زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمے نے باجرے پر مبنی پکوانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مختلف نیم فوجی اور دیگر سرکاری کینٹینوں میں خدمت کرنے والے 200 سے زیادہ شیف/ باورچیوں کو مدعو کرکے ایک شاندار دو روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا
Posted On:
26 AUG 2023 2:24PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمے نے باجرے پر مبنی پکوانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مختلف نیم فوجی اور دیگر سرکاری کینٹینوں میں خدمات انجام دینے والے 200 سے زیادہ شیف/ باورچیوں کو مدعو کرکے دو روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا۔ آج سے شروع ہونے والے تربیتی پروگرام کا مقصد شریک باورچیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ اپنے متعلقہ مینو میں سادہ لیکن غذائیت سے بھرپور باجرے پر مبنی اشیا شامل کریں اور وسیع آبادی میں باجرے کی کھپت کو فروغ دیں۔ یہ شرکا کو باجرے پر مبنی مختلف پکوانوں سے واقف کرائے گا، جس میں سادہ ناشتے سے لے کر صحت مند کھانے تک شامل ہیں، اور ان کی حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ اسے متعلقہ کینٹین میں شامل کریں جن کے ساتھ وہ کام کرتے ہیں۔
ایڈیشنل سکریٹری جناب فیض احمد قدوائی، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ منندر کور دویدی اور جے ایس (فصل) ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو محترمہ شوبھا ٹھاکر نے دیگر عہدیداروں کے ساتھ اس تقریب میں شرکت کی اور شرکا کو اپنی روزمرہ غذا میں باجرے کو اپنانے اور صارفین، کاشتکاروں اور آب و ہوا کے فائدے کے لیے ملک کی ’باجرا تحریک‘ میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔
انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (آئی ایچ ایم) میں نیم فوجی دستوں یعنی آسام رائفلز، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)، سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف)، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، انڈو تبت بارڈر پولیس، نیشنل سکیورٹی گارڈ، سشتر سیما بل پی یو ایس اے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)، وزارت زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی طرف سے اور مختلف سرکاری کینٹینوں کے ساتھ کام کرنے والے 200 سے زیادہ شیف اور باورچیوں کے لیے کھانا پکانے کا تربیتی سیشن منعقد کیا جارہا ہے۔
آئی ایچ ایم کے پرنسپل جناب کے کے پنت نے آڈیٹوریم میں معززین اور شرکا کا خیرمقدم کیا اور نیم فوجی دستوں کی مجموعی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں باجرے کے کردار پر زور دیا۔ یہ تربیت ہر روز 100 سے زیادہ شرکا کے لیے ڈیزائن کیا گئی ہے۔ وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے ذریعے تمام افواج کے کھانوں میں باجراے (شری انا) کو شامل کرنے کے اہم فیصلے کے بعد، تربیتی سیشن بھارت کی مجموعی ’باجرا تحریک‘ کو مزید وسعت دے گا۔ وزارت داخلہ کے ذریعے کھانے میں 30 فیصد باجرا شامل کرنے کا فیصلہ نیم فوجی اہلکاروں کے لیے توانائی سے بھرپور کھانے کے آپشن کے طور پر باجرے کو فروغ دینے اور ان کے جسمانی طور پر سخت معمولات میں مدد کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ باجرے کو ایک ’سپر فوڈ‘ سمجھا جاتا ہے، جو فائبر، معدنیات، اینٹی آکسائیڈنٹس اور انسانی صحت کے لیے اہم دیگر ضروری غذائی اجزا سے بھرپور ہے۔ نیم فوجی دستوں کے شیف / باورچیوں کی شرکت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ باجرا ان کی غذا کا باقاعدہ، صحت مند اور لذیذ جزو بن جائے۔
شرکا نے کئی دلچسپ پکوان پکانا سیکھے جن میں باجرا بسی بیلے بھاٹ، فاکس ٹیل ملٹ پوری، پروسو ملٹ کوفتہ کری، براؤن ٹاپ ملٹ پلاؤ اور راگی حلوہ شامل ہیں۔ اس ٹریننگ میں ایف پی اوز بھی شرکت کر رہے ہیں جنھوں نے باجرے پر مبنی اپنی مختلف ریڈی ٹو کوک اور ریڈی ٹو ایٹ آئٹمز کے نمونے دکھائے۔ یہ باورچی خانے کے اجزا کے طور پر باجرے کی متنوع صلاحیت اور ان طریقوں کو مزید اجاگر کرے گا جن میں انھیں کھانا پکانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ تربیت ان پروگراموں کے جاری سلسلے کا ایک حصہ ہے جو ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کے ذریعے 2023 کو باجرے کے بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) کے طور پر منانے کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ باجرا کم سے کم مداخلت کے ساتھ پھلتا پھولتا ہے، یہاں تک کہ پانی کی کمی والے علاقوں میں بھی، جس کی وجہ سے وہ روایتی فصلوں کا قابل اعتماد ’ماحول دوست‘ متبادل بن جاتا ہے۔ بھارت میں باجرے کی کھپت کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے لوگوں کی باقاعدہ غذا کے ساتھ مربوط کر رہا ہے۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 8871
(Release ID: 1952460)
Visitor Counter : 111