذریعہ مندرجہ ذیل تجاویز پیش کی گئیں: مصنوعی ذہانت کے میدان میں حکومت کی طرف سے ہمارے آئین میں درج بنیادی اصولوں پر ضابطے بنانا جیسے مساوات اور رازداری کا حق، مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ڈیٹا کو کس طرح استعمال کیا جانا چاہیے، اس پر روزانہ کا قانونی تحفظ، مقدمات کی درجہ بندی کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرنا اور انہیں صحیح محکمے تک پہنچانا اور مصنوعی ذہانت اور اختراع کے شعبے میں حکومت کے ضوابط کے درمیان توازن قائم کرنا۔

صارفین کے امور کا محکمہ صنعت کے متعلقہ فریقوں اور پالیسی سازوں کے درمیان جاری تعاون کو فروغ دینے کے لیے اس ورکشاپ کے نتائج سے فائدہ اٹھانے کا منتظر ہے۔ اس پروگرام کے دوران شیئر کیے گئے خیالات اور بصیرت مستقبل کی پالیسی سازی کے لیے ایک بنیاد کے طور پر کام کریں گے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مصنوعی ذہانت کے ضوابط صارفین کے مفادات کے مطابق ہوں۔ محکمہ کے پاس کلیدی شراکت داروں اور موضوع کے ماہرین کے ساتھ باقاعدگی سے مصروف رہنے کا ایک طویل عمل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م ع۔ف ر

(U: 9046)



(Release ID: 1953809) Visitor Counter : 256


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu