وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ہندوستان کے مویشیوں کی صحت کے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے عالمی وبا فنڈ کے تحت مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کو 25 ملین امریکی ڈالر کی گرانٹ فراہم کی جائے گی
عالمی وبا فنڈ نہ صرف وبائی امراض کی روک تھام ، تیاریوں اور کارروائی کے لیے اضافی اور وقف کے گئے وسائل لائے گا بلکہ بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کو بھی ترغیب دے گا، شراکت داروں کے درمیان تال میل بڑھا ئے گا، اور پیروی کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا
اس منصوبے کا اثر جانوروں سے نکلنے والے پیتھوجن کے خطرے کو انسانی آبادی میں منتقل ہونے کے خطرے کو کم کرنا ہوگا
Posted On:
21 AUG 2023 1:36PM by PIB Delhi
کووڈ-19 کی تباہ کن انسانی، معاشی اور سماجی اثرات نے ایک صحت کے مضبوط نظام کی تعمیر اور وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور کارروائی کے لیے اضافی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے مربوط کارروائی کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ پچھلی چند دہائیوں میں، صحت کے عالمی ادارہ نے صحت عامہ کی 6 میں سے 5 ہنگامی صورتحال کو بین الاقوامی تشویش قرار دیا ہے جو کہ جانوروں سے تعلق رکھتے تھے۔ اس کے نتیجے میں، یہ واضح ہو گیا ہے کہ کسی بھی وبائی مرض کی تیاری اور کارروائی (پی پی آر) کو جانوروں کی صحت کی حفاظت پر توجہ دینے کے ساتھ ایک صحت کے نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔
جی 20 وبائی فنڈ نے "بھارت میں وبائی امراض کی تیاری اور کارروائی کے لیے جانوروں کی صحت کی حفاظت کو مضبوط بنانے" پر حکومت ہند کی ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیرینگ کی وزارت (ڈی اے ایچ ڈی) کے محکمہ مویشی اور ڈیری کے ذریعہ پیش کئے گئے 25 ملین ڈالر کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ انڈونیشیا کی جی20 صدارت کے تحت قائم کیا گیا، وبائی فنڈ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر وبائی امراض کی روک تھام، تیاری، اور کارروائی کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے اہم سرمایہ کاری کی مالی اعانت فراہم کرتا ہے۔
عالمی وباسے متعلق کو صرف 338 ،ملین ڈالر کے بجائے 2.5 ارب سے زیادہ ڈالر کی گرانٹ درخواستوں کے ساتھ فرسٹ کال میں تقریباً 350 ایکسپریشن آف انٹررسٹ (ای او آئی) اور 180 مکمل تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ عالمی وبا کی کے گورننگ بورڈ نے 20 جولائی 2023 کو چھ خطوں کے 37 ممالک میں مستقبل میں ہونے والی عالمی وبا کے لئے لچک کو فروغ دینے کے مقصد سے فنڈ مختص کرنے کے اپنے پہلے راونڈ کے تحت 19 گرانٹس کی منظوری دی ہے۔
اس تجویز کے تحت جو اہم طریقہ کار ہیں، ان میں بیماری کی نگرانی کو مستحکم کرنا اور مربوط کرنا، جلد وارننگ نظام کو مضبوط کرنا ، لیبارٹری نیٹ ورک کو بڑھانا اور اس کی جدید کاری، انٹر آپریبل ڈیٹا سسٹمز کو بہتر بنانا اور خطرے کے تجزیہ اور جوکھم کے مواصلات کے لیے ڈیٹا تجریہ کے لیے صلاحیت سازی کو بہتر بنانا ، جانوروں میں ایک دوسرے کو لگنے والی بیماریوں کی صحت کی سیکورٹی کو مضبوط کرنا اور سرحد پار کے اشتراک کے ذریعہ علاقائی تعاون میں ہندوستان کے رول کو مستحکم کرنا ہے۔
وبائی فنڈ نہ صرف وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور ردعمل کے لیے اضافی، وقف شدہ وسائل لائے گا۔ یہ بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کو بھی ترغیب دے گا، شراکت داروں کے درمیان ہم آہنگی میں اضافہ کرے گا، اور پیروی کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ اس منصوبے کا اثر اس خطرے کو کم کرنا ہو گا کہ جانوروں (گھریلو اور جنگلی حیات) سے پیتھوجن انسانی آبادی میں منتقل ہو جائے گا جس سے صحت، غذائی تحفظ اور حساس آبادیوں کی روزی روٹی کو خطرہ لاحق ہو گا۔ اس منصوبے کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے تعاون سے نافذ کیا جائے گا جو کہ عالمی بینک اور خوراک اور زراعت کی تنظیم (ایف اے او) کے ساتھ عمل درآمد کرنے والے اہم ادارے کے طور پر ہے۔
************
ش ح۔ح ا ۔ م ص
(U: 8613 )
(Release ID: 1950745)
Visitor Counter : 149