حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی صدارت میں جی-20چیف سائنس ایڈوائزرس کی دوسری گول میز میٹنگ اختتام پذیر، نتائج پر مشتمل دستاویز اور چیئرس سمری جاری

Posted On: 28 AUG 2023 8:26PM by PIB Delhi

جی-20چیف سائنس ایڈوائزرس کی دوسری گول میز میٹنگ (جی20- سی ایس اے آر) جو ہندوستان کی جی20 صدارت کے شیرپا ٹریک کے تحت منعقد ہوئی، آج گجرات کے گاندھی نگرمیں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ سربراہی اجلاس تمام جی20 ممالک اور مدعو ممالک کی طرف سے نتائج پر مشتمل دستاویز اور چیئرس سمری  کے تعلق سے باہمی اتفاق رائے پر اختتام پذیر ہوا۔

جی20-سی ایس اے آر، گلوبل سائنس ایڈوائز میکانزم کو ایک جامع اور عمل پر مبنی انداز میں ہم آہنگ کرنے کی کوشش ہے تاکہ ثبوت سے لیس پالیسی سازی کے ساتھ ساتھ قومی اور بین الاقوامی سطح پر سائنس ایڈوائز کو مضبوط بنایا جا سکے۔

دن بھر کی بات چیت کے دوران جن اہم ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا گیا وہ تھے (الف) بیماریوں سے بچاؤ، کنٹرول اور وبائی امراض کے تعلق سے  بہتر تیاری کے لیے ون ہیلتھ میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانا؛ (ب) علمی سائنسی تک رسائی کو بڑھانے کے لیے عالمی کوششوں کو ہم آہنگ کرنا؛ (ج) سائنس اور ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام میں مساوات، تنوع، شمولیت، اور رسائی کو یقینی بنانا، جس میں معلوم اور نامعلوم ابھرتی ہوئی ترجیحات شامل ہیں؛ (د) اور ایک جامع، مسلسل اور ایکشن پر مبنی گلوبل سائنس ایڈوائس میکانزم بنانا۔

جی20-سی ایس اے آر اجلاس میں جی20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک، اور دو بین الاقوامی تنظیموں یعنی ڈبلیو ایچ او اور یونیسکو سے تعلق رکھنے والے نمائندوں کی فعال سرگرمیوں  کا مشاہدہ کیا گیا۔ اس میٹنگ کی قیادت حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر(پی ایس اے) پروفیسر اجے کمار سود نے کی جنہوں نے جی20 ممالک اور مدعو ممالک کی طرف سے جی20-سی ایس اے آر پہل کو ایک پائیدار طریقہ کار کے طور پر تشکیل دینے کے طریقوں پر غور و فکر کرنے کے عزم کی تعریف کی۔

جی20-سی ایس اے آر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، پروفیسر سود نے کہا، ‘‘یہ اقدام ایک جامع اور مضبوط عالمی سائنس ایڈوائس میکانزم بنانے کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہے جس سے اجتماعی طور پر سب کو مساوی طور پر فائدہ پہنچے گا اور ہمارے مشترکہ وژن کی عکاسی ہوگی۔ اس اقدام کے لیے قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے زبردست حمایت ملنا خوش آئند ہے۔’’

 ‘بیماریوں کی بہتر طریقے سے روک تھام، کنٹرول اور وبائی امراض کے تئیں تیاری کے لیے ون ہیلتھ میں  موجود مواقع سے فائدہ اٹھانا’ کی تھیم کے تحت ،جی20 ممالک نے ون ہیلتھ کے نقطہ نظر کے ذریعے انسانوں، جانوروں، پودوں اور ماحول کو ایک دوسرے پر منحصر صحت کے خطرات سے اجتماعی طور پر نمٹنے کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ ان ممالک نے بیماریوں کے کنٹرول سے متعلق علم اور ٹکنالوجی کے لیے تعاون اور صلاحیت کی نشوونما کے لیے ورچوئل مقامات کی تلاش کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس جگہ میں تعاون کو آسان بنانے کے لیے ‘ون ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ’ کے درمیان رابطوں اور مسلسل مصروفیات کی بھی سفارش کی گئی۔

