کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جے پور میں 24 اگست 2023 سے جی 20 تجارت اور سرمایہ کاری کی وزارتی میٹنگ شروع ہو رہی ہے


بات چیت میں ہندوستانی صدارت کے تحت عالمی تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق امور پر اتفاق رائے پیدا کرنے پر توجہ مرکوز كی جائے گی

تجارت اور سرمایہ کاری کے ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس میں پانچ ترجیحی امور ترقی اور خوشحالی کے لیے تجارت، لچکدار تجارت اور جی وی سیز، عالمی تجارت میں ایم ایس ایم ای ایس کا انضمام، تجارت کے لئے  لاجسٹک اور ڈبلیو ٹی او اصلاحات پر تبادلہ خیال كیا گیا

Posted On: 18 AUG 2023 5:25PM by PIB Delhi

جی 20 تجارت اور سرمایہ کاری کی وزارتی میٹنگ  24 اور 25 اگست 2023 کو جے پور میں منعقد ہو رہی ہے۔ یہ میٹنگ ہندوستان کی جی 20 صدارت کے تحت چوتھی اور آخری تجارتی اور سرمایہ کاری ورکنگ گروپ كی  میٹنگ سے پہلے ہوگی جو 21 اور 22 اگست 2023 کو جے پور میں ہوگی۔ تجارتی اور سرمایہ کاری ورکنگ گروپ کی پہلی تین میٹنگیں بالترتیب ممبئی، بنگلور اور کیواڈیا میں ہوچكی ہیں۔ دونوں اجلاسوں میں 300 سے زائد مندوبین شرکت کریں گے۔ ان میں تجارتی وزراء/ سیکرٹریز اور جی 20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک، علاقائی گروپس اور بین الاقوامی تنظیموں کے وفود کے سربراہان شامل ہیں۔ بات چیت میں عالمی تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، ساتھ ہی ہندوستانی ایوان صدر کی جانب سے پیش کردہ کارروائی پر مبنی تجاویز کی تکمیل پر توجہ دی جائے گی۔

 

پہلی اور دوسری تجارتی اور سرمایہ کاری ورکنگ گروپ میٹنگ کے دوران جی 20 کے رکن/ مدعو ممالک کے درمیان پانچ ترجیحی مسائل پر بات چیت ہوئی  ان میں تجارت برائے ترقی اور خوشحالی، لچکدار تجارت اور گلوبل ویلیو چینز جی وی سیز، عالمی تجارت میں مائیکرو،ا سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ایم ایس ایم ایز کو مربوط کرنا، لاجسٹک فار ٹریڈ اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن ڈبلیو ٹی او میں وسیع اصلاحات شامل ہیں۔ ۔

 

علاوہ ازیں نالج پارٹنرز نے ان میٹنگوں کے دوران پریزنٹیشنز پیش کیں، جس میں ہر ایک موضوع اور ان سے نکلنے والے نتائج کا خاکہ پیش کیا۔ ان مباحثوں میں جی 20 کے رکن/ مدعو ممالک کی طرف سے اظہار رائے/ تجاویز کی بنیاد پر، ہندوستانی ایوان صدر نے وزارتی بیان اور اس کے ضمیموں میں جھلکنے والے ترجیحی مسائل میں سے ہر ایک پر ایکشن پر مبنی ٹھوس تجاویز مرتب کی ہیں۔

 

بین الاقوامی تجارت کی ترقی کو درپیش عالمی سر گرمیوں کے درمیان جی 20 کے لیے یہ اس بات کی تصدیق کرنے کا موقع ہے کہ قواعد پر مبنی کثیرالطرفہ تجارتی نظام، جس کا مرکز ڈبلیو ٹی او ہے،  جامع ترقی، اختراع، روزگار کی تخلیق اور پائیدار ترقی کے ہمارے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے ناگزیر ہے۔

 

