نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

پاور بروکرز کا ادارہ ختم ہو چکا ہے۔ یہ کبھی زندہ نہیں ہو سکتا – نائب صدر جمہوریہ


چندریان- 3 سافٹ پاور ڈپلومیسی میں ہندوستان کے ابھرنے کا علمبردار  ہے - نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے، عوامی نمائندوں کے طرز عمل کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اس مسئلے پر بات کرنے پر زور دیا

 نائب صدر جمہوریہ  نے، نئی دہلی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کی  25ویں تقسیم اسناد  کی تقریب سے خطاب کیا

Posted On: 25 AUG 2023 4:19PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے   آج اس بات کو اجاگر کیا کہ چندریان – 3  کی کامیابی کا انتہائی  اہم اثر ، سافٹ پاور  ڈپلومیسی میں  ہندوستان کا  ابھرنا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘سافٹ لینڈنگ کے وقت  ،دنیا بھر کے  تمام  سرکردہ چینل اس پر  توجہ مرکوز کئے  ہوئے تھے اور  ہمیں  مبارک باد بھیج رہے تھے۔’’

چندریان – 3  کی کامیابی کو  ملک کے لئے  فخر کا  لمحہ قرار دیتے ہوئے  جناب دھنکھڑ  نے  زور دے کر کہا کہ  ‘‘ہم چار  بڑے  ممالک میں شامل ہیں۔ یہ  صرف  وقت  کی بات ہے ، ہم  اول نمبر پر ہوں گے۔ اس بات کو بیان کرتے ہوئے  کہ سابقہ  چندریان – 2 ، 96  فیصد کامیابی سے ہمکنار ہوا تھا، انہوں نے  وزیراعظم  کے مصمم  ارادے کی ستائش  کی، جو  اس وقت کے  اسرو کے ڈائریکٹر  کے ہمراہ ایک چٹان کی طرح  کھڑے رہے اور  ہمارے  سائنس دانوں کو تحریک دی۔’’

نیودہلی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کی  25  ویں  تقسیم اسناد  کی تقریب سے آج  خطاب کرتے ہوئے  نائب صدر جمہوریہ نے  طلباء  سے کہا کہ  وہ  ہماری  نمایاں کامیابیوں کے لئے  فخر محسوس کریں۔  انہوں نے اُن سے کہا کہ ‘‘ہمیں  فخر کے ساتھ  ہندوستانی  ہونا چاہئے۔ ہمارا گلاس  آدھا بھرا ہوا ہے، اور ایک دن یہ  پورا بھر جائے گا۔ ہمیں  منفی  سوچ  کو  ترک کرنا ہوگا۔ ’’

جناب دھنکھڑ نے کہا کہ دنیا ، ہندوستان کو  عالمی معیشت  میں  ایک روشن  اسپاٹ  کے طور پر  دیکھتی ہے اور  بہت سی  مثبت سرکاری پالیسیوں  کے نتیجے میں ، اب  ہمارے پاس  ایک ایسا  حیاتیاتی نظام ہے، جس  میں  کسی کے ٹیلنٹ  اور توانائی کو پورے طور پر ظاہر کرنے کا موقع دستیاب ہے۔ انہوں نے  نوجوان طلباء  سے کہا کہ ‘‘آپ  اپنے خواب  پورے کرسکتے ہیں۔’’

اس بات کو بیان کرتے ہوئے  کہ ہمارے  پاور  کوریڈورس ،  پاور بروکر س سے  مکمل طور پر  صاف  کردئے گئے ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ ‘‘پاور بروکرس  کے ادارے  کا دور  ختم ہو چکا ہے۔ یہ کبھی  دوبارہ نہیں ابھر سکے گا۔ شفافیت  اور  احتساب  حکمرانی  کا پرتو ہیں اور  اب  بدعنوانی کے لئے  صفر برداشت  کا ماحول ہے۔’’

اس بات کو  بیان کرتے ہوئے  کہ  عدلیہ  کا ہمارا نظام بہت  زیادہ  جامع ہے،  نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  جب  کسی کو  قانون کی خلاف ورزی کے لئے  بک کیا جاتا ہے، تو اسے سڑکوں پر لے جانے کا ماحول، اب  ختم ہونا چاہئے۔

قانون سازیہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے عوامی نمائندوں کے طرز عمل کو مایوس کن قرار دیا۔ انہوں نے  کہا کہ  راجیہ سبھا کے چیئر مین کے طور پر ، مجھے  بحث ومباحثہ، مذاکرات ، تبدیلی خیالات نظر نہیں آتے۔ میں صرف  خلل  ہی دیکھتا ہوں۔ انہوں نے  کہا کہ  اور  نوجوانوں پر  زور دیا کہ وہ  اس معاملے سے متعلق  ‘‘غیر جانب دار رہنے کا عمل  ترک کردیں، اپنی خاموشی کو توڑیں اور  جو آپ کے ذہن میں ہے، اسے  ظاہر کریں۔’’ انہوں نے زور دیا کہ ‘‘آپ کو  ایک نظام وضع کرنا ہوگا۔ جس میں  آپ لوگ اپنے نمائندگان کو  ایک مثالی طرز عمل اختیار کروانا چاہیں گے، جسے سمجھا جاسکے اور  جس سے  ترغیب حاصل  ہوسکے۔’’

 

معاشرتی تبدیلیاں لانے کے لئے ، تعلیم کو  واحد انتہائی  بااثر  تبدیل جاتی  طریقہ کار  قرار دیتے ہوئے جناب دھنکھڑ  نے  نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ معاشرے کو سہارا دیں۔

پاس ہونے والے طلباء  کو مبارک باد دیتے ہوئے  انہوں نے  اُن پر زور دیا کہ  ‘‘سیکھنے کا عمل کبھی ترک نہ کریں، علم حاصل کرنے کا سلسلہ کبھی ختم نہ کریں۔’’

نائب  صدر جمہوریہ نے  ملک کے  اداروں کے  سابقہ طلباء  کے ساتھ  مصروف رہنے کے لئے  ایک منظم  طریقہ کار پر  زور دیا۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے  کہ  ہمارے  سابقہ   طلباء، ٹیلنٹ کے  دنیا کے انتہائی طاقت ور اور  با اثر  خزانہ ہیں،  نائب صدر جمہوریہ نے  تمام اداروں کے لئے  ایلومنی کی  ایک قومی  کنفڈریشن وضع کرنے کی تجویز  رکھی۔  انہوں نے  واضح کیا کہ ‘‘ اس سے پالیسی سازی  کے کام میں اُن کی  حصہ رسدی  اعلیٰ پیمانے پر معیاری ہوسکتی ہے۔’’

اس موقع پر  این ڈی آئی ایم کے  بورڈ  ڈائریکٹر  جسٹس  بی پی سنگھ ،   حکومت ہند کے قومی تعلیمی  ٹیکنالوجی فورم  کے  چیئر مین پروفیسر انل سہاسربدھے، این ڈی آئی ایم کے چیئر مین  جناب وی ایم بنسل،  طلباء، فیکلٹی اراکان اور دیگر  سرکردہ  عمائدین  موجود تھے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر کے  مکمل متن کے لئے یہاں کلک کریں


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00197RS.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00288XE.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RB0Z.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- اع - ق ر)

U-8831



(Release ID: 1952153) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi , Tamil