‘علمی سائنس تک رسائی کو بڑھانے کے لیے عالمی کوششوں کی ہم آہنگی’ کی تھیم کے تحت،جی20 ممالک نے جی20 اراکین کے اندر اور اس سے باہر کی کمیونٹیز کے لیے مناسب عوامی مالی اعانت سے متعلق علمی سائنس تک فوری اور عالمگیر رسائی کو فعال کرنے کی ضرورت پر غور کیا۔ عوامی طور پر مالی اعانت سے چلنے والی تحقیقی اشاعتوں تک فوری اور مفت رسائی کی پیشکش کرنے کے لیے طریقوں کو تیار کرنے کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔

‘سائنس اور ٹیکنالوجی ایکو سسٹم میں تنوع، مساوات، شمولیت، اور رسائی(ڈی ای آئی اینڈ اے)’ کی تھیم کے تحت،جی20 ممالک نے روایتی اور مقامی علمی نظاموں کی شراکت داری کو تسلیم کیا اور سفارش کی کہ ثبوت پر مبنی اختراعات کو فروغ دینے کے لیے ان نظاموں کو عصری سائنس کے ساتھ سمجھا جائےجو ثقافتی طور پر متاثر کن اور مقامی طور پر موزوں ہیں۔ شمولیت سے متعلق پالیسی گفتگو میں زبانوں اور علمی نظام کی کثرت کو تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

چوتھی تھیم ‘ایک جامع، مسلسل، اور عمل پر مبنی گلوبل سائنس ایڈوائس میکانزم کی تشکیل’ میں آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، جی20 ممالک نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ سربراہان کو اکٹھا کرتے ہوئے، پائیدار مشغولیت کے لیے ایک مضبوط، متعلقہ اور موثر طریقہ کار بنانے کی سمت  میں کام کیا جائے۔ سائنسی مشیروں اور ان کے نامزد  ہم عصر مسائل پر غور و فکر کرنے کے لیے مؤثر گلوبل سائنس ایڈوائز کا مطالبہ کرتے ہیں، اور مساوی عالمی سماجی فائدے کے لیے موجودہ علمی موزونیت سے متعلق مسائل  دور کرنا چاہتے ہیں۔

جی20 ممالک کا مقصد جی20- سی ایس اے آر پلیٹ فارم کو مزید بات چیت اور غور و فکر کی راہ ہموار کرنے کے لیے استعمال کرنا ہے جس میں ممبران اور بین الاقوامی تنظیمیں کثیرموضوعاتی  مسائل پر اکٹھے ہو سکیں، ہم آہنگی سے متعلق سائنسی مشورے فراہم کر سکیں اور مختلف حصص داروں کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے سائنس ڈپلومیسی کا استعمال کرسکیں۔

جی20-سی ایس اے آر پہل، جو ہندوستانی صدارت کے تحت حال ہی میں شروع کی گئی ہے، کا مقصد رضاکارانہ علم اور وسائل کے اشتراک کے لیے ایک جگہ پیدا کرنا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ سائنس ایڈوائز کے عمل میں بہترین طور طریقوں کا تبادلہ کیا جائے جس کی بنیاد شمولیت،تفاوت، باہمی انحصار، شفافیت، مہارت کی کثرت، اور اجتماعی مفاد پر ہو۔

جی20-سی ایس اے آر کی افتتاحی میٹنگ 28-30 مارچ 2023 کو اتراکھنڈ کےرام نگر میں منعقد ہوئی۔ اس کے بعد سے، نتائج پر مشتمل دستاویز اور چیئر  سمری پر معاہدے پر پہنچنے کے لیے چار باہمی ملاقاتیں، چھ ضمنی تقریبات اور کئی دو طرفہ میٹنگوں کا اہتمام کیا گیا۔

جی20-سی ایس اے آر پہل کو آگے بڑھانے کے لیےبیٹن برازیل بھیجا گیا۔

نتائج پر مبنی دستاویز اور چیئرس سمری کا لنک ہے: https://www.g20.org/content/dam/

مابعد تقریب ہوئی پریس کانفرنس کا لنک ہے: 

https://youtube.com/live/x0DJJ53iuHs?feature=share

-----------------------

 

ش ح۔م م۔ ع ن

U NO: 8932



(Release ID: 1953125) Visitor Counter : 179