ٹیکنالوجی نے بین سرحدی تجارت کے طریقے پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ پیپر لیس ٹریڈنگ سسٹم لین دین کے اخراجات کو مزید کم کرے گا، چھوٹی شپمنٹس پر اور كم لاگت آءے گی اور کم قیمت پر آپریشنز کو بین الاقوامی پیمانے کے قابل بنائے گا نیز تیزی سے ڈیجیٹل ہونے والی دنیا میں تجارتی مسابقت کو یقینی بنائے گا۔ جی 20 میں اس معاملے کو نمایاں طور پر اٹھایا گیا ہے۔

 

جی 20 کے لیے بین الاقوامی تجارت میں مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز  کے انضمام میں رکاوٹوں کو دور کرنا بھی اہم ہے۔ چونکہ مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز روزگار كے مواقع پیدا كرنے اور جی ڈی پی کو بڑھانے کے لیے بہت ضروری ہیں، یہ جی 20 کے لیے مناسب ہے کہ وہ کاروبار اور تجارت سے متعلق معلومات، مالیات اور مارکیٹوں تک ناکافی رسائی کے تین اہم جہتوں کو حل کرے جو عالمی تجارت میں مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کی شرکت میں رکاوٹ ہیں۔

 

مزید یہ كہ 70 فی صد عالمی تجارت  گلوبل ویلیو چینز  کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے اس لءے  جی 20 ٹی آءی ڈبلیو جی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نقشہ سازی کا فریم ورک تیار کرنے پر غور کرے جو جی وی سیز کو مستقبل کے جھٹکوں کے لیے با صلاحیت بنا سکے۔

 

جی 20 ٹی آءی ڈبلیو جی نے جاری اصلاحاتی عمل کی حمایت کے لیے ممالک کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے اور آئندہ تیرہویں وزارتی کانفرنس  میں بامعنی نتائج حاصل کرنے کے لیے تعمیری کام کرنے کی خاطر ڈبلیو ٹی او اصلاحات كو ترجیح دینے کو بھی قبول کیا ہے۔

 

ترجیحی مسائل میں سے ہر ایک پر رکن ممالک کی مداخلتوں اور تجاویز نے ایوان صدر کو وزارتی بیان اور اس کے ملحقات کے مسودے کی تیاری میں بے حد مدد کی۔ ٹی آءی ڈبلیو جی میٹنگوں کے دوران ہونے والی بات چیت نے مسودوں كو ایک اچھی طرح بہتر بنایا ہے جو واضح طور پر جی 20 ٹی آءی ڈبلیو جی کے عالمی تجارت کو ہمہ جہت بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

 

توقع ہے کہ ٹی آءی ایم ایم عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لیے جی 20 ممبران کے درمیان بھروسہ مند تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔ اس کا مقصد ایسے ٹولز کو مشترکہ طور پر تیار کرنا ہے جو ہندوستانی ایوان صدر کے جی 20 تھیم واسدھائیوا کٹمبکم سء ہم آہنگ ہو اور ترقی كے  مواقع سے سبھی فائدہ اٹھا سکیں۔

 

پانچ مجوزہ ترجیحی مسائل کے باہمی ربط کی اہمیت کو جانتے ہوئے، ہندوستانی ایوان صدر نے بالترتیب ممبئی، بنگلورو اور ایکتا نگر میں تجارتی مالیات، تجارت اور ٹیکنالوجی اور تجارتی انفراسٹرکچر پر ضمنی ایونٹ سیمینار کا بھی اہتمام کیا تھا۔ ان سیمینارز کا مقصد گورننس کی تمام پرتوں کے ذمہ داران کو اکٹھا اور ان اجتماعی اقدامات پر ذہن سازی کرنا ہے جن کی ایک مضبوط عالمی تجارتی ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے ضرورت ہے۔

 

ٹی آءی ایم ایم کے دوران، مندوبین کے لیے ہندوستانی چائے، کافی، مصالحوں اور جوار کی وسیع اقسام کی نمائش کے لیے ایک تجربہ زون قائم کیا جائے گا اور گلابی شہر کے بھرپور ثقافتی ورثے کی نمائش کے لیے جے پوری تجربے پر ایک نمائش رکھی جائے گی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

U NO 8547



(Release ID: 1950244) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu