وزارت خزانہ

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتا رمن نےجی- 20 فنانس ٹریک سیمینار میں ’عالمی معیشت: چیلنجز، مواقع اور آگے کی راہ ‘ پر کلیدی خطبہ دیا


’’ہم ایک محفوظ اور متحرک مالیاتی ماحول کی سہولت  فراہم کرنےکے لیے پرعزم ہیں ،جو سبھی ممالک کو فائدہ پہنچاتا ہے اور جامع ترقی کو فروغ دیتا ہے‘‘

ہندوستان کی جی-20 صدارت نے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں کو مضبوط بنانے اور عالمی قرضوں کی کمزوریوں کے  بندوبست پر توجہ مرکوز کی، جوگلوبل ساؤتھ کی تشویش پر آواز اٹھانے کے ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے: وزیر خزانہ

’’ہم ایک مضبوط ریگولیٹری  منظرنامے کی بنیاد رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں جو میکرو اکنامک اور مالی استحکام کو یقینی بناتے ہوئے جدت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے‘‘

آر بی آئی کے گورنرنے جی-20 فنانس ٹریک سیمینار میں اختتامی خطبہ دیا

Posted On: 11 AUG 2023 4:44PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے آج کہا کہ ہندوستان کے جی-20 صدارتی ایجنڈے میں ایک مشترکہ کڑی یہ ہے کہ ’سب کے لیے بہتر کل کی تیاری کیسے کی جائے‘۔ فنانس ٹریک نے بڑی تعداد میں نتائج سامنے آئے ہیں ، جن میں سے بیشتر موجودہ اور ابھرتی ہوئے عالمی اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان  کے ذریعہ جی-20 کی صدارت سنبھالنے کے بعد آٹھ ماہ سے زیادہ عرصے میں  ہندوستان  میں مختلف ٹریک پر کافی کام کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب تک ہم نے یہ یقینی بنایا ہے کہ جغرافیائی سیاسی اختلافات بین الاقوامی تعاون بنیادی جی-20 مینڈیٹ کو متاثر نہ کریں۔‘‘ مرکزی وزیر خزانہ  ورچوئل طریقے سے ’عالمی معیشت: چیلنجز، مواقع اور آگے کی راہ‘موضوع پر مشترکہ طور پر منعقد سیمینار میں کلیدی خطبہ دے رہی تھیں۔ اقتصادی امورکے محکمہ، وزارت خزانہ اور ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعہ آج ممبئی میں ہندوستان کی جی -20 صدارت کے فنانس ٹریک کے زیر اہتمام اسے منعقد کیا گیا تھا۔ ستمبر 2023 میں جی-20 لیڈروں کی سربراہ کانفرنس سے پہلے، بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے (آئی ایف اے) اور ہندوستان کی جی-20 صدارت کے تحت فریم ورک  ورکنگ گروپ کے ایک حصے کے طور پر منعقد اس سیمینار میں تین سیشن تھے:ڈیولپمینٹ فنانسنگ ، 21ویں صدی اور عالمی عوامی فلاح و بہبودکے مالی اعانت کے لئے،قرض سے متعلق عالمی کمزوریوں  کا بندوبست اور ’اہم عالمی جوکھم: افراط زر، مالی استحکام اورآب و ہوا میں تبدیلی‘۔

 

 

 

