پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

بی ایس 6 مرحلہ- II کی، دنیا کی پہلی پروٹو ٹائپ ’الیکٹریفائیڈ فلیکس ایندھن والی گاڑی‘ کا آج آغاز کیا گیا


یہ اختراعی گاڑی، ہندوستان کے اخراج سے متعلق سخت معیارات کے مطابق عمل کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے – نقل و حمل کے وزیر جناب نتن گڈکری

ہندوستان، فلیکس ایندھن والی گاڑیوں کو فروغ دے کر، ایتھنول کی اضافی صلاحیت کا استعمال کر سکتا ہے – پٹرولیم کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری

Posted On: 29 AUG 2023 5:19PM by PIB Delhi

پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے توانائی اور آٹوموبائل انڈسٹری میں فلیکس ایندھن سے چلنے والی گاڑی کی ٹیکنالوجیوں کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ  گاڑیوں کی یہ ٹیکنالوجیاں، ایتھنول کے ذریعے پیٹرول کے زیادہ سے زیادہ متبادل کا موقع فراہم کرتی ہیں، کیونکہ یہ  20 فیصد سے زیادہ ایتھنول مکس کے اعلیٰ مرکبات میں سے کسی کو بھی استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OHYT.jpg

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر، ٹویوٹا کرلوسکر موٹر کے ذریعہ تیار کردہ دنیا کی پہلی بی ایس- 6 مرحلہ-II الیکٹریفائیڈ فلیکس ایندھن والی گاڑی کے پروٹوٹائپ کی نقاب کشائی کے موقع پر بات کر رہے تھے۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ٹویوٹا کا یہ اقدام، خاص طور پر اہم ہے، کیونکہ اس نے دنیا کی پہلی بی ایس 6 (مرحلہ- II) الیکٹریفائیڈ فلیکس ایندھن والی گاڑی کا پروٹو ٹائپ متعارف کرایا ہے، جس میں فلیکس ایندھن کے انجن کے ساتھ ساتھ الیکٹرک پاور ٹرین جیسی صلاحیت بھی ہے، جس میں بہتر ایندھن کی افادیت کے ساتھ مل کر ایتھنول کے زیادہ استعمال کی پیشکش کی گئی ہے۔  انھوں نے مزید کہا کہ ’’صنعت اور حکومت کے تعاون کے ساتھ، ہم دیکھتے ہیں کہ ہندوستان صاف ستھری ٹیکنالوجیوں کا عالمی مرکز بنتا جارہا ہے اور یہ جلد ہی توانائی میں خود کفالت حاصل کرلے گا۔‘‘

اس تقریب کے مہمان خصوصی، ہندوستان کے سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری نے ’بی ایس 6 مرحلہ- II  ’الیکٹریفائیڈ فلیکس فیول وہیکل‘ کے دنیا کے پہلے پروٹو ٹائپ کے اجراء پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اختراعی گاڑی انووا ہائکراس پر مبنی ہے اور اسے ہندوستان کے اخراج سے متعلق سخت معیارات پر عمل کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، جس سے اسے عالمی سطح پر پہلی بار بی ایس 6 (مرحلہ II) الیکٹریفائیڈ فلیکس فیول وہیکل پروٹو ٹائپ کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس پروٹو ٹائپ کے آنے والے مراحل میں، باریک بینی، ہم آہنگی اور سرٹیفیکیشن کے عوامل شامل ہیں۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہندوستان میں ایتھنول کی بہت زیادہ صلاحیت ہے، جو ای 20 محلول سے کہیں زیادہ ہے۔ اس اضافی صلاحیت کو ملک، فلیکس فیول وہیکل (ایف ایف ویز) اور فلیکس فیول اسٹرانگ ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل (ایف ایف وی- ایس ایچ ای وی) / الیکٹریفائیڈ فلیکس فیول وہیکل کو فروغ دے کر استعمال کر سکتا ہے۔

