بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب سربانند سونووال نے بھارت کی بحری تبدیلی میں عالمی اشتراک کو مدعو کیا


ورچوئل بات چیت میں 45 سے زیادہ   بھارتی مشنوں نے  شرکت کی

Posted On: 22 AUG 2023 4:55PM by PIB Delhi

بھارت کی بحری صنعت  کے فروغ کے امکانات  پر غور وخو ض کرتے ہوئے بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کے وزیر جناب سربانند سونووال نے   داخلی بحری سیکٹر میں  سرمایہ کاری  کے مواقع  تلاش کرنے کی خاطر  مشرقی اور  مغربی زون کے  تمام بھارتی  سفیروں  کو  مدعو کیا۔

میٹنگ میں امریکہ، برطانیہ، فرانس ، کینیڈا ، سنگا پور، روس، متحدہ عرب امارات، آسٹریلیا، کوریا، اسپین ، سوئیڈن، سوئٹزرلینڈ، ڈنمارک، نیدر لینڈ، برازیل  وغیرہ سمیت  45  سے زیادہ بھارتی مشنوں  کی شرکت  سے  بحری  کارکردگی  کو بہترین بنانے کی خاطر اشتراک اور  عزم   کے اظہار کا مشاہدہ کیا گیا۔ اس میٹنگ میں  آزاد ملکوں کے دولت مشترکہ ، بمسٹیک، مشرق وسطیٰ، خلیج  اور  مشرقی پڑوسی ملکوں کے بھارتی مشنوں  نے بھی  شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011RTC.jpg

جناب سربانند سونو وال نے  ملک میں ہونے والے گلو بل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس) 2023  کا حوالہ دیتے ہوئے سفیروں پر زور دیا کہ وہ  متعلقہ حکومتوں اور  پوری دنیا کے مختلف ملکوں میں کارپوریٹ ہاؤسز  کی شرکت کے لئے  مہم چلائیں۔ جی ڈی پی  کے لحاظ سے  پانچویں سب سے بڑی معیشت  کے طور پر  بھارت کے ابھرنے  اور  تیسری  سب سے بڑی  قوت خرید والی معیشت بننے  کو اجاگر کرتے ہوئے  جناب سونو وال نے  ملک میں بحری سیکٹر میں  ترقی  کا خاکہ پیش کیا، جس میں خود کار روٹ کے ذریعہ 100  فیصد  براہ راست بیرونی سرمایہ کاری  کی گنجائش  ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ  10  لاکھ کروڑ روپے (12 ہزار ملین امریکی ڈالر)  سے زیادہ کی  سرمایہ کاری کے امکانات کے ساتھ  ہم ایک ایسی اقتصادی تبدیلی لاسکتے ہیں، جو  ہماری سرحدوں کے اندر  رہ  کر  عالمی سطح پر  اثر انداز ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ  ہم  اقتصادی ترقی کے لئے  تیز تر بین الاقوامی تجارتی تعلقات کی اہمیت  کو تسلیم کرتے ہیں اور  بحری محاذ پر  عالمی  تعاون میں اضافہ کرنے کی خاطر مختلف اقدامات کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DEFX.jpg

بحری معیشت  پر خاص زور دیا گیا ، اگرچہ  وزیر موصوف نے  ترقی کے لئے ایک وسیع  تناظر  قائم کرتے ہوئے مختلف صنعتوں میں  شدت کے لئے  سرمایہ کاروں کو مدعو کیا تھا۔ بحری  مسافر جہازوں کی سیاحت سے لے کر  بحری جہازوں کی تعمیر ، بحری تعلیم اور ویژن   سمیت کثیر  سیکٹروں کا احاطہ کیا گیا، جن میں  بین الاقوامی اشتراک کے مواقع موجود ہیں۔

آخر میں  اشتراک کے امکانات  کو پیش کرتے ہوئے جناب سونو وال نے  کہا کہ  بھارت میں پہلے ہی  بحری ٹرانسپورٹ اور  تعاون  پر  34  ملکوں کے ساتھ  باہمی معاہدوں    اور  مفاہت ناموں پر دستخط  کئے ہیں اور  40  ملکوں کے ساتھ  سمندری مسافروں کی اسناد کو تسلیم کرنے کے لئے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  ہم  مساوی اور  پائیدار ترقی کے لئے  مختلف  کثیر ملکی  بحری  فورموں میں  بھی  سرگرمی  سے شریک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  آپ کی مدد سے  ہم  باہمی ترقی  اور اس کے فوائد  حاصل کرسکیں گے اور  اشتراک ، اختراع  اور خوشحالی  کی وراثت قائم کرسکیں گے۔

بندرگا ہوں، جہاز رانی  اور آبی گزر گاہوں کی  وزارت کے سکریٹری  جناب ٹی کے راما چندرن نے  اپنے افتتاحی کلمات کے دوران  گلو بل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس)  کے مقاصد  پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے  تین کلیدی عناصر پر زور دیتے ہوئے  عالمی پہلو کو اجاگر کیا، جن میں  بندرگاہوں اور  داخلی  آبی گزر گاہوں کو جدید بنانا، ٹیکنالوجی اور  پروجیکٹ کو نافذ کرنے کی خاطر  غیر ملکی کاروباریوں کے ساتھ ساجھیداری اور  کئی ملکوں کے لئے  منفرد  تجارتی ضروریات شامل ہیں۔

اس کے علاوہ  امور خارجہ کی وزارت  میں  ایڈیشنل سکریٹری  جناب پی کمارن   (ای آر اینڈ ڈی پی اے)  نے  گھریلو اور  بیرونی سرمایہ کاری  کے امکانات  پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بھارت کی بندر گاہوں  اور جہاز  رانی  میں  یکسر تبدیلی  کے مسئلے کا جائزہ  پیش کیا۔ انہوں نے  اس بات پر بھی  تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح بھارتی مشن  کاروباری نیٹ ورکنگ اور  میچ میکنگ  میں مدد کرتے ہیں، امکانی سرمایہ کاروں اور ساجھیداروں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور  سیکٹر کے لئے  معلومات  کے ایک مرکز کے طور پر کام کرتے ہیں۔

گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس) 2023  کے بارے میں:

جی ایم آئی ایس  2023  بحری سیکٹر  کی ایک  اہم کانفرنس  ہے، جس میں  مواقع  تلاش کرنے، چیلنجوں کو سمجھنے اور بھارت کے  بحری سیکٹر  میں سرمایہ کاری  میں اضافہ کرنے کی خاطر  صنعت  کی اہم شخصیات کو  یکجا کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اپنے پچھلے ایڈیشن کی میراث پر  آگے بڑھتے ہوئے  اس  تیسری کانفرنس کا مقصد  ملکی اور  بین الا قوامی بحری فریقوں اور سرمایہ کاروں  کے لئے  زیادہ وسیع  امکانات  کو پیش کرنا ہے۔ بھارت کی  بحری صنعت  کو  عالمی اسٹیج پر  اجاگر کرنے  اور اس کی موجودگی  کو محفوظ کرانے کی خاطر میری ٹائم انڈیا سمٹ  اب  اس سال سے  گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ یہ کانفرنس 17  سے 19  اکتوبر  2023  کو نئی دہلی کے  بھارت منڈپم  میں  منعقد  ہو گی۔

گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ 2023  کے مکمل ایجنڈے اور  رجسٹریشن کے  بارے میں مزید تفصیلات کے لئے  سرکاری ویب سائٹ : www.maritimeindiasummit.com   پر رجوع کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- وا - ق ر)

U-8675


(Release ID: 1951136) Visitor Counter : 126