کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمہ ڈی پی آئی آئی ٹی نے 'سولر ڈی سی کیبل اور فائر سروائیول کیبل' اور 'کاسٹ آئرن پروڈکٹس' کے لیے معیاری کنٹرول آرڈرس نوٹی فائی کیے

Posted On: 28 AUG 2023 5:00PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کی وزارت کےصنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے حال ہی میں 25 اگست2023 کو 'سولر ڈی سی کیبل اور فائر سروائیول کیبل' اور 'کاسٹ آئرن پروڈکٹس' کے لیے 2 مزید نئے کوالٹی کنٹرول آرڈرس (QCOs) نوٹی فائی کیا ہے۔جو نوٹیفکیشن کی تاریخ سے 6؍ ماہ کے اندر  نافذ العمل ہوگا۔

سولر ڈی سی کیبل اور فائر سروائیول کیبل (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2023 میں فوٹو وولٹک سسٹمز کے لیے الیکٹرک کیبل شامل ہے جو بنیادی طور پرشمسی پینل، شعاعوں جیسے فوٹو وولٹک سسٹمز کے مختلف عناصر کے باہمی ربط کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ ان کیبلز کو انتہائی موسمی حالات میں اعلیٰ مکینیکل طاقت کے ساتھ لچکدار اور فکسڈ تنصیبات کے لیے ان ڈور اور آؤٹ ڈور استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فائر سروائیول کیبل کو براہ راست آگ کے تحت مقررہ کم از کم وقت کے لیے اعلیٰ درجہ ٔحرارت کو برقرار رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ نیوکلیئر پاور پلانٹس، ہوائی اڈے، میٹرو ریل، ریفائنریز، اونچی عمارتوں، شاپنگ مالز اور سنیما تھیٹر وغیرہ میں استعمال ہوتا ہے۔

کاسٹ آئرن پروڈکٹس (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2023 میں کاسٹ آئرن کی مختلف مصنوعات جیسے مین ہول کور، کاسٹ آئرن پائپ، میل ایبل آئرن فٹنگز، اور گرے آئرن کاسٹنگ سے متعلق معیارات شامل ہیں۔

QCOs کے نوٹیفکیشن سے قبل، اہم صنعتی انجمنوں اور صنعت کے ممبران کے ساتھ ان کی معلومات کے لیے شراکت دار کے ساتھ وسیع مشاورت کی گئی۔ اس کے بعد QCOs کے مسودے کو کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر نے منظوری دی جس کے بعد قانون سازی کے امور کے محکمے نے قانونی جانچ کی۔ اس کے بعد، QCOs کو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن(ڈبلیو ٹی او) کی ویب سائٹ پر 60 دنوں کے لیے اپ لوڈ کیا گیا، جس میں ڈبلیو ٹی او  کے رکن ممالک سے تبصرے طلب کیے گئے۔

گھریلو چھوٹی/ مائیکرو صنعتوں کے تحفظ کے لیے، QCO اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے، کاسٹ آئرن پروڈکٹس (کوالٹی کنٹرول) آرڈر میں ٹائم لائنز کے لحاظ سے چھوٹی/ مائیکرو صنعتوں کو نرمی دی گئی ہے۔

 

کیو سی اوز کے نفاذ کے ساتھ، بی آئی ایس ایکٹ، 2016 کے مطابق نان بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کی تصدیق شدہ مصنوعات کی تیاری، ذخیرہ اور فروخت پر پابندی ہوگی۔بی آئی ایس قانون کی شق کی خلاف ورزی پر پہلے سال کے لیے دو سال تک جیل کی سزا یا کم از کم دو لاکھ روپے کاجرمانہ ہوسکتا ہے۔دوسرے اور بعد کے جرائم کے معاملے میں جرمانہ بڑھ کر کم ازکم پانچ لاکھ روپے ہوگا اور سامان یا اشیاء کی قیمت سے دس گنا بڑھ جائے گا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے معیاری مصنوعات کی تیاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ‘‘ہمارے لوگوں کی قابلیت اور ملک کی ساکھ کے ساتھ اعلیٰ معیار کی ہندوستانی مصنوعات دور دور تک جائیں گی ۔ یہ آتم نربھر بھارت کی قدروں کوایک سچا خراج تحسین  ہوگا  جو عالمی خوشحالی کے لیے ایک طاقت بڑھانے والاثابت ہوگا۔

