وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے جی 20 ڈیجیٹل اکانومی وزرا کے اجلاس سے خطاب کیا


ڈیجیٹل اکانومی پر بات کرنے کے لیے بنگلور سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہے

ہندوستان کی ڈیجیٹل تبدیلی جدت طرازی میں اس کے غیر متزلزل یقین اور تیز رفتار نفاذ کے عزم سے تقویت یافتہ ہے

ملک گورننس کو تبدیل کرنے اور اسے مزید مؤثر، جامع، تیز تر اور شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہا ہے

ہندوستان کا ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر عالمی چیلنجوں کے لیے قابل توسیع، محفوظ اور جامع حل پیش کرتا ہے

اس طرح کے تنوع کے ساتھ، ہندوستان حل کے لیے ایک مثالی لیباریٹری ہے۔ ہندوستان میں کامیاب ہونے والے حل کو دنیا میں کہیں بھی آسانی سے لاگو کیا جا سکتا ہے

محفوظ، قابل اعتماد، اور لچکدار ڈیجیٹل معیشت کے لیے جی20 کے اعلیٰ سطحی اصولوں پر اتفاق رائے پیدا کرنا اہم ہے

انسانیت کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل کا پورا ماحولیاتی سسٹم بنایا جا سکتا ہے۔ اسے ہم سے صرف چار C کی ضرورت ہے - یقین، عزم، ہم آہنگی، اور تعاون

Posted On: 19 AUG 2023 9:48AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے بنگلورو میں منعقدہ جی20 ڈیجیٹل اکانومی وزرا کے اجلاس سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے معززین کا شہر بنگلورو میں خیرمقدم کیا - جو سائنس، ٹیکنالوجی اور صنعت کاری کے جذبے کا مرکز ہے، اور کہا کہ ڈیجیٹل معیشت پر بات کرنے کے لیے اس سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔

وزیر اعظم نے 2015 میں ڈیجیٹل انڈیا پہل کے آغاز کو اس بے مثال ڈیجیٹل تبدیلی کی وجہ بتایا جو پچھلے 9 سالوں میں ہندوستان میں ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی ڈیجیٹل تبدیلی جدت طرازی پر اس کے غیر متزلزل یقین اور تیزی سے عمل آوری کے عزم سے تقویت یافتہ ہے جبکہ شمولیت کے جذبے سے بھی اس کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جہاں کوئی بھی پیچھے نہیں رہتا۔

اس تبدیلی کے پیمانے، رفتار اور دائرہ کار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے ہندوستان کے 850 ملین انٹرنیٹ صارفین کا ذکر کیا جو دنیا میں سب سے سستی ڈیٹا کی قیمتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ جناب مودی نے گورننس کو تبدیل کرنے اور اسے زیادہ مؤثر، جامع، تیز اور شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے اور آدھار کی مثال دی - ہندوستان کا منفرد ڈیجیٹل شناختی پلیٹ فارم جس میں 1.3 بلین سے زیادہ افراد شامل ہیں۔ انہوں نے JAM تثلیث کا ذکر کیا- جن دھن بینک اکاؤنٹس، آدھار، اور موبائل جنہوں نے مالیاتی شمولیت اور UPI ادائیگی کے نظام میں انقلاب برپا کیا ہے جہاں ہر ماہ تقریباً 10 بلین لین دین ہوتے ہیں، اور عالمی حقیقی وقت کی ادائیگیوں کا 45 فیصد ہندوستان میں ہوتا ہے۔ CoWIN پورٹل کا حوالہ دیتے ہوئے، جس نے ہندوستان کی کووڈ ویکسینیشن مہم کی حمایت کی ہے، وزیر اعظم نے بتایا کہ اس نے ڈیجیٹل طور پر قابل تصدیق سرٹیفکیٹس کے ساتھ 2 بلین سے زیادہ ویکسین کی خوراک کی فراہمی میں مدد کی۔ جناب مودی نے گتی شکتی پلیٹ فارم پر بھی بات کی جو بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کے نقشے کے لیے ٹیکنالوجی اور مقامی منصوبہ بندی کا استعمال کرتا ہے، اس طرح منصوبہ بندی، لاگت کو کم کرنے اور ترسیل کی رفتار کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس، ایک آن لائن پبلک پروکیورمنٹ پلیٹ فارم پر روشنی ڈالی جس سے اس عمل میں شفافیت اور دیانت داری آئی ہے، اور ڈیجیٹل کامرس کے لیے اوپن نیٹ ورک جو ای کامرس کو جمہوری شکل دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”مکمل طور پر ڈیجیٹائز ٹیکس کا نظام شفافیت اور ای گورننس کو فروغ دے رہا ہے“۔ وزیر اعظم نے بھاشینی کی ترقی کا بھی ذکر کیا جو AI سے چلنے والا زبانوں کے ترجمہ کا پلیٹ فارم ہے جو ہندوستان کی تمام متنوع زبانوں میں ڈیجیٹل شمولیت کی حمایت کرے گا۔

”ہندوستان کا ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر عالمی چیلنجوں کے لیے قابل توسیع، محفوظ اور جامع حل پیش کرتا ہے“، وزیر اعظم نے کہا۔ ملک کے ناقابل یقین تنوع کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں درجنوں زبانیں اور سیکڑوں بولیاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دنیا بھر کے ہر مذہب اور لاتعداد ثقافتی رسومات کا مرکز ہے۔ ”قدیم روایات سے لے کر جدید ترین ٹیکنالوجی تک، ہندوستان کے پاس ہر ایک کے لیے کچھ نہ کچھ ہے“، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا۔ اس طرح کے تنوع کے ساتھ، انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، ہندوستان حل کے لیے ایک مثالی ٹیسٹنگ لیباریٹری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں کامیاب ہونے والے حل کو دنیا میں کہیں بھی آسانی سے لاگو کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ہندوستان اپنے تجربات کو دنیا کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہے اور انھوں نے کووڈ عالمی وبا کے دوران عالمی بھلائی کے لیے پیش کیے جانے والے CoWIN پلیٹ فارم کی مثال دی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ورکنگ گروپ جی20 ورچوئل گلوبل ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر ریپوزٹری بنا رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے لیے مشترکہ فریم ورک پر پیش رفت سب کے لیے ایک شفاف، جواب دہ اور منصفانہ ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام بنانے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے ڈیجیٹل ہنر کے بین ملکی موازنہ کو آسان بنانے اور ڈیجیٹل مہارت پر ایک ورچوئل سنٹر آف ایکسیلنس قائم کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کی کوششوں کا بھی خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ اہم کوششیں ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ڈیجیٹل معیشت کو سلامتی کے خطرات اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ یہ عالمی سطح پر پھیلتی ہے، وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ایک محفوظ، قابل اعتماد اور لچکدار ڈیجیٹل معیشت کے لیے جی20 کے اعلیٰ سطحی اصولوں پر اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے۔

”ٹیکنالوجی نے ہمیں جس طرح جوڑا ہے اس کی مثال پہلے کبھی نہیں ملتی۔ اس میں سب کے لیے جامع اور پائیدار ترقی کا وعدہ ہے“، وزیر اعظم نے تبصرہ کیا اور زور دے کر کہ کہ جی20 ممالک کے پاس ایک جامع، خوشحال اور محفوظ عالمی ڈیجیٹل مستقبل کی بنیادیں رکھنے کا ایک منفرد موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے مالی شمولیت اور پیداواریت کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کسانوں اور چھوٹے کاروباروں کے ذریعے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے، عالمی ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم بنانے کے لیے فریم ورک قائم کرنے اور مصنوعی ذہانت کے محفوظ اور ذمہ دارانہ استعمال کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ انسانیت کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل کا پورا ایکو سسٹم بنایا جا سکتا ہے۔ ”اسے ہماری طرف سے صرف چار C کی ضرورت ہے – یقین (Conviction)، عزم (Commitment)، ہم آہنگی (Coordination)، اور تعاون (Collaboration)“، وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورکنگ گروپ ہمیں اس سمت میں آگے لے جائے گا۔

 

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

19-08-2023

U: 8562


(Release ID: 1950355) Visitor Counter : 159