ایک الیکٹریفائیڈ فلیکس فیول گاڑی میں، فلیکسی فیول انجن اور الیکٹرک پاور ٹرین، دونوں ہوتے ہیں۔ یہ اسے ایتھنول کے زیادہ استعمال اور بہت زیادہ ایندھن کی کارکردگی کا دوہرا فائدہ فراہم کرنے کی صلاحیت دیتا ہے، جیسا کہ ایک مضبوط ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل (ایس ایچ ای وی) کے معاملے میں ہوتا ہے، جو کہ  30 سے 50 فیصد زیادہ ایندھن کی کارکردگی فراہم کر سکتا ہے، کیونکہ یہ انجن بند ہونے کے ساتھ ای وی موڈ میں،  40 سے 60 فیصد تک چل سکتا ہے۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر نے کہا کہ نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی)، انرجی ٹرانزیشن ایڈوائزری کمیٹی (ای ٹی اے سی) جیسے مختلف اعلیٰ سطحی اداروں نے، فرسودہ ایندھن اور تیز تر ڈیکاربنائزیشن سے تیزی کے ساتھ چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے، تمام گرین ٹیکنالوجیوں کو فروغ دینے کی سختی سے سفارش کی ہے، جن میں ایس ایچ ای ویز اور الیکٹریفائیڈ فلیکس فیول وہیکل وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایس ایچ ای ویز اور الیکٹریفائیڈ فلیکس فیول وہیکل وغیرہ سمیت ٹیکنالوجیاں ہیں، جو الیکٹریفائیڈ فلیکس فیول وہیکل میں کم سے کم جدید کیمسٹری بیٹریوں کا استعمال کرتی ہے۔ یہ بیٹری کے خام مال کی فراہمی میں ممکنہ جغرافیائی سیاسی خطرات سے حفاظت بھی کرتی ہے۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے 2047 تک توانائی میں ’آتم نربھر بھارت‘ کے مقصد کو حاصل کرنے اور آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف عالمی جدوجہد کی قیادت کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے کے لیے، حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اور صنعت کی طرف سے کی گئی زبردست کوششوں سے، 8 سال کے مختصر عرصے میں، ہندوستان میں ایتھنول کی بلینڈنگ میں 8 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ 2014 میں 1.53 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 11.5 فیصد (23 مارچ تک) تک پہنچ گئی ہے، جس کی وجہ سے درآمدی بلوں میں بچت ہوئی ہے اور کاربن کے اخراج میں بھی کمی آئی ہے۔

تمام متعلقہ فریقین کی جانب سے کی گئی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب پوری نے کہا کہ ہم نے ای 20 بلینڈنگ سے متعلق  2030 کے اصل منصوبے کے ہدف کو کم کرکے 2025  کردیا ہے۔ (پہلے سے طے شدہ شیڈول سے 5 سال پہلے)۔ انہوں نے واضح  کیا کہ تمام متعلقہ فریقین کی مربوط کوششوں سے ، ہم اس ہدف کو حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ای 20 ایندھن پورے ملک میں 3300 سے زیادہ فیول اسٹیشنوں پر فراہم کیا جا رہا ہے اور اپریل 2025 تک یہ پورے ہندوستان میں دستیاب ہو جائے گا۔ ای 20 کے نفاذ کے ساتھ، اپریل 2025 تک  متوقع درآمدی بل کی بچت تقریباً 35000 کروڑ روپے سالانہ ، جبکہ تیل کی درآمد کی نقل مکانی پٹرول کے 63 ملین بیرل ( مالی سال 2024-25 میں) کی ہوسکتی ہے۔

بھاری صنعتوں کے وزیر جناب مہندر ناتھ پانڈے، ایم ڈی اور سی ای او، ٹویوٹا کرلوسکر موٹر، جناب مساکازو یوشیمورا اور چیئر پرسن اور منیجنگ ڈائریکٹر، کرلوسکر سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ، محترمہ گیتانجلی کرلوسکر نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022719.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ع  ۔ م ر

Urdu No. 8963



(Release ID: 1953299) Visitor Counter : 111


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Tamil