اسی کی پیروی میں،ڈی پی آئی آئی ٹی اپنے ڈومین کے تحت صنعتی شعبوں کے لیے ملک میں کوالٹی کنٹرول نظام  قائم کرنے کے لیے ایک مشن موڈ پر ہے۔ QCOs نہ صرف ملک میں مینوفیکچرنگ کے معیار کو بہتر بنائیں گے بلکہ 'میڈ ان انڈیا' مصنوعات کے برانڈ اور قدر کو بھی بہتر بنائیں گے۔ یہ اقدامات، ڈیولپمنٹ ٹیسٹنگ لیبز، پروڈکٹ مینوئل، ٹیسٹ لیبز کی منظوری وغیرہ کے ساتھ مل کر ہندوستان میں ایک معیاری ماحولیاتی نظام کی ترقی میں مدد کریں گے۔

کسی بھی پروڈکٹ کے لیے جاری کردہ معیار رضاکارانہ تعمیل کے لیے اس وقت تک ہوتا ہے  جب تک کہ مرکزی حکومت کی طرف سے اسے بنیادی طور پر اسکیم-I کے تحت کوالٹی کنٹرول آرڈر (QCO) کے نوٹیفکیشن اوربی آئی ایس موافقت کی اسکیم-II کے تحت لازمی رجسٹریشن آرڈر (سی آر او)کے ذریعے مطلع نہ کیا جائے۔  QCOs کو مطلع کرنے کا مقصد مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کے معیار کو بڑھانا، بھارت میں غیر معیاری مصنوعات کی درآمدات کو روکنا، غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کی روک تھام، انسانوں، جانوروں یا پودوں کی صحت کا تحفظ اورماحولیات کاتحفظ کرنا ہے۔

ڈی پی آئی آئی ٹی اسمارٹ میٹرس ، ویلڈنگ روڈس اور الیکٹرو روڈس، کوک وائر اور برتن، آگ بجھانے والےآلات، الیکٹرک سیلنگ ٹائپ فین اور گھریلو گیس کے چولہے  جیسی اہم کلیدی نظام کے قائم کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔

ڈی پی آئی آئی ٹی ، بی آئی ایس کے ساتھ صلاح مشورہ جاری رکھے ہوئے اور شراکت دار کیو سی او کے ضروری نٖفاذ کے لیے اہم ضروری مصنوعات کی نشاندہی کررہے ہیں۔ اس کی وجہ سے 318 پروڈکٹ کے معیارات پر مشتمل 60 نئے QCOs کی ترقی کی شروعات ہوئی ہے۔

ان مصنوعات کے لیے QCOs کا نفاذ نہ صرف صارفین کی حفاظت کے لیے اہم ہے، بلکہ اس سے ملک میں مینوفیکچرنگ کے معیار کو بھی بہتر بنایا جائے گا اور بھارت میں غیر معیاری مصنوعات کی درآمد کو روکا جائے گا۔ یہ اقدامات، ترقی کے معیار کی جانچ لیبز، پروڈکٹ مینوئل وغیرہ کے ساتھ مل کر ہندوستان میں ایک معیاری ماحولیاتی نظام کی ترقی میں مدد کریں گے۔

مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ، حکومت ہند کا مقصد ہندوستان میں اچھے معیار کی عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرنا ہے، اس طرح ایک "آتم نر بھر بھارت" بنانے کے وزیر اعظم کے ویژن کو پورا کرنا ہے۔

*************

ش ح۔ ح ا۔ ج  ا

U-8922


(Release ID: 1952985) Visitor Counter : 128