وزیر خزانہ نے کہا کہ 2023 میں ہندوستانی جی-20 صدارت کی بنیادی توجہ کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بیز) کو مضبوط کرنا ہے، تاکہ 21ویں صدی کے مشترکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹا جا سکے جن کا وہ سامنا کر رہے ہیں۔ لیکن، ایم ڈی بیز کو عطیہ دہندگان اور قرض لینے والے ممالک کی طرف سے اپنے بنیادی ترقیاتی مینڈیٹ سے  پرے قرض دینے کے عمل کو بڑھانے کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات کا بھی سامنا ہے۔ تاہم، ایم ڈی بیز  فی الحال اپنے وسائل کی اس بڑھتی ہوئی مانگ کو مناسب طریقے سے پورا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ جی-20 فنانس ٹریک میں زیر بحث ایک اور مسئلہ ،کمزورمعیشتوں میں قرض کے مسائل میں اضافہ ہے، جو ان کی پائیدار ترقی کے لیے اہم اقتصادی خطرات کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جی-20  صدارت  نے عالمی قرضوں کی کمزوریوں کے انتظام کو بہت اہمیت دی ہے،وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ، جی -20 ہندوستانی صدارت کے تحت ، ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کو  پیداواریت بڑھانے اور مالی شمولیت میں تیزی لانے کی صلاحیت کو پہچاننے کے لئے رکن ممالک کے ساتھ جی-20  مباحثوں میں شامل کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ’’آئی ایم ایف اور ایف ایس بی کی طرف سے تیار کردہ آئندہ  تجزیاتی پیپر، ایک روڈ میپ کے ساتھ  کرپٹو -اثاثوں کے لیے مستقبل کے ریگولیٹری اقدامات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گا‘‘۔

کثیرسطحی ترقیاتی بینکوں کو مضبوط کرنا:

ایم ڈی بیز کو درپیش مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا کہ کئی دہائیوں کے انضمام کے بعد، عالمی معیشت میں   انتشار بڑھ رہا ہے اور کثیر سطحیت  پنپ رہی ہے اس کا اثر ایم ڈی بی پر پڑ رہا ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہاکہ  ہندوستان کی  جی-20 صدارت نے  ایم بی ڈیز کو مضبوط  کرنے کے لئے ایک آزاد ماہر گروپ قائم کیا ہے۔ ماہر گروپ نے اپنی رپورٹ کی جلد -1 میں ایک ٹرپل ایجنڈا تجویز کیا ہے، جس میں ایم ڈی بیز کے لیے تین اہم سفارشات شامل ہیں، جو اس طرح ہیں:

i۔ غریبی کے خاتمے اور مشترکہ خوشحالی کے اپنے بنیادی مشن کے ساتھ ساتھ عالمی چیلنجوں سے نمٹنا

ii    ۔ 2030تک  پائیدار قرض فراہم کرنے کی  اپنی سطح کو تین گنا کرنا

Iii۔پونچی کی موزونیت  میں بہتری اور جنرل پونچی میں اضافہ کے لئے ان کی مالی طاقت کو بڑھانا۔

وزیر خزانہ  محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ، ہرایم  ڈی بی کے گورننس  ڈھانچے کے اندر ان سفارشات کو لاگو کرنےسے گلوبل ساؤتھ کی ترجیحات پر توجہ  دینے کے ساتھ مستقبل میں مالی اعانت کے مختلف چیلنجوں  کا حل تلاش کرنے کی ان کی صلاحیت میں کافی اضافہ ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کی جلد II    کے اکتوبر 2023 میں جی -20 فنانس ٹریک کی چوتھی ورکنگ گروپ اور وزارتی میٹنگ میں پیش کئے جانے کی توقع ہے۔

کمزور معیشتوں میں قرض کے مسائل میں اضافہ:

وزیر خزانہ نے کہا،’’ہم نے کچھ ممالک کے لیے قرضوں کے  حل کورفتار فراہم کرنے میں اہم کوششیں کی ہیں‘‘۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے قرض کے بحران کا سامنا کررہے کم آمدنی ، کمزور اوراوسط آمدنی والے ممالک  کے لئے قرض کی  تشکیل نو کے تال میل کے لئے تعاون کرنے اور مضبوط طریقے تلاش کرنے کی درخواست کی۔

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے مزید کہاکہ ،جی-20ایک مؤثر، جامع اور منظم طریقہ کار کے ذریعے کم اوراوسط آمدنی والے ممالک میں قرض کے خطرے کی سنگینی پر بھی زور دیتا ہے۔موجودہ قرضوں کی تنظیم نو کرکے اور سستی مالیات تک رسائی کو بڑھا کر، بین الاقوامی برادری مقروض ممالک میں مالی وسائل کو جاری کرنے میں اپنا حصہ ڈال سکتی ہے تاکہ کمزور آبادی کو معاشی مشکلات سے بچایا جا سکے۔

ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی):

 وزیر خزانہ نے  اپنے خطاب میں  یہ بھی کہا کہ تکنیکی تبدیلی کے اس دور میں منصفانہ اور جامع  اور شمولیات پر مبنی مستقبل کے لیے سبھی کے لیے ڈیجیٹل فروغ کی پوری صلاحیت کا استعمال کرناضروری ہے۔ انہوں نے کہا،خاطر خواہ پیشرفت کے باوجود ،کمزور آبادی ، بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ صنعتوں کے درمیان مالی خدمات کی رسائی ، استعمال اور کوالٹی میں   تفاوت  برقرار ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ،ہندوستان کی قیادت میں مالیاتی شمولیت کو آگے بڑھانے اورڈی پی آئی کے ذریعے پیداواری فوائد کے لیے جی-20 پالیسی کی سفارشات، جو ہندوستان کی قیادت میں احتیاط سے تیار کی گئی ہیں، کوجی-20 کے اراکین میں متفقہ طور پر قبول کیا گیا ہے۔ یہ جی-20 اور غیرجی-20 دونوں ممالک کی جامع اور مضبوط ترقی کے لیے ڈی پی آئی کو استعمال کرنے میں رہنمائی کر سکتے ہیں۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’ہم ایک مضبوط ریگولیٹری منظر نامے کی بنیاد رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اختراع کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، جبکہ میکرو اکنامک اور مالیاتی استحکام کو یقینی بناتا ہے‘‘۔

انفراسٹرکچر فنانسنگ:

نرملا سیتارمن نے یہ بھی کہا، ہندوستان کی  جی-20 صدارت نے نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے اور انفراسٹرکچر فنانسنگ کے خلا کو دور کرنے کے لیے اختراعی مالیاتی ماڈلز پر بھی زور دیا ہے جو مستقبل کے شہروں کی تعمیر کے لیے اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ’’ہم نے مستقبل کے شہروں کی مالی اعانت کے لیے جی-20 اصولوں کی بنیاد رکھی ہے۔ یہ فریم ورک ایم ڈی بیز اور دیگر ترقیاتی مالیاتی اداروں کو پائیدار شہری بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور مالی اعانت میں  رہنمائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘

آر بی آئی کے گورنر شکتی کانتا داس نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا، آج کے پینل مباحثے کے موضوعات ہندوستان کی جی-20 صدارت کے تحت ترجیحات ہیں۔آج  دنیا بھر کے پالیسی ساز بڑھی ہوئی افراط زر،مالی بازار کی کمزوریوں ،  پالیسی کی سطح پر کم گنجائش اور جغرافیائی سیاسی کشید گی کے درمیان وبا کے بعد بحالی  کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اورایک دوسرے سے جڑے ہوئے چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں۔ اس ماحول میں، ہندوستان کی جی-20 صدارت کا مقصد ایسے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے عالمی تعاون کو بڑھانا ہے۔

آر بی آئی گورنر کے اختتامی  کلمات  کوپڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

 

 

وزارت خزانہ کے چیف  اقتصادی مشیرڈاکٹر وی اننت ناگیشورن نے عالمی پالیسی کے منظر نامے میں ابھرتے ہوئے کلیدی چیلنجوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح ایک کرۂ ارض، ایک کنبہ، ایک مستقبل کے تھیم کے تحت ہندوستان  کی جی-20 صدارت نے اسے آگے بڑھانے کی سمت کام کیا ہے۔ عالمی معیشت ایک مضبوط ، پائیدار اور متوازن شمولیاتی ترقی کی طرف قدم بڑھارہی ہے۔

 

 

 

 

***********

 

ش ح ۔  ف ا - م ش

U. No.8946



(Release ID: 1953169) Visitor Counter : 111


